Author: azkalam

  • Jab Noor e Tajalla Ka Ezhaar Huwa Maloom

    Jab Noor e Tajalla Ka Ezhaar Huwa Maloom
    Deedar Ke Taalib Ka Esrar Huwa Maloom

    جب نورتجلی کا اظہار ہوا معلوم
    دیدار کے طالب کا اصرار ہوا معلوم

    کیا حسن مشیت ہے ، کیا حسن تماشا ہے
    انکار کی عظمت میں ، اقرار ہوا معلوم

    اک دید حجابوں میں ، اک دید ہے بے پردہ
    دلدار کی مرضی ہے ، دیدار ہوا معلوم

    یہ حسن کی مرضی تھی ہر حال عیاں ہونا
    تخلیق کی صورت میں اظہار ہوا معلوم

    ہر شے کی حقیقت میں اس نور کا جلوہ ہے
    یہ دیدہ باطن سے اک بار ہوا معلوم

    جس دم تھا رگ و پے کا ہر ریشہ تماشا مست
    اس عالم حیرت میں وہ یار ہوا معلوم

    ہر حال میں دل خاور، با یار رہے با کار
    ساز دل غافل تو بے تار ہوا معلوم

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Ik Rashk e Zamana Hain Parwanay Muhammad Ke

    Ik Rashk e Zamana Hain Parwanay Muhammad Ke
    Ya Khuld Badaman Hain Deewanay Muhammad Ke

    اک رشکِ زمانہ ہیں، پروانے محمد کے
    یا خلد بداماں ہیں، دیوانے محمد کے

    مرتے ہیں محبت میں، جیتے ہیں محبت میں
    یوں زندہ و تابندہ ہیں ، پروانے محمد کے

    اوتادِ زمین و عرش، سرمست و خدا  آگاہ
    ویرانہ ء عالم میں ،فرزانے محمد کے

    محبوبیِ و سرشاری، ہر آن طمانیت
    بیگانہ ء خوف و غم، دیوانے محمد کے

    یک مستی و ہشیاری، یک گونہ سروروشوق
    میخانہء ہستی میں ، پیمانے محمد کے

    عرفان کی مے سےپر، جاںبخش ودوائےدل
    پیمانے محمد کے ، میخانے محمدؐکے

    انوار الہیٰ کا ہر رنگ نمایاں ہے
    سر چشمہءرحمت ہیں کاشانے محمدؐ کے

    اقوالِ شریعتہوں اسرار طریقت ہوں
    ہر شے کی حقیقت ہیں،افسانے محمدؐ کے

    تفسیر و فقہ، فتویٰ، شمشیر، جہادِ نفس
    عشاق کے ہاتھوںمیں،پیمانے محمدؐکے

    یہ فیض قلندر کے ، ہیں فیض محمدؐ کے
    کاشانے قلندر کے کاشانے محمد کے

    دربار قلندرؒ میں دل کھول کے پی خاور
    بوالفیض کی نظریں ہیں میخانے محمدؐ کے

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Ae Noor e Mujasim Jab Teri Rahmat Ki Nazar Ho Jati hai

    Ae Noor e Mujasim Jab Teri Rahmat Ki Nazar Ho Jati hai
    Har Uqdah e Mushkil Khulta Hai Taqdeer Edhar Ho Jati hai

    اے نورِ مجسم جب تیری ، رحمت کی نظر ہو جاتی ہے
    ہر عقدہ مشکل کھلتا ہے ، تقدیر ادھر ہو جاتی ہے

    اے حسنِ تجلی میں قرباں، اے شمع حقیقت کیا کہنا
    جس سَمت نگاہیں اٹھتی ہیں ، رحمت بھی ادھر ہو جاتی ہے

    کیا عشق تماشا بنتا ہے، کیا پردہ دوئی اتھتا ہے
    خود کشف ِ حقیقت ہوتا ہے جس شے پہ نظر ہو جاتی ہے

    گھنگھور گھٹائیں اٹھتی ہیں ، اک نور کی بارش ہوتی ہے
    سب دل کی سیاہی دھلتی ہے وہ زلف جدھر ہو جاتی ہے

