مدینے کے باغات آپ کی وجہ سے ہمیشہ کیلیے سرسبز ہو گئے اور آپ کی وجہ ہی سے یہاں کی تر و تازہ کجھوریں اپنی شیرینی میں شہرہ آفاق ہو گئیں
تر و تازہ سے مراد نیا نظام اسلام ہے اور اسکا شہرہ آفاق ہونا تو ظاہر ہی ہے کہ اسلام ہر طرف پھیل گیا۔
چشم رحمت بکشا سوئے من انداز۔نظر
اے قریشی لقبی ھاشمی و مطلبیّ
اپنی رحمت کی آنکھ کھول کر میری جانب اک نظر کیجیے
اے کہ آپ قریشی ہاشمی اور مطلبی لقب رکھنے والے ہیں
نسبتِ نیست بذاتِ تو بنی آدم را
برتراز عالم و آدم تو چہ عالی نسبی
آپ کی ذات کی نسبت بنی آدم سے نہیں ہے بلکہ آپ تو تمام جہانوں اور آدم سے برتر ہیں، آپ کا نسب کیا اعلیٰ ہے۔
ماھمہ تشنہ لبا نیم وتوئ آب ِحیات
رحم فرما کہ زحد می گزروتشنہ لبی
ہم سب انتہائی پیاسے ہیں اور آپ کی ذاتِ مبارک آبِ حیات ہے، رحم فرمائیے
اور اس آبِ حیات کے جام پلایئے ، کہ ہماری پیاس حد سے بڑھ چکی ہے۔
ذاتِ پاکِ تو دریں مللک ِعرب کردہ ظہور
زاں سبب آمدہ قراں بہ زبان ِ عربی
آپ کی ذاتِ پاک نے عرب میں ظہور کیا اور اسی سبب سے قرآن کی زبان بھی عربی ہے۔
سیدّی انتَ حبیبی و طبیبِ قلبی
آمدہ سوئے تو قدّسی پئے درماں طلبی
اے آقا آپ ہی حبیب اور دلوں کے طبیب ہیں اور فرشتے بھی آپ کی طرف درمان طلب کرنے کیلیے آتے ہیں۔
Woh Sarwar e Kishwar e Risalat Jo Arash Pe Jalwah Gar Howay Thay Naye Nirale Tarab Ke Saaman Arab Ke Mahmaan Ke Liye Thay
وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے نئے نرالے طرب کے سَاماں عرب کے مہماں کے لئے تھے
The King of Prophets shined on the divine throne of Allah Special arrangements were made by Allah to welcome this guest of Arab.
وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھی دھومیں اُدھر سے انوار ہنستے آتے اِدھر سے نفحات اُٹھ رہے تھے
There at Heavens were wedding celebrations and here at earth were announcements everywhere. The Dazzling Lights were coming with smile from Heaven and Fragrant Perfumes were being produced from Earth
اُتار کے اُن کے رخ کا صدقہ یہ نور کا بٹ رہاتھا باڑا کہ چاند سورج مچل مچل کر جبیں کی خیرات مانگتے تھے
The Noor light was being distributed as a charity of his Face. The Moon And The Sun were at forefront to collect their part from forehead.
وہی تو اب تک چھلک ہرا ہے وہی تو جوبن ٹپک رہا ہے نہانے میں جو گرا تھا پانی کٹورے تاروں نے بھر لئے تھے
The same luminous water is still overflowing and leaking from stars in shape of light The stars reserved the bath water and filled their cups.
بچا جو تلو وں کا ان کے دھوون بنا وہ جنت کا رنگ و روغن جنھوں نے دولھا کی پائی اُترن وہ پھول گلزارِ نور کے تھے
The remaining water was used to color and paint the Paradise The groom dress was distributed among the brighting flowers of the Paradise
اُٹھے جو قصرِ دنیٰ کے پردے کوئی خبر دے تو کیا خبر دے وہاں تو جا ہی نہیں دوئی کی نہ کہ کہ وہ بھی نہ تھے ارے تھے
The curtains of the nearness were raised How can any one bring news of that moment There is no room for secondness .Dont say he wasn’t, Beware He was.
محیط و مرکز میں فرق مشکل رہے نہ فاصل خطوط واصل کمانیں حیرت میں سر جھکائے عجیب چَکر میں دائرے تھے
حجاب اُٹھنے میں لاکھوں پردے ہر ایک پردے میں لاکھوں جلوے عجب گھڑی تھی کہ دصل و فرقت جنم کہ بچھڑے گلے ملے تھے
وہی ہے اوّل وہی ہے آخر وہی ہے باطن وہی ہے ظاہر اُسی کے جلوے اُسی سے ملنے اُسی سے اس کی طرف گئے تھے
کمان امکاں کے جھوٹے نقطوں تم اّول آخر کے پھیر میں ہو محیط کی چال سے تو پوچھو کدھر سے آئے کدھر گئے تھے
نبیِ رحمت شفیعِ اُمت رضؔا پہ للہ ہو عنائت اُسے بھی ان خلعتوں سے حصّہ جو خاص رحمت کے واں بٹے تھے
ثنائے سرکار ہے وظیفہ قبول سَرکار ہے تمنا نہ شاعری کی ہوس نہ پروا ردی تھی کیا کیسے قافیے تھے