Sajna Aseen Moriyon Lang Payase
سجنا اَسیں موریوں لنگھ پیاسے
بھلا ہووے گڑ مکھیاں کھاہدا،اَسیں بِھن بِھن تُوں چُھٹیاسے
ڈَھنڈ پُرانی کتیاں لکّی، اَسیں سرور ما نہیں دھوتیاسے
کہے حُسین فقیر سائیں دا ، اَسیں ٹپن ٹپ نِکلاسے
سوہنے ہم تو اس نالی(دنیا) سے پیاسے ہی نکل گئے
بھلا ہو مکھیوں نے گڑ(دنیا) کھایا مگر ہم نےمکھیوں کی بھنبھناہٹ سے چھٹکارا حاصل کر لیا
پرانے برتن کو کتوں نے چاٹا مگر ہم نے پانی سے کچھ نہیں دھویا
حسین رب کا فقیر کہتا ہے کہ جتنی مشکلات ہمارے راستے میں آئیں ہم سب کو چھلانگ لگا کر پار کرآئے