Tag: Urdu Poetry

  • Kafir e Ishq Houn Main Banda e Islam Nahin

    Kafir e Ishq Houn Main Banda e Islam Nahin
    Butt Parasti Ke Siwa Aur Mujhay Kaam Nahin

    Ishq Main Poojta Houn Qibla o Kaaba Apna
    Ek Pal Dil Ko Mere Es Ke Bin Aaraam Nahin

    کافر عشق ہوں میں بندہ اسلام نہیں
    بت پرستی کےسوا اور مجھے کام نہیں

    عشق میں پوجتا ہوں قبلہ و کعبہ اپنا
    اک پل دل کو میرے اس کے بنا آرام نہیں

    ڈھونڈتا ہے تو کدھر یار کو میرے ایماہ
    منزلش در دلِ ما ہست لبِ بام نہیں

    بوالہوس عشق کو تو خانہ خالہ مت بوجھ
    اُسکا آغاز تو آسان ہے پر انجام نہیں

    پھانسنے کو دلِ عشاق کے اُلفت بس ہے
    گہیر لینے کو یہ تسخیر کم از دام نہیں

    کام ہو جائے تمام اُسکا پڑی جس پہ نگاہ
    کشتہ چشم کو پھر حاجتِ صمصام نہیں

    ابر ہے جام ہے مینا ہے می گلگون ہے
    ہے سب اسبابِ طرب ساقی گلفام نہیں

    ہائے رے ہائے چلی جاتی ہے یوں فصل بہار
    کیا کروں بس نہیں اپنا وہ صنم رام نہیں

    جان چلی جاتی ہے چلی دیکھ کے یہ موسم گُل
    ہجر و فرقت کا میری جان پہ ہنگام نہیں

    دل کے لینے ہی تلک مہر کی تہی ہم پہ نگاہ
    پھر جو دیکھا تو بجز غصہ و دشنام نہیں

    رات دن غم سے ترے ہجر کے لڑتا ہے نیاز
    یہ دل آزاری میری جان بھلا کام نہیں

    Hazrat Shah Niaz
    حضرت شاہ نیاز 

    Thanks to Mohammed Tausif Iftekhari for Sharing

  • Yaar Ko Hum Ne Ja Baja Daikha

    Yaar Ko Hum Ne Ja Baja Daikha
    Kahin Zaahir Kahin Chhupa Daikha

    یار کو ہم نے جا بجا دیکھا
    کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا

    کہیں ممکن ہوا کہیں واجب
    کہیں فانی کہیں بقا دیکھا

    کہیں وہ بادشاہِ تخت نشیں
    کہیں کاسا لیئے گدا دیکھا

    کر کے دعویٰ اناالحق کا
    برسر دار وہ کھنچا دیکھا

    کہیں وہ در لباسِ معشوقہ
    بر سر ناز و ادا دیکھا

    صورت گل میں کھلکھلا کہ ہنسا
    شکلِ بلبل میں چہچہا دیکھا

    کہیں عابد بنا کہیں زاہد
    کہیں رندوں کا پیشوا دیکھا

    کہیں عاشق نیاز کی صورت
    سینہ بریان و دل جلا دیکھا

    Hazrat Shah Niaz
    حضرت شاہ نیاز 

  • Khusboo Hai Do Aalam Main Teri Ae Gul e Cheeda

    Khusboo Hai Do Aalam Main Teri Ae Gul e Cheeda
    Kis Moun Se Bayan houn Tere Ausaaf Hameeda

