Hai Ishq Da Jalwa Har Har Ja
Subhan Allah Subhan Allah
ہے عشق دا جلوہ ہر ہر جا
سبحان اللہ سبحان اللہ
خود عاشق خود معشوق بنیا
سبحان اللہ سبحان اللہ
عشق کا جلوہ ہر جگہ ہے
سبحان اللہ سبحان اللہ
خوہ ہی عاشق خود ہی معشوق ہے
سبحان اللہ سبحان اللہ
خود بلبل تے پروانہ ہے
گل شمع اتے دیوانہ ہے
تھی چاند چکور نوں موہ لیا
سبحان اللہ سبحان اللہ
خود بلبل ،خود پھول
خود پروانہ، خود شمع پر دیوانہ
چاند بھی خود ، چکور بھی خود
سبحان اللہ سبحان اللہ
کڈیں موسی تھی میقٰات چڑھے
ول وعظ کرے توریت پڑھے
کڈیں عیسیٰ یحییٰ زِکرٰیا
سبحان اللہ سبحان اللہ
کبھی موسیؑ کی شکل میں کلام کرے
وعظ کرے توریت پڑھے
کبھی عیسیؑ یحییؑ زکریاؑ نبیوں کی صورت
سبحان اللہ سبحان اللہ
کتھے شاد کتھے دل تنگ ڈسے
کتھے صلح ڈسے کتھےجنگ ڈسے
تھیا شان جلال جمال ادا
سبحان اللہ سبحان اللہ
کبھی خوش، کبھی غمگین لگے
کبھی دوستی کبھی جنگ کرے
یہ سب جلال و جمال کی ادائیں ہیں
سبحان اللہ سبحان اللہ
کتھے راز انا الحق فاش کیتا
کتھے سبحانی دا ورد پڑھیا
کتھے انی عبد رسول کہیا
سبحان اللہ سبحان اللہ
کہیں منصور بن کے انا لحق کا راز کھولے
کہیں با یزید بسطامی کا نعرہ سبحانی لگائے
کہیں رسول کی زبان سے انی عبداللہ کہے
سبحان اللہ سبحان اللہ
ہن ہستی دے نیرنگ عجب
ہن حسن ازل دے ڈھنگ عجب
بے رنگ بہ ہر ہر رنگ رچیا
سبحان اللہ سبحان اللہ
اس مقام پہ ہستی کے رنگ عجیب ہیں
اب حسن ازل کےاطوار عجیب ہیں
خود رنگوں سے پاک اور ہر رنگ میں نمایاں
سبحان اللہ سبحان اللہ
ہے محض مقام تحیر دا
بٹھ حیلہ درک و تفکر دا
ہیں ڈونگھڑے ڈیہہ ڈوں ہتھ نہ پا
سبحان اللہ سبحان اللہ
یہ مقام حیرت ہے
غور و فکر ترک کر دے
بہت گہری باتیں ہیں ان کو ہاتھ نہ لگا
سبحان اللہ سبحان اللہ
تقدیس کتھاں تنزیہ کتھاں
تقیید اَتے تشبیہ کتھاں
ہے حیرت سکھ تسلیم و رضا
سبحان اللہ سبحان اللہ
پاکی ہے اُسے ، آلائشوں سے مبرا ہے
اس کی قید کی تشبیہ کیسے ہو
حیرت و حیرانگی ہے، سیکھ تسلیم و رضا
سبحان اللہ سبحان اللہ
تھئ عمر تلف برباد سبھو
ہیہات سبھو فریاد سبھو
مر مردے تیئں نہ پیُم سَما
سبحان اللہ سبحان اللہ
عمر برباد ہو گئی ہے
ہائے افسوس اور فریاد ہے
مرتے دم تک خبر نہ سنی
سبحان اللہ سبحان اللہ
ہے پریت فرید دی ریت عجب
ہے درد تے سوز دی گیت عجب
ہن سمجھو سارے اہلِ صفا
سبحان اللہ سبحان اللہ
فرید عشق کی ریت عجیب ہے
اس کے درد و سوز کا گیت بھی عجیب ہے
اب سمجھ لیں سارے اہل صفا
سبحان اللہ سبحان اللہ
Khawaja Ghulam Farid
خواجہ غلام فرید