Az Amdan o Raftan Ma Soodi Ko
از آمدن و رفتن ما سودی کو
وز تار امید عمر ما پودی کو
چندین سرد پای ناز نینان جہان
می سوزد و خاک می شود دودی کو
ہمارا دنیا میں آنا اور جان کیا نفع دیتا ہے
کیا معلوم کہ زندگانی کی ڈور کہاں تک ہے
کتنے ہی دراز قد حسین اور خوبرو
جل کر خاک ہو گئے اوراُن کا دھواں تک نہیں ملتا
عمر خیام
Omar Khayyam