    محبوب خدا کے قدموں میں ، محبوب خدا کی صحبت میں
    وہ علمِ لدنی ملتا ہے ، ہر شے کی خبر ہو جاتی ہے

    جب اسوہ نبوی اپنا کر ، اک قربِ خصوصی ملتا ہے
    ہر عرض رضائے حق بن کر “اکسیر اثر” ہو جاتی ہے

    اے نورہدیٰ کے متلاشی، سن! غارحرا کے ذرّوں سے
    آواز کچھ ایسی آتی ہے تسکینِ خبر ہو جاتی ہے

    انوارِ نبی کے جلو وں سے دیدارِ نبی کی برکت سے
    بیمار محبت کی ہر شب گویا کہ سَحر ہو جاتی ہے

    جب صحبت ِ پیرِ کا مل میں آداب محبت آتے ہیں
    دربار رسالت میں فوراً طالب کی گذر ہو جاتی ہے

    بو الفیض کی نظر کا مل ہے عرفان و حقیقت کا عنواں
    تکمیل تمنا ہوتی ہے جس آن نظر ہو جاتی ہے

    سرکا ر کی الفت میں خاؔور جب ہستی ء ظاہر مٹتی ہے
    خود درد مداوا بنتا ہے”اللہ” کی خبر ہو جاتی ہے

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Tere Dar Se Door Hat Kar Main Kahin Na Ja Sakon Ga

    Tere Dar Se Door Hat Kar Main Kahin Na Ja Sakon Ga
    Jo Utha Diya Yahan Se Koi Raah Na Pa Sakon Ga

    تیرے در سے دور ہٹ کر ، میں کہیں نہ جا سکوں گا
    جو اُٹھا دیا یہاں سے ، کوئی راہ نہ پا سکوں گا

    میری زندگی تمہیں سے ، میری بندگی تمہیں سے
    تیرے نقش پا پہ چل کر ، تیرے رب کو پا سکوں گا

    جو پکڑ لیا ہے دامن، پہ ہزار نا توانی
    نہ چھڑایئے خدا را، کہ کہیں نہ جا سکوں گا

    تیری پاک صحبتوں میں ، جو ملا ہےراز ہستی
    نہ کہیں سے مل سکا تھا، نہ کہیں سے پا سکوں گا

    وہ جو با ر امانتوں کا ، نہ اُٹھا سکا تھا کوئی
    تیری بندہ پروری سے ، اسے میں اُٹھا سکوں گا

    میری سجدہ ریزیوں کو، تیرے سنگ ِ آستاں سے
    وہ ملا ہے ذوقِ سجدہ، نہ کبھی بھلا سکوں گا

    میرے دل کے چند ٹکڑے ، للہ قبول کیجے
    نہ انہیں بساط و ساماں، نہ کچھ اور لا سکوں گا

    میری تشنگی کا عالم ، ہر لحظہ بڑھ رہا ہے
    میرے ولولوں سے پوچھو، کیسے بجھا سکوں گا

    یہ بجھا بجھا سا دیپک ، ارمان و آرزو کا
    تیرے حسنِ ضوفشاں سےدائم جلا سکوں گا

    میرا من ہو تیری بستی، میرا تن ہو تیری نگری
    کہ میں داغ ہائے سینہ ، یونہی جلا سکوں گا

    پنہائیاں یہ دل کی، مہمان کی ہیں طالب
    تجھ سے یہ گھر سجے گا ، تجھ سے بسا سکوں گا

    سرِ عا شقے علامت ، دلِ عاشقے سلامت
    زہے جذبہء شہادت کہ نہ سر اُٹھا سکوں گا

    میر اسلسلہ قلندر  میرا واسطہ محمدؐ
    اسی واسطے سے خاؔور میں خدا کو پا سکوں گا

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Khalq Ke Sarwar Shafay Mehshar Sallallahu Alaihi Wasallam

    Khalq Ke Sarwar Shafay Mehshar Sallallahu Alaihi Wasallam
    Mursaly Daawar Khas Payambar Sallallahu Alaihi Wasallam

    خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم
    مرسل داور خاص پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم

    نورمجسم، نیّر اعظم، سرور عالم، مونسِ آدم
    نوح کے ہمدم، خضر کے رہبر، صلی اللہ علیہ وسلم

    فخر جہاں ہیں، عرش مکاں ہیں، شاہ شہاں ہیں، سیف زباں ہیں
    سب پہ عیاں ہیں آپ کے جوہر، صلی اللہ علیہ وسلم

    قبلہء عالم، کعبہ اعظم، سب سے مقدم راز کے محرم
    جان مجسم، روح مصور، صلی اللہ علیہ وسلم

    دولتِ دنیا خاک برابر، ہاتھ کے خالی دل کے تونگر
    مالک کشور تخت نہ افسر، صلی اللہ علیہ وسلم

    رہبر موسیٰ، ہادیء عیسٰی ، تارک دنیا، مالک عقبٰی
    ہاتھ کا تکیہ، خاک کا بستر، صلی اللہ علیہ وسلم

    سروخراماں، چہرہ گلستاں، جبہ تاباں، مہر درخشاں
    سنبل پیچاں، زلف معنبر ، صلی اللہ علیہ وسلم

    مہر سے مملو ریشہ ریشہ، نعت امؔیر اپنا ہے پیشہ
    ورد ہمیشہ رہتا ہے لب پر ، صلی اللہ علیہ وسلم

    امیر مینائی
    Ameer Meenai

    Thanks to Syeda Aasma for sharing this Naat.

  • Saanay Ki Sanatoun Ka Qareena Tumhi Tou Ho

    Saanay Ki Sanatoun Ka Qareena Tumhi Tou Ho
    Es Husan e La Makan Ka Khazina Tumhi Tou Ho

    صانع کی صنعتوں کا قرینہ تمہی تو ہو
    اس حسنِ لا مکا ں کا خزینہ تمہی تو ہو

    ختم الرسل ہو شا ہد و مشہود و نورِ دات
    دانائے راز حاضر و بینا   تمہی تو ہو

    فطرت کے جس کمال پر ہے قد سیوں میں شور
    وہ شاہکار ِ حق وہ نگینہ  تمہی تو ہو

    دنیا و ماسوا ذات کے عارف و حق شناس
    کون و مکان کے راز کا سینہ  تمہی تو ہو

    عرفاں کی مے جو ذات مقدس میں ہے چھپی
    اس مے کا جا م کیف ہو مینا تمہی تو ہو

    ہر آن مل رہا ہے یہ معراج سے سبق
    انسانیت کا اوج قرینہ  تمہی تو ہو

    جس پرتوِ جما ل کا حامل نہیں کوئی
    ان سب تجلیّات کے بینا  تمہی تو ہو

    روح الامیں کے جس جگہ جا کر قدم رکے
    اس سے وراکے راکب و بینا  تمہی تو ہو

    لا ریب غیب داں  ہو حیات النبی ہو تم
    ذات و صفات حق کا قرینہ  تمہی تو ہو

    سا رے نبی ہیں جس کی امامت پہ مفتخر
    اسس مرتبہ کے اہل حسینا تمہی تو ہو

    رحمت ہر اک جہاں پہ تمہاری محیط ہے
    رحمت کا بے حساب  خزینہ  تمہی تو ہو

    اللہ کو ہے تمہاری شفاعت کا احترام
    امت کے عاصیوں کا سفینہ تمہی تو ہو

    جس زندگی سے ہے کوئی قائم بہ ذات حق
    حقا وہ روح زیست و جینا تمہی تو ہو

    جس کے طفیل ساحل و منزل پہ جا لگیں
    اے جانِ بحر و بر وہ سفینہ تمہی تو ہو

    وہ نور جس سے ذرہ خاوؔر ہو آفتاب
    ایسی شعاع نور کا سینہ  تمہی تو ہو

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Thi Jis Ke Muqadar Mein Gadaie Tere Dar Ki

    Thi Jis Ke Muqadar Mein Gadaie Tere Dar Ki
    Qudrat Ne Ussay Raah Dikhaai Tere Dar Ki