    خوشبو ہے دو عالم میں تیری اے گُل چیدہ
    کس منہ سے بیاں ہوں تیرے اوصاف حمیدہ

    تُجھ سا کوئی آیا ہے نہ آئے گا جہاں میں
    دیتا ہے گواہی یہی عالم کا جریدہ

    مضمر تیری تقلید میں عالم کی بھلائی
    میرا یہی ایماں ہے یہی میرا عقیدہ

    اے رحمت عالم تیری یادوں کی بدولت
    کس درجہ سکوں میں ہے میرا قلب تپیدہ

    خیرات مجھے اپنی محبت کی عطا کر
    آیا ہوں بڑی دور سے با دامان دریدہ

    یوں دور ہوں تائب میں حریم نبویؐ سے
    صحرا میں ہو جس طرح کوئی شاخ بریدہ

    حفیظ تائب
    Hafeez Taib

    Thanks to Mustafa Khan for Sharing the Naat

  • Na Az Saaqi Na Az Paimana Guftam Hadees Ishq Be Bakana Guftam

    Na Az Saaqi Na Az Paimana Guftam
    Hadees Ishq Be Bakana Guftam

    نہ از ساقی نہ از پیمانہ گفتم
    حدیث عشق بے باکانہ گفتم

    میں نے نہ تو ساقی اور نہ ہی پیمانے کی بات کی جیسے کے عام شعرا کرتے ہیں
    بلکہ عشق کی باتیں کھل کھلا کہ نڈر ہو کر کی ہیں

    شنیدم آنچہ از پاکانِ اُمت
    ترا با شوخی رندانہ گفتم

    جو کچھ کہ میں نے اس اُمت کے پاک لوگوں سے سنا
    تیرے لئے رندانہ شوخی لئے شاعری میں بیان کر دیا

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Suno Do Hi LafZon Mein Muj Se Yeah Raaz

    نظم
    شریعت اور طریقت کیا ہے؟

    Suno Do Hi LafZon Mein Muj Se Yeah Raaz

    سنو دو ہی لفظوں میں مجھ سے یہ راز
    شریعت وضو ہے، طریقت نماز

    طریقت،شریعت کی تعمیل ہے
    طریقت عبادت کی تکمیل ہے

    شریعت بحکم و طریقت بدل
    کہ معنی سے کر دے تجھے متصل

    شریعت میں آثار راہ خدا
    طریقت میں رفتار راہ خدا

    طریقت،شریعت سے ہے صف بہ صف
    وہ ہے موج دریا یہ دریا میں کف

    شریعت سے ہے ظُلمت کفر دور
    طریقت میں فطرت کا ظاہر ہے نور

    شریعت کرے گی بصیرت کو صاف
    طریقت میں حسب مذاق انکشاف

    شریعت تو اک عام قانون ہے
    طریقت کا اک خاص مضمون ہے

    شریعت میں لازم اطاعت ہوئی
    طریقت میں شرط ارادت ہوئی

    شریعت تو ہے دیدۂ نور بیں
    طریقت بنی روح کی دور پیں

    شریعت ہے اک شمع محفل فروز
    طریقت ہے اک شعلہ وہم سوز

    شریعت ہے مِہرسپہر ہدیٰ
    طریقت کا رُخ سوئے حُبّ خدا

    شریعت ہے جان اور طریقت نشاط
    شریعت ہے منزل طریقت رباط

    شریعت میں ہے ناروجنت کا رنگ
    طریقت میں ہے وصل و فرقت کا رنگ

    شریعت کتابوں کی ہے متحمل
    طریقت میں ہے درس الواحِ دل

    شریعت طریقت میں تو کیوں الجھ
    وہ قرآن ہے اور یہ اس کی سمجھ

    سخن سنجیاں گو ہوں میری درست
    مگر قول سعدی نہایت ہے چست

    طریقت بجُزخدمتِ خلق نیست
    بہ تسبیح وسجادہ و دُلق نیست

    محال است سعدی کہ راہِ صفا
    تواں رفت جز بر پئےمصطفےٰ

    نہ ہو اہل اس کا تو کیا اس کی قدر
    خداہی کی مرضی سے ہے شرح صدر

    شریعت میں دین اور ایمان ہے
    طریقت میں تسکیں اور ایقان ہے

    عبادت سے عزت شریعت میں ہے
    عبادت کی لذت طریقت میں ہے

    شریعت میں تائید ضبطِ نفوس
    طریقت میں ذوقِ با خلوص

    طریقت قدم ہے شریعت ہے راہ
    شریعت زباں ہے طریقت نگاہ

    شریعت درِ محفل مصطفےٰ
    طریقت عروج دلِ مصطفےٰ

    شریعت میں ہے قیل و قال حبیب
    طریقت میں محوِ جمال حبیب

    شریعت میں ارشاد عہد الست
    طریقت میں ہے یاد عہد الست

    شریعت شکر ہے، طریقت زباں
    کہ معنی کی لذت چکھے تیری جاں

    اکبر الہٰ آبادی
    Akbar Allahabadi

  • Kuch Nahi Mangta Shahon Se Ye Sheda Tera

    Kuch Nahi Mangta Shahon Se Ye Sheda Tera

    کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
    اس کی دولت ہے قفط نقشِ کفِ پا تیرا

    پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ تیرا ہے کرم
    مجھ کو چھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا

    دستگیری میری تنہائی کی تو نے ہی تو کی
    میں تو مر جاتا اگر ساتھ نہ ہوتا تیرا

    لوگ کہتے ہیں کہ سایہ ترے پیکر کا نہ تھا
    میں تو کہتا ہوں جہاں بھر پہ ہے سایہ تیرا

    ایک بار اور بھی طیبہ سے فلسطین میں آ
    راستہ دیکھتی ہے مسجد اقصیٰ تیرا

    اب بھی ظلمات فروشوں کو گلہ ہے تجھ سے
    رات باقی تھی کہ سورج نکل آیا تیرا

    مشرق و مغرب میں بکھرے ہوئے گلزاروں کو
    نکہتیں بانٹتا ہے آج بھی صحرا تیرا

    تہ بہ تہ تیرگیاں ذہن پہ جب لوٹتی ہیں
    نور ہو جاتا ھے کچھ اور ہویدا تیرا

    کچھ نہیں سوجھتا جب پیاس کی شدت سے مجھے
    چھلک اٹھتا ھے میری روح میں مینا تیرا

    تو بشر بھی ھے مگر فخرِ بشر بھی تو ھے
    مجھ کو تو یاد ھے بس اتنا سراپا تیرا

    میں تجھے عالمِ اشیاء میں بھی پا لیتا ہوں
    لوگ کہتے ہیں کہ ھے عالمِ بالا تیرا

    میری آنکھوں سے جو ڈھونڈیں تجھے ہر سو دیکھیں
    صرف خلوت میں جو کرتے ہیں نظارا تیرا

    وہ اندھیروں سے بھی درّانہ گزر جاتے ہیں
    جن کے ماتھے میں چمکتا ھے ستارا تیرا

    ندیاں بن کے پہاڑوں میں تو سب گھومتے ہیں
    ریگزاروں میں بھی بہتا رہا دریا تیرا

    شرق اور غرب میں نکھرے ہوئے گلزاروں کو
    نکہتیں بانٹتا ھے آج بھی صحرا تیرا

    تجھ سے پہلے کا جو ماضی تھا ہزاروں کا سہی
    اب جو تاحشر کا فردا ھے وہ تنہا تیرا

    احمد ندیم قاسمی
    Ahmed Nadeem Qasmi

    Many Thanks to Mustafa Khan for sharing this naat on Facebook.

  • Khalq Ke Sarwar Shafay Mehshar Sallallahu Alaihi Wasallam

    Khalq Ke Sarwar Shafay Mehshar Sallallahu Alaihi Wasallam
    Mursaly Daawar Khas Payambar Sallallahu Alaihi Wasallam

    خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم
    مرسل داور خاص پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم

    نورمجسم، نیّر اعظم، سرور عالم، مونسِ آدم
    نوح کے ہمدم، خضر کے رہبر، صلی اللہ علیہ وسلم

    فخر جہاں ہیں، عرش مکاں ہیں، شاہ شہاں ہیں، سیف زباں ہیں
    سب پہ عیاں ہیں آپ کے جوہر، صلی اللہ علیہ وسلم

    قبلہء عالم، کعبہ اعظم، سب سے مقدم راز کے محرم
    جان مجسم، روح مصور، صلی اللہ علیہ وسلم

    دولتِ دنیا خاک برابر، ہاتھ کے خالی دل کے تونگر
    مالک کشور تخت نہ افسر، صلی اللہ علیہ وسلم

    رہبر موسیٰ، ہادیء عیسٰی ، تارک دنیا، مالک عقبٰی
    ہاتھ کا تکیہ، خاک کا بستر، صلی اللہ علیہ وسلم

    سروخراماں، چہرہ گلستاں، جبہ تاباں، مہر درخشاں
    سنبل پیچاں، زلف معنبر ، صلی اللہ علیہ وسلم

    مہر سے مملو ریشہ ریشہ، نعت امؔیر اپنا ہے پیشہ
    ورد ہمیشہ رہتا ہے لب پر ، صلی اللہ علیہ وسلم

    امیر مینائی
    Ameer Meenai

    Thanks to Syeda Aasma for sharing this Naat.

  • Muj Ko Ya Allah Apna Ishq Dai Hai Ibaadat Sirf Teray Wastay

    Muj Ko Ya Allah Apna Ishq Dai
    Hai Ibaadat Sirf Teray Wastay

    مناجات بدرگاہ قَاضی الحاجات بواسطہ اسماالحُسنیٰ

    مجھ کو یا اللہ اپنا عشق دے
    ہے عبادت صرف تیرے واسطے

    مستحق تو ہی عبادت کا ہوا
    ہے توئی معبود ساری خلق کا

    بخش یا رحمٰنُ میں ہوں خوارتر
    یا رَحِیُم مہربانی مجھ پہ کر

    خلق ہے یا مَالکُ کہتی تجھے
    لے بچا دوزخ سے جنت دے مجھے

    مجھ کو یاقدّوسُ کر عیبوں سے پاک
    تو مجسم نوُر میں اک مشت خاک

    یا سَلام ُدین و ایماں کو میرے
    رکھ سلامت اپنے فضل و لطف سے

    امن دے یامومنُ  مجھ کو سدا
    یامُھیِمن ُہو نگہباں تو میرا

    یا عَزیزُ میرے دشمن ہوویں سست
    کام یا جَبّارُ میرے کر درست

    تو ہے یا مُتکبّرُ سب سے بڑا
    مجھ کو مغروروں کی صحبت سے بچا

    جز تیرے یاخَالقُ ارض وسما
    کس نے سب خلقت کا اندازہ کیا

    کن سے یا باَرِیُ تو پیدا کرے
    یا مُصوِرُ صورت و فطرت گرے

    بخش یا غَفّا رُ عصیاں سر بسر
    نفس پر غالب تو یا قَہّارُ کر

    بے عوض تو رزق یا وہّاب دے
    رزق یا رزّاق دے دو قسم کے

    کھول یا فتّاحُ تو روزی کا در
    یا عَلِیمُ علم دے کر با خبر

    تنگ کر یا قاَبِضُ ہر شے پلید
    رزق کر یا بَاسِطُ طیب مزید

    پست ہوں یا حَافِضُ دشمن میرے
    دے مجھے یاَ رافِعُ رتبے بڑے

    یا معزُمجھ کو عزت کر عطا
    یا  مُذِلُ مجھ کو ذلت سے بچا

    یا سَمیعُ سن میری فریاد کو
    یا بَصیرُ دیکھ مجھ ناشاد کو

    یا حَاکِمُ حکم پر اپنے چلا
    ڈر ہے یا عَادِلُ تیرے انصاف کا

    یا ِِلطیفُ مجھ پہ اپنا لطف کر
    یا خَبیُر جلد لے میری خبر

    یا حَلیمُ بردباری کر عطا
    یا عَظیُم ہے توئی سب سے بڑا

    یا غَفورُ بخش دے میرے گناہ
    یا شَکورُ شکر کر مجھ کو عطا

    یا عَلِّیُ رتبہ ہے تیرا بڑا
    یا ِکبیرُ تو بڑا سب سے بڑا

    یا حَفیِظُ عافتوں سے رکھ نگاہ
    یامُقِیتُ تن میں دے قوت کو راہ

    یا حَسیِبُ سہل ہو مجھ پر حساب
    یا جَلیل تو بڑا عالی جناب

    یا  کَریمُ تو سخی محتاج سب
    یا رَقیبُ تو نگہباں روزوشب

    یا مجیب کر دعا میری قبول
    دین و دنیا میں نہ کر مجھ کو ملول

    علم کر یا وَاسعُ مجھ پر فراخ
    بعد مردن قبر میری ہووے کاخ

    یا حکیم تو ہے دانائے عمل
    یا وَدُودُ تو محب بے بدل

    یا مُجِیدُ ذات میں ہے تو بڑا
    قبر سے یا باَعثُ مومن اٹھا

    یا شَہیدُ حاضرو آگاہ کل
    تو ہی ہے یاحَقُ شہنشاہ کل

    یا وَکَیلُ  کار ساز بیکساں
    یا قَویُ قوت بے مایئگاں

    یا متینُ دین پر رکھ استوار
    یا وَلِیُ کر مدد لیل و نہار

    یا حَمیُد حمد ہے تیری سدا
    تو ہے یا محُصِیُ محیط ما سوا

    پہلے بھی یا مبدُ پیدا کیا
    یا مُعید ُتو ہی ہے مرجع ہوا

    زندہ یا محی ہون جبتک شاد رکھ
    جب مروں میں یا ممیت یاد رکھ

    تو ہی یا حَیی ُزندہ ہے تا ابد
    تو ہی یا قیومُ قائم ہے احد

    رکھ غنی مجھ کو سدا یا وَاجدُ
    سب بڑائی تجھ کو ہے یا مَاجدُ

    ہے تویئ یا دَاحدُ عالی صفات
    یا احَدُ مطلق یگانہ پاک ذات

    یا صَمد ہے سب کو تیری جستجو
    سب تیرے محتاج بے پرواہ ہے تو

    نفس پر یا قاَدرُ قادر رہوں
    اس طرح یا مقشدر نادر ہوں

    یا مُقدمُ ہووے اگلوں میں گزر
    یا موخِر پیچھے والوں میں نہ کر

    ہے توئی یا اَولُ اول قدیم
    پھر توئی یا آخِرُ ہو گا مقیم

    سب پہ تو یا ظَاہرُ ظاہر ہوا
    تیری صفتوں سے ہر اک ماہر ہوا

    وہم سے یا باطن تو پا ک ہے
    عقل کو تیرا کہاںادراک ہے

    تو ہے یا وَالی ِولی بندگاں
    کار سازومالک ہر دو جہاں

    تیرا یا متعالِی ہے رتبہ کمال
    کس طرح یا بر ہو تیری مشال

    میری یا تَوابُ توبہ کر قبول
    رحم کر یا مُنعِمُ میں ہوں ملول

    یا عَفوُ کر گناہ سے درگزر
    یا رَوفُ ہو عنایئت کی نظر

    مَالکُ الُملکْ ہے صحیح یہ تیرا نام
    دے مجھے اَقْلیِم میں عالی مقام

    ذُوالجلال ہے اور والاکرام ہے
    دے مجھے جنت کہ تیرا کام ہے

    عدل سے یا مُقسِتُ ڈرتا ہوں میں
    فضل کی امید بس کر تا ہوں میں

    جمع کر یا جَامعُ دل کو میرے
    یا غَنیُ کر دے بے پرواہ مجھے

    مجھ کو یا مُغنیِ بے پرواہ بنا
    ہو نہ کچھ یا مانع نقصاں میرا

    جو ضرر یا ضَارْ ہے وہ دور رکھ
    نفع سے یا نَافعُ مسرور رکھ

    کر دے یا نُورُ منور دل میرا
    راہ یا ھَادی مجھے سیدھی دکھا

    یا بَدیعُ تو بڑا ہے لا زوال
    کر دیا عالم کو پیدا بے مثال

    ہے تو یا باَقیُ باقی سدا
    ہے توئی یا وارثُ وارث میرا

    یا رَشیدُ راہ نیکی کی دکھا
    ہر برائی سے قلؔندر کو بچا

    یا الہٰی از طفیل مصطفے
    معرفت اپنی مجھے تو کر عطا

    Abul Faiz Qalandar Ali
    ابو الفیض قلندر علی

    Download Mp3 Here:Munajaat Asmaul Husna

  • Loh Bhi Tu Qalam Bhi Tu

    Loh Bhi Tu Qalam Bhi Tu Tera Wajood Al-Kitab
    لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب

    Loh Bhi Tu Qalam Bhi Tu, Tera Wajood Al-Kitab
    Gunbad-e-Abgina Rang tere Muheet Mein Habab

    لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب
    گنبد آ بگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب

    You are the Sacred Tablet, You are the Pen and the Book;
    This blue‐colored dome is a bubble in the sea that you are.

    Alim-e-Aab-o-Khak Mein Tere Zahoor Se Faroug
    Zarra’ay Raig Ko Diya Tu Ne Tulu-e-Aftab

    عالم آب و خاک میں تیرے ظہور سے فروغ
    ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوع آفتاب

    You are the lifeblood of the universe:
    You bestowed the illumination of a sun upon the particles of desert dust.

    Shoukat-e-Sanjar-o-Saleem Tere Jalal Ki Namood
    Faqr-e-Junaid(R.A.)-o-Bayazeed(R.A.), Tera Jamal Be-Naqab

    شوکت سنجروسلیم تیرے جلال کی نمود
    فقر جنید و با یزید تیرا جمال بے نقاب

    The splendour of Sanjar and Selim: a mere hint of your majesty;
    The faqr of Junaid and Bayazid: your beauty unveiled.

    Shauq Tera Agar Na Ho Meri Namaz Ka Imam
    Mera Qiyam Bhi Hijab, Mera Sajood Bhi Hijab

    شوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
    میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

    If my prayers are not led by my passion for you,
    My ovation as well as my prostrations would be nothing but veils upon my soul.

    Teri Nigah-e-Naaz Se Dono Murad Pa Gaye
    Aqal Ghiyab-o-Justajoo, Ishq Huzoor-o-Iztarab

    تیری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
    عقل غیاب و جستجو، عشق حضور و اضطراب

    A meaningful glance from you redeemed both of them:
    Reason—the seeker in separation; and Love—the restless one in Presence.

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

    Thanks to Ahmad Tufail for Review and Correction

  • Kabhi Aye Haqeeqat E Muntazir

    Kabhi Aye Haqeeqat E Muntazir Nazar Aa Libas e Majaz Mein

    کبھی اے حقیقت منتظر ، نظر آ لباسِ مجاز میں
    کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں

     For once, O awaited Reality, reveal Yourself in a form material,
    For a thousand prostrations are quivering eagerly in my submissive brow

    تو بچا بچا کہ نہ رکھ اسے ، ترا آئینہ ہے وہ آئینہ
    جو شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہِ آئینہ ساز میں

     Do not try to protect it, your mirror is the mirror
    Which would be dearer in the Maker’s eye if it is broken

    نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں، نہ وہ حسن میں رہیں شوخیاں
    نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلفِ ایاز میں

     My dark misdeeds found no refuge in the wide world
    The only refuge they found was in Your Gracious Forgiveness

    جو میں سربسجدہ ہوا کبھی ، تو زمیں سے آنے لگی صدا
    تیرا دل تو ہے صنم آشنا، تجھے کیا ملے گا نماز میں

     Even as I laid down my head in prostration a cry arose from the ground:
    Your heart is in materialism, no rewards for your prayers are.

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

     Download Link Khabi Ay Haqeetaty Muntazir mp3

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy