Tag: syed fasihuddin soharwardi

  • Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai

    Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai
    Jaan e Muraad Ab Kidhar Haiey Tera Makan Hai

    عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے
    جانِ مراد اب کدھر ہائے ترا مکان ہے

    بزم ثنائے زلف میں میری عروسِ فکر کو
    ساری بہارِ ہشت خلد چھوٹا سا عِطر دان ہے

    عرش پہ جاکے مرغ عقل تھک کے گرا غش آگیا
    اور ابھی منزلوں پرے پہلا ہی آستان ہے

    عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طرفہ دھوم دَھام
    کان جدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے

    اک ترے رخ کی روشنی چین ہے دو جہان کی
    اِنس کا اُنس اُسی سے ہے جان کی وہ ہی جان ہے

    وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
    جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے

    گود میں عالم شباب حال شباب کچھ نہ پوچھ
    گلبنِ باغ نور کی اور ہی کچھ اٹھان ہے

    تجھ سا سیاہ کار کون اُن سا شفیع ہے کہاں
    پھر وہ تچھی کو بھول جایئں دل یہ تیرا گمان ہے

    پیش نطر وہ نو بہار سجدے کو دل ہے بے قرار
    روکیے سر کو روکیے ہاں یہی امتحان ہے

    شان خدا نہ ساتھ دے اُن کے خرام کا وہ باز
    سدرہ سے تازمیں جسے نرم سی اِک اُران ہے

    بار جلال اُٹھا لیا گر چہ کلیجا شق ہوا
    یوں تو یہ ماہِ سبزہ رنگ نظروں میں دھان پان ہے

    خوف نہ رکھ رضا ذراتو ،تو ہے عبد مصطفےٰ
    تیرے لئے امان ہے،تیرے لئے امان ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    The Following Naat “Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye” is the most famous Naat of Hazrat Pir Mehr Ali Shah Alaihir raHmah

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye
    اج سک متراں دی ودھیری اے

    اج سک متراں دی ودھیری اے
    کیوں دلڑی اداس گھنیری اے

    آج محبوب کی یاد بہت زیادہ آ رہی ہے
    کیوں آج میرا دل بہت اُداس ہے

    لوں لوں وچ شوق چنگیری اے
    اج نیناں لائیاں کیوں جھڑیاں

    ہر ہر رگ میں بے انتہا شوق ہے
    آج کیوں آنکھوں سے اشکوں کی برسات ہے

    الطیف سری من طلعتہ
    والشذ و بدی من وفرتہ

    لطیف خیال و خواب، سری ظاہر ہونا، الشذو کستوری ، بدی مہکنا غالب ہونا

    حضورپرنور کے رح انور کی خواب حیال میں زیارت ہوئی
    حضور کی زلفوں کی مہک کستوری سے بڑھ کر ہے
    (وفرت ایسی زلفیں جو کانوں تک ہوں )

    فسکرت ھنا من نظرتہ
    نیناں دیاں فوجاں سر چڑھیاں

    اس موقع پر آپ نے میری طرف نظر فرمائی اور مست کر دیا
    آپ کی سرمگیں آنکھوں سے انوار کی افواج میرے اوپر چھا گئیں

    مکھ چند بدر شعشانی اے
    متھے چمکدی لاٹ نورانی اے

    آپ کا چہرہ چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہا ہے
    آپ کی پیشانی پر انوار چمک رہے ہیں

    کالی زلف تے اکھ مستانی اے
    مخمور اکھیں ہن مدھ بھریاں

    زلفیں کالی ہیں اور آنکھ مست و بیخود کرنے والی
    شراب معرفت سے بھری ہوئی دلنشین سرمگیں آنکھیں

    دو ابرو قوس مثال دسن
    جیں تھیں نوک مژہ دے تیر چھٹن

    آپ کے دونوں ابرو کمان کی مانند ہیں
    پلکوں کی نوک سے تیر نکل رہے ہیں

    لباں سرخ آکھاں کہ لعل یمن
    چٹے دند موتی دیاں ہن لڑیاں

    سرخ لب مبارک جو کہ یمنی عقیق ہیں
    سفید دانت موتیوں کی قطاریں ہیں

    اس صورت نوں میں جان آکھاں
    جانان کہ جان جہان آکھاں

    اس رخ انور کو میں جان کہوں
    کہ جہانوں کی جان کہوں

    سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں
    جس شان تو شاناں سب بنیاں

    سچ کہوں تو اللہ کی شان کہوں
    کیونکہ اپ کی وجہ ہی سے سب شانیں وجود میں آئییں

    ایہہ صورت ہے بے صورت تھیں
    بے صورت ظاہر صورت تھیں

    اس شکل میں دراصل بے صورت (اللہ)جلوہ گر ہے
    اپ کے وجود میں رب نے خود کو ظاہر کر دیا

    بے رنگ دسے اس مورت تھیں
    وچ وحدت پھٹیاں جد گھڑیاں

    اللہ پاک جو کہ رنگ و شکل سے پاک ہے آپ کی صورت میں نظر آتا ہے
    وحدت کے خزانے سے جب نئی شاخ نکلں اور اپ کو خلق کیا گیا سب سے پہلے

    دسے صورت راہ بے صورت دا
    توبہ راہ کی عین حقیقت دا

    آپ کی سنت و اتباع اللہ کی رسائی کا ذریعہ ہے
    توبہ اپ کا راستہ تو دراصل عارف باللہ بنا دیتا ہے

    پر کم نہیں بے سوجھت دا
    کوئی ورلیاں موتی لے تریاں

    لیکن یہ کم عقل لوگوں کا کام نہیں ہے
    بہت تھوڑے لوگ اس ہستی مبارک کو سمجھ کر اس دنیا سے موتی سمیٹ کر گئے

    ایہا صورت شالا پیش نظر
    رہے وقت نزع تے روز حشر

    اللہ کرے کہ یہی صورت میرے رو برو رہے
    مرتے وقت اور روز قیامت

    وچ قبر تے پل تھیں جد ہوسی گذر
    سب کھوٹیاں تھیں سن تد کھریاں

    قبر میں اور جب پل صراط سے گزر ہو
    (آپ کے روبرو ہو نے سے (میرے کھوٹے عمل کھرے ہو جائیں گے

    یعطیک ربک داس تساں
    فترضی تھیں پوری آس اساں

    آپ کو خوش خبری دی گئی کہ آپ کا رب عنقریب آپ کو راضی کرنے کے لئے بے حد نوازے گا
    ہم غریبوں کو یہی اُمید ہے کہ اپ اُمت کی شفاعت کے بغیر راضی نہیں ہوں گے
    (حضور کا فرمان ہے میں اُس وقت تک راضی نہیں ہوں گا جب تک میرا ایک بھی اُمتی دوزخ میں ہو)

    لج پال کریسی پاس اساں
    واشفع تشفع صحیح پڑھیاں

    حضور ہماری پاس داری (پردہ پوشی)کریں گے
    “آپ شفاعت کریں اپ کی شفاعت منظور کی جائے گی” ہم نے ٹھیک پڑھا ہے

    لاہو مکھ تو مخطط برد یمن
    من بھانوری جھلک دکھلاو سجن

    ذرہ چہرہ انور سے یمنی دھاری دھار چادر ہٹا دیں
    دل کو بھانے والی زیارت اے محبوب کرا دیں

    مخطط دھاری دار ، برد چادر

    اوہا مٹھیاں گالیں الاو مٹھن
    جو حمرا وادی سن کریاں

    گالیں باتیں، الاو سناو

    وہی میٹھی میٹھی باتیں سنائیں اے محبوب
    جو حمرا وادی میں سنائی تھیں

    حجرے توں مسجد آو ڈھولن
    نوری جھات دے کارن سارے سکن

    سرکار حجرا مبارک سے مسجد تشریف لائیں
    نورانی چہرہ کی جھلک دیکھنے کے لئے سارے اُمید لگائے بیٹھے ہیں

    دو جگ اکھیاں راہ دا فرش کرن
    سب انس و ملک حوراں پریاں

    دو جہاں آپ کے انتظار میں انکھیں بچھائے ہوئے ہے
    سب انسان اور فرشتے حور اور پریاں

    انہاں سکدیاں تے کرلاندیاں تے
    لکھ واری صدقے جاندیاں تے

    حضور کے دیدار کی خاطر یہ سسک رہیں ہیں فریاد کر رہیں ہیں
    لاکھوں بار اپ پر قربان ہو رہیں ہیں

    انہاں بردیاں مفت وکاندیاں تے
    شالا آون وت وی اوھ گھڑیاں

    یہ باندیاں مفت میں بک رہیں ہیں دیدار کی خاطر
    خوشا وہ لمحات جلد جلد آ جائیں

    سبحان