    تھی جس کے مقدر میں گدائی ترے در کی
    قدرت نے اسے راہ دکھائی ترے در کی

    ہر وقت ہے اب جلوہ نمائی ترے در کی
    تصویر ہی دل میں اتر آئی ترے در کی

    ہیں عرض و سماوات تری ذات کا صدقہ
    محتاج ہے یہ ساری خدائی ترے در کی

    انوار ہی انوار کا عالم نظر آیا
    چلمن جو ذرا میں نے اٹھائی ترے در کی

    مشرب ہے مرا تیری طلب تیرا تصور
    مسلک ہے مرا صرف گدائی ترے در کی

    در سے ترے الله کا در ہم کو ملا
    اس اوج کا باعث ہے رسائی ترے در کی

    اک نعمت عظمیٰ سے وہ محروم رہ گیا
    جس شخص نے خیرات نہ پائی ترے در کی

    میں بھول گیا نقش و نگار رخ دنیا
    صورت جو مرے سامنے آئی ترے در کی

    تازیست ترے در سے مرا سر نہ اٹھے گا
    مر جاؤں تو ممکن ہے جدائی ترے در کی

    صد شکر کہ میں بھی ہوں ترے در کا
    صد فخر کہ حاصل ہے گدائی ترے در کی

    پھر اس نے کوئی اور تصور نہیں باندھا
    ہم نے جسے تصویر دکھائی ترے در کی

    ہے میرے لیے تو یہی معراج عبادت
    حاصل ہے مجھے ناصیہ سائی ترے در کی

    رویا ھوں میں اس شخص کے پاؤں سے لپٹ کر
    جس نے بھی کوئی بات سنائی ترے در کی

    پانے کو تو یہ شمس و قمر چرخ نہ پاۓ
    کیا پایا اگر خاک نہ پائی ترے در کی

    آیا ہے نصیر آج تمنا یہی لے کر
    پلکوں سے کیے جائے صفائی ترے در کی

    Naseer ud Din Naseer
    نصیرالدین نصیر

    Thanks to Mustafa Khan for review and correction.

    Youtube: Thi Jis Ke Muqadar Mein Gadaie Tere Dar Ki

    Youtube: Thi Jis Ke Muqadar Mein Gadaie Tere Dar Ki

    Youtube: Thi Jis Ke Muqadar Mein Gadaie Tere Dar Ki

  • Hasti Ka Intizam Muhammad Ke Dam Se Hai

    Hasti Ka Intizam Muhammad Ke Dam Se Hai
    Sara Yeah Ahtamam Muhammad Ke Dam Se Hai

     

    ہستی کا انتظام محمدؐ کے دم سے ہے
    سارا یہ اہتمام محمدؐ کے دم سے ہے

    جبریل،عرش،لوح وقلم ، فرش الکتاب
    ان سب کا احترام محمد ؐ کے دم سے ہے

    محرم تھا کون پہلے اس سر بستہ راز کا
    ہر سُو خدا کا نام محمدؐ کے دم سے ہے

    انساں نے جو کیا ہے نیابت کا حق ادا
    اس کا حسیں مقام محمدؐ کے دم سے ہے

    اللہ رے شانِ رفعتِ دکرِ حبیبِ پاک
    حمد و ثناء تمام محمدؐ کے دم سے ہے

    اے طالبانِ بادہ عرفاں! خدا گواہ
    پُر معرفت کا جام  محمدؐ کے دم سے ہے

    پیغام دے رہا ہے یہ صدیق کا خلوص
    عشاق کا دوام محمدؐ کے دم سے ہے

    اے سالکانِ راہِ طریقت تمہیں ہے علم ؟
    اس راہ میں خرام  محمدؐ کے دم سے ہے

    جویانِ حق کو مژدہ  دیدار ذوالجلال
    یہ سُرمدی پیغام محمدؐ کے دم سے ہے

    قرآں کی دل نشین تلاوت سے ہر کوئی
    اللہ سے ہم کلام محمدؐ کے دم سے ہے

    لا تَقْنَطُوْ ا سے عاصیوں کی ہر خطا معاف
    یہ اِذنِ عفوِ عا م محمدؐ کے دم سے ہے

    عصیاں کے داغ دامنِ دل پر لئے ہوئے
    حاضر ہوا ہوں ، کا م محمدؐ کے دم سے ہے

    صبرِ حسینؓ  صدقِ حسنؓ علمِ بو ترابؓ
    خاؔور یہ فیض عا م محمدؐ کے دم سے ہے

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Na Chehro Khiyal e Muhammad Main Gum Hun

    Na Chehro Khiyal e Muhammad Main Gum Hun
    Ba Een Rukh e Wisaal e Muhammad Main Gum Hun

    نہ چھیڑو خیالِ محمد میں گم ہوں
    بہ ایں رخ وصالِ محمد میں گم ہوں

    ہمہ وصف موصوف نورٌ من اللہ
    جلال و جمال محمدؐ میں گم ہوں

    اَمینے ،حکیمے، رحیمے، کریمے
    ہمی خوش خصالِ محمدؐ میں گم ہوں

    سدا نعت گوئی، سدا نعت خوانی
    سدا قیل و قالِ محمد ؐ میں گم ہوں

    ہمہ آفتابم، مہا ماہتابم
    کہ حسن و جمالِ محمدؐ میں گم ہوں

    نہ ہنگامِ مستی نہ ایں ہوشیاری
    غلامانِ آلِ محمدؐ میں گم ہوں

    مرے حالِ ظاہر ہی اے ہنسنے والو
    دریں حال، قالِ محمدؐ میں گم ہوں

    سراپا محمدؐ کے نقش قدم پر
    سراپا مالِ محمد ؐ میں گم ہوں

    دما دم نئے ولولے زندگی کے
    کہ دائم خیالِ محمد میں گم ہوں

    حقائق کا عرفاں، معارف کا طوفاں
    کہ جامِ سفالِ محمدؐ میں گم ہوں

    ہے محشر میں ہر کوئی پرسش پہ لرزاں
    مگر میں خیالِ محمد میں گم ہوں

    خوشا بخت خؔاور قلندر کے صدقے
    میں قرب و وصالِ محمد میں گم ہوں

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

  • Meray Ishq Ki Hai Azmat Tera Sang e Aastana

    Meray Ishq Ki Hai Azmat Tera Sang e Aastana
    Hai Yehi Mera Nasheman Hai Yehi Mera Thikana

    مرے عشق کی ہے عظمت ، تیرا سنگ آستانہ
    ہے یہی مرا نشیمن، ہے یہی مرا ٹھکانہ

    سر پردہ سرا سے ہے ظہور کنز مخفی
    کہ جہاں میں پھیل جائے تیرے حسن کا فسانہ

    کسے ہمسری کا وعوی، کسے سروری کا یارا
    کہ ہو انبیا میں یکتا تو رسل میں یگانہ

    تیری رحمتیں سراپا ، تیری شفقتیں سرا سر
    تری بخشش وکرم کا ہے معترف زمانہ

    اُمت کے عاصیوں کا ، ٹوٹے ہوئے دلوں کا
    واللہ یہ سبز گنبد ہے آخری ٹھکانہ

    تو خدا کی ہم پہ رحمت ، تو خدا کا ہم پہ احساں
    کہ تمیں سے ہم نے پایا یہ عرفان کا خزانہ

    مجھے کیا غرض زماں سے ، مجھے کیا غرض مکاں سے
    مری آرزو تمہیں ہو اے نور دلبرانہ

    گہے سوزش محبت ، گہے صبر نا شکیبا
    غم عاشقی سلامت، ہے یہ قرب کا بہانہ

    تیرا غم میر ا مداوا، تیری یاد میرا حاصل
    کیا عجب کہ رنگ لائے میرا عشق والہانہ

    وہ جذب و شوق مضطرکہ لی چوم چوم جالی
    اسی جذب میں ہے مضمر ، میرے عشق کا فسانہ

    یہ سگ در قلندر یہ بہ عرف عام خؔاور
    تیرے در کا ہے گداگر اور فقط ترا دوانہ

    خاورسہروردی
    Khawar Soharwardy

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy