Tag: Naat

  • Aan Shah e Do Alam Arabi Muhammad Ast

    Aan Shah e Do Alam Arabi Muhammad Ast
    Maqsood Bood e Adam Arabi Muhammad Ast

    آں شاہ دو عالم عربی محمد است
    مقصود بود آدم عربی محمد است

    دونوں جہان کے بادشاہ حضور عربیﷺہیں
    آدمؑ کی پیدائش کا مقصد حضور عربیﷺہیں

    صد شکر آں خدائے کہ پشت و پناہ خلق
    شاہنشاہے مکرم عربی محمد است

    خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مخلوق کی پشت و پناہ
    عزت والے شاہنشاہ حضور عربیﷺہیں

    مارا  ز جرم حال پریشاں وے چہ غم
    چوں پیشوائے عالم عربی محمد است

    میں اپنے جرموں اور گناہوں پر فکرمند کیوں ہوں
    جبکہ زمانے کے پیشواحضور عربیﷺہیںں

    مارا چہ غم بود کہ چنیں سایہ بر سر است
    غم خوار حال زارم عربی محمد است

    میں کیوں غم کروں جبکہ میرے سر پر آپﷺ کا سایہ ہے
    میرے حالات پرغمخوار خود حضور عربیﷺہیں

    بختم مدد نمود کہ از آتش شدم
    مطلوب و جان جانم ، عربی محمد است

    میری مدد کریں کہ میں عشق کی  آگ میں ختم ہو چکا ہوں
    میری دل وجان کے مطلوب  حضور عربیﷺہیں

    ختم رسل چراغ رہ دین و نور حق
    آں رحمت دو عالم عربی محمد است

    انبیا کے خاتم، دین کے چراغ ،حق کا نور
    دو نوں جہان کے لئے رحمت  حضور عربیﷺہیں

    آں سرور خلائق و آں رہمنائے دیں
    آں صدر و بدر عالم عربی محمد است

    آپ مخلوق کے سردار اور دین حق کے رہنما ہیں
    بمشل مکمل چاند اور زمانے کے صدر   حضور عربیﷺہیں

    آں کعبہ معارف و آں قبلہ یقین
    آں شاہ دین پناہم عربی محمد است

    آپ  اسرار و رموز الہیٰ  اور  حق الیقین کا کعبہ و قبلہ ہیں
    دین کی پناہ گاہ آپ حضور عربیﷺہیں

    کن پیروی راہ وے اربایدت نجات
    شاہنشاہے معظم عربی محمد است

    جہان والوں آپﷺ کی اتباع کرو تا کہ نجات حاصل ہو
    عزت والے بادشاہ حضور عربیﷺہیں

    عثماں چو شد غلام نبی و چہار یار
    اُمیدش از مکارم عربی محمد است

    عثمان جب حضورﷺ اورآپ کے چار یاروںکا غلام ہو  گیا
    کرم کی اُمید اب حضور عربیﷺہیں

    لعل شہباز قلندر
    Lal Shahbaz Qalandar

  • Pehlay Zara Hazoor Ko To Jaan Jaeyey

    Pehlay Zara Hazoor Ko To Jaan Jaeyey
    Mumkin Hai Phir Khuda Ko Bhi Pahchaan Jaeyey

    پہلے ذرا حضورؐ کو تو جان جائیے
    ممکن ہے پھر خدا کو بھی پیچان جایئے

    ہر قول و فعل اذن الہیٰ کے تخت ہے
    محبوبیت کی شان ہے قربان جایئے

    ایماں یہی ہے آپ کا ہر حکم بر ملا
    بے حیل و بے گماں ہی بس مان جائیے

    اہل یقیں ہی صاحب ایماں ہے دوستو
    جینا یہی ہے مر کے مسلمان جایئے

    دنیا کی ہراک شے سے ہیں جبکہ عزیز تر
    قربان ان کی ذات پہ ہر آن جائیے

    دونوں جہان کی دل سے محبت نکال کر
    پیش حضورؐ بے سروسامان جائیے

    اُٹھو کہ اب حضورؐ ہیں تشریف لا رہے
    اس ساعت حسیں کو تو پہچان جایئے

    کہتے ہیں تیری نعت کو قندیل خاوری
    خؔاور تری اس طرزپہ قربان جایئے

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai

    Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai
    Jaan e Muraad Ab Kidhar Haiey Tera Makan Hai

    عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے
    جانِ مراد اب کدھر ہائے ترا مکان ہے

    بزم ثنائے زلف میں میری عروسِ فکر کو
    ساری بہارِ ہشت خلد چھوٹا سا عِطر دان ہے

    عرش پہ جاکے مرغ عقل تھک کے گرا غش آگیا
    اور ابھی منزلوں پرے پہلا ہی آستان ہے

    عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طرفہ دھوم دَھام
    کان جدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے

    اک ترے رخ کی روشنی چین ہے دو جہان کی
    اِنس کا اُنس اُسی سے ہے جان کی وہ ہی جان ہے

    وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
    جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے

    گود میں عالم شباب حال شباب کچھ نہ پوچھ
    گلبنِ باغ نور کی اور ہی کچھ اٹھان ہے

    تجھ سا سیاہ کار کون اُن سا شفیع ہے کہاں
    پھر وہ تچھی کو بھول جایئں دل یہ تیرا گمان ہے

    پیش نطر وہ نو بہار سجدے کو دل ہے بے قرار
    روکیے سر کو روکیے ہاں یہی امتحان ہے

    شان خدا نہ ساتھ دے اُن کے خرام کا وہ باز
    سدرہ سے تازمیں جسے نرم سی اِک اُران ہے

    بار جلال اُٹھا لیا گر چہ کلیجا شق ہوا
    یوں تو یہ ماہِ سبزہ رنگ نظروں میں دھان پان ہے

    خوف نہ رکھ رضا ذراتو ،تو ہے عبد مصطفےٰ
    تیرے لئے امان ہے،تیرے لئے امان ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Jamalat Bawad Andar Ru e Adam

    Jamalat Bawad Andar Ru e Adam
    Ke Mai Bodash Shraf Bar Jumla Adam

    جمالت بود اندر روئے آدم
    کہ مے بودش شرف بر جملہ آدم

    آدم کے چہرے پر تیرا جمال موجود تھا
    اسی لئے اُسے تمام انسانوں پر فضیلت ملی

    اگر این نقطہ دانستے عزازیل
    ہزاران سجدہ آوردے دمادم

    اگر یہ بات ابلیس جان جاتا
    تو مسلسل ہزاروں سجدے کرجاتا

    بر آدم منکشف جملہ اسمائے
    ملائک اندران جا ماندہ ابکم

    آدم ؑ پر تمام نام ظاہر ہوگئے
    ملائک اس جگہ گونگے ہو گئے

    کسے کورازبان بر بستہ نبود
    حریم قدس او را   نیست محرم

    جو اپنی زبان بند نہ رکھ سکے
    وہ بارگاہ الہی کا راز دان نہیں ہو سکتا

    چہ نامے ثنائش چند فصلے
    نوشتہ بر جبین عرش اعظم

    وہ کون سا نام نامی ہے کہ چند سطور
    عرش اعظم کی پیشانی پر لکھی ہیں

    رود آن نام را جانم بہ قربان
    کنم آں نام را من دور پیہم

    اس نام پر جان قربان کروں
    میں اس نام کو دور پاتا ہوں

    خوشا نامے و خوش آن صاحب نام
    بہ جز نامش نباشد اسم اعظم

    حسین وہ نام اور خوش شکل صاحب نام
    اس نام کے سوا اسم اعظم ہرگز نہیں ہو سکتا

    بہ عشق او شود دنیا و دین مست
    اگر مستانہ آوازے بر آرم

    اُس کے عشق میں دین و دنیا مست ہو جائیں
    اگر ایک نعرہ مستانہ میں لگا دوں

    شرف در صورت پاکش عیان دید
    جمال لا یزالی را مسلم

    شرف نے اس کی پاک صورت میں دیکھا ہے
    حسن حقیقی و لا زوالی کو بلا شبہ

    حضرت بوعلی شاہ قلندر
    Hazrat Bu Ali Shah Qalandar

  • Bheeni Suhani Subhu Mein Dhandak Jigar Ki Hai Lyrics

    Bheeni Suhani Subhu Mein Dhandak Jigar Ki Hai
    Kalliyaan Khileen Dilon Ki Hawa Yeah Kidhar ki Hai

    بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے
    کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے

    ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے
    سونپا خدا کو یہ  عظمت کس سفر کی ہے

    مجرم بلائے آئے ہیں جاوءک ہے گواہ
    پھر رد ہو کب یہ شان کریموں کے در کی ہے

    پہلے ہو ان کی یاد کہ پائے جلا نماز
    یہ کہتی ہے اذان جو پچھلے پہر کی ہے

    سرکار ہم گنواروں میں طرز ادب کہاں
    ہم کو تو بس تمیز یہی بھیک بھر کی ہے

    اپنا شرف دعا سے باقی رہا قبول
    یہ جانیں ان کے ہاتھ میں کنجی عصر کی ہے

    کعبہ ہے بے شک انجمن آرا دلہن مگر
    ساری بہار دلہنوں میں دولہا کے گھر کی ہے

    وہ خلد جس میں اترے گی ابرار کی بارات
    ادنیٰ نچھاور اس مرے دولہا کے سر کی ہے

    ہاں ہاں رہ مدینہ ہے غافل ذرا تو جاگ
    او پاؤں رکھنے والے یہ جا چشم و سر کی ہے

    ستر ہزار صبح ہیں ستر ہزار شام
    یوں بندگی ٴ زلف و رخ آٹھوں پہر کی ہے

    محبوب رب عرش ہے اس سبز قبہ میں
    پہلو میں جلوہ گاہ عتیق و عمر کی ہے

    لب واہیں آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جھولیاں
    کتنے مزے کی بھیک ترے پاک در کی ہے

    قسمت میں لاکھ پیچ ہوں سو بل ہزار کج
    یہ ساری گتھی اک تیری سیدھی نظر کی ہے

    مومن ہوں مومنوں پہ رؤف رحیم ہو
    سائل ہوں سائلوں کو خوشی لا نہر کی ہے

    مولیٰ علی نے واری تِری نیند پر نماز
    اور وہ بھی عصر سب سے جو اعلی خطر کی ہے

    صدیق بلکہ غار میں جاں اس پر دے چکے
    اور حفظِ جاں تو جان فروضِ غرر کی ہے

    ہا ں تو نے ان کو جان انھیں پھیر دی نماز
    پر وہ تو کر چکے جو کر نی بشر کی ہے

    ثابت ہوا جملہ فرائض فروع ہیں
    اصل الاصول بندگی اس تاجور کی ہے

    آ کچھ سنا دے عشق کے بولوں میں اے رضا
    مشتاق طبع لذّتِ سوزِ جگر کی ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

    Download Here:Bheeni Suhani Subhu Mein — Farzand Ali Soharwardi–AlaHazrat Naat– 786

  • Woh Sarwar e Kishwar e Risalat (Qaseeda Mairaj Lyrics)

    Woh Sarwar e Kishwar e Risalat Jo Arash Pe Jalwah Gar Howay Thay
    Naye Nirale Tarab Ke Saaman Arab Ke Mahmaan Ke Liye Thay

    وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے
    نئے نرالے طرب کے سَاماں عرب کے مہماں کے لئے تھے

    The King of Prophets shined on the divine throne of Allah
    Special arrangements were made by Allah to welcome this guest of Arab.

    وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھی دھومیں
    اُدھر سے انوار ہنستے آتے اِدھر سے نفحات اُٹھ رہے تھے

    There at Heavens were wedding celebrations and here at earth were announcements everywhere.
    The Dazzling Lights were coming with smile from Heaven and Fragrant Perfumes were being produced from Earth

    اُتار کے اُن کے رخ کا صدقہ یہ نور کا بٹ رہاتھا باڑا
    کہ چاند سورج مچل مچل کر جبیں کی خیرات مانگتے تھے

    The Noor light was being distributed as a charity of his Face.
    The Moon And The Sun were at forefront to collect their part from forehead.

    وہی تو اب تک چھلک ہرا ہے وہی تو جوبن ٹپک رہا ہے
    نہانے میں جو گرا تھا پانی کٹورے تاروں نے بھر لئے تھے

    The same luminous water is still overflowing and leaking from stars in shape of light
    The stars reserved the bath water and filled their cups.

    بچا جو تلو وں کا ان کے دھوون بنا وہ جنت کا رنگ و روغن
    جنھوں نے دولھا کی پائی اُترن وہ پھول گلزارِ نور کے تھے

    The remaining water was used to color and paint the Paradise
    The groom dress was distributed among the brighting flowers of the Paradise

    اُٹھے جو قصرِ دنیٰ کے پردے کوئی خبر دے تو کیا خبر دے
    وہاں تو جا ہی نہیں دوئی کی نہ کہ کہ وہ بھی نہ تھے ارے تھے

    The curtains of the nearness were raised How can any one bring news of that moment
    There is no room for secondness .Dont say he wasn’t, Beware He was.

    محیط و مرکز میں فرق مشکل رہے نہ فاصل خطوط واصل
    کمانیں حیرت میں سر جھکائے عجیب چَکر میں دائرے تھے

    حجاب اُٹھنے میں لاکھوں پردے ہر ایک پردے میں لاکھوں جلوے
    عجب گھڑی تھی کہ دصل و فرقت جنم کہ بچھڑے گلے ملے تھے

    وہی ہے اوّل وہی ہے آخر وہی ہے باطن وہی ہے ظاہر
    اُسی کے جلوے اُسی سے ملنے اُسی سے اس کی طرف گئے تھے

    کمان امکاں کے جھوٹے نقطوں تم اّول آخر کے پھیر میں ہو
    محیط کی چال سے تو پوچھو کدھر سے آئے کدھر گئے تھے

    نبیِ رحمت شفیعِ اُمت رضؔا پہ للہ ہو عنائت
    اُسے بھی ان خلعتوں سے حصّہ جو خاص رحمت کے واں بٹے تھے

    ثنائے سرکار ہے وظیفہ قبول سَرکار ہے تمنا
    نہ شاعری کی ہوس نہ پروا ردی تھی کیا کیسے قافیے تھے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

    Download mp3 Link:Woh Sarwar e Kishwar e Risalat Jo Arash Pe Jalwah Gar Howay Thay

  • Noor he Noor Mahak Kaif o Saroor Ayay Hain

    Noor he Noor Mahak Kaif o Saroor Ayay Hain
    Dil e Baitaab Zara Sabr Hazoor Ayay Hain

    نور ہی نور، مہک ، کیف و سرور آئے ہیں
    دل بیتاب ذرا صبر ، حضورؐ آئے ہیں

    چشم پر نم ہے ، طبیعت میں سکوں کا عالم
    زہے!ذولفضل وکرم، رحمت و نور آئے ہیں

    قدسیاں فرط اَدب سے ہیں ہر سمت کھڑے
    اور ہاتھوں میں لئے جام طہور  آئے ہیں

    جام پہ جام لنڈھاو کہ صلائےعا م ہے یارو
    اپنے رندوں کو پلانے خود حضورؐ آئے ہیں

    عاصیو! بڑھ کے پکڑ لو اپنے مولیٰ کے قدم
    وہ شفاعت کو یوم النشور آئے ہیں

    اپنے پلے تو نہیں کچھ بھی بجز اس کے کہ ہم
    حمد اور نعت کی محفل میں ضرور آئے ہیں

    ہیں تجلی گہ ربی یہ بزرگوں کے مزارات
    کون کہتا ہے کہ ہم پیش قبور آئے ہیں

    تاکہ ہم پر بھی ہو واجب یہ شفاعت خاور
    در اقدس پہ جبھی پیش حضورؐ آئے ہیں

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Jahan Bhar Ke Haseenon Se Haseen Tar Ae Haseen Tum Ho

    Jahan Bhar Ke Haseenon Se Haseen Tar Ae Haseen Tum Ho
    Jamal e Zaat Ho , Noor Elahi al Aalameen Tum Ho

    جہاں بھر کے حسینوں سے حسیں تر اے حسیں تم ہو
    جمال ذات ہو، نور الہ العالمیں تم ہو

    گنہگاران امت کا سہارا بالیقیں تم ہو
    کرم ہو، فضل ہو اور رحمت اللعالمیں تم ہو

    بہ جسم ظاہری زِندہ، نبی آخریں اور غیب کے عالم
    ہو اُمی ظاہراً پر حامل علم مبیں تم ہو

    ہو محو ہم کلامی باالمشافہ اور بے پردہ
    کہ عین وصل میں بینائےذات العالمیں تم ہو

    مری جانِ تمنّا ہو، مرا مقصد مرا حاصل
    مرا علم الیقیں، عین الیقیں، حق الیقیں تم ہو

    نقاب رخ الٹ دو اے سرور جان مشتاقاں
    متاع عاشقاں ہو آرزوئےمخلصیں تم ہو

    نگاہے کن بہ خستگان ملت بیضا
    امیر کارواں، منزل رسا، کار آفریں تم ہو

    سلام اے رہبر دوراں! سلام اے مرکز ایماں
    سلام اے حامل قرآں! کہ خوددین متیں تم ہو

    سلام اے کار ساز و دستگیر ناقص و کامل
    طبیب ہر مرض ، چارہ گر قلب حزیں تم ہو

    سلام اے جان عشاقاں، سلام اے روح جاں بازاں
    منور کر دو دل مرا کہ نور اولیں تم ہو

    سلام اے شاہکار حق! سلام اے پیکر رحمت
    سلام از خاورعا جز کہ میرے بس تمہیں تم ہو

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Jab Noor e Tajalla Ka Ezhaar Huwa Maloom

    Jab Noor e Tajalla Ka Ezhaar Huwa Maloom
    Deedar Ke Taalib Ka Esrar Huwa Maloom

    جب نورتجلی کا اظہار ہوا معلوم
    دیدار کے طالب کا اصرار ہوا معلوم

    کیا حسن مشیت ہے ، کیا حسن تماشا ہے
    انکار کی عظمت میں ، اقرار ہوا معلوم

    اک دید حجابوں میں ، اک دید ہے بے پردہ
    دلدار کی مرضی ہے ، دیدار ہوا معلوم

    یہ حسن کی مرضی تھی ہر حال عیاں ہونا
    تخلیق کی صورت میں اظہار ہوا معلوم

    ہر شے کی حقیقت میں اس نور کا جلوہ ہے
    یہ دیدہ باطن سے اک بار ہوا معلوم

    جس دم تھا رگ و پے کا ہر ریشہ تماشا مست
    اس عالم حیرت میں وہ یار ہوا معلوم

    ہر حال میں دل خاور، با یار رہے با کار
    ساز دل غافل تو بے تار ہوا معلوم

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Ik Rashk e Zamana Hain Parwanay Muhammad Ke

    Ik Rashk e Zamana Hain Parwanay Muhammad Ke
    Ya Khuld Badaman Hain Deewanay Muhammad Ke

    اک رشکِ زمانہ ہیں، پروانے محمد کے
    یا خلد بداماں ہیں، دیوانے محمد کے

    مرتے ہیں محبت میں، جیتے ہیں محبت میں
    یوں زندہ و تابندہ ہیں ، پروانے محمد کے

    اوتادِ زمین و عرش، سرمست و خدا  آگاہ
    ویرانہ ء عالم میں ،فرزانے محمد کے

    محبوبیِ و سرشاری، ہر آن طمانیت
    بیگانہ ء خوف و غم، دیوانے محمد کے

    یک مستی و ہشیاری، یک گونہ سروروشوق
    میخانہء ہستی میں ، پیمانے محمد کے

    عرفان کی مے سےپر، جاںبخش ودوائےدل
    پیمانے محمد کے ، میخانے محمدؐکے

    انوار الہیٰ کا ہر رنگ نمایاں ہے
    سر چشمہءرحمت ہیں کاشانے محمدؐ کے

    اقوالِ شریعتہوں اسرار طریقت ہوں
    ہر شے کی حقیقت ہیں،افسانے محمدؐ کے

    تفسیر و فقہ، فتویٰ، شمشیر، جہادِ نفس
    عشاق کے ہاتھوںمیں،پیمانے محمدؐکے

    یہ فیض قلندر کے ، ہیں فیض محمدؐ کے
    کاشانے قلندر کے کاشانے محمد کے

    دربار قلندرؒ میں دل کھول کے پی خاور
    بوالفیض کی نظریں ہیں میخانے محمدؐ کے

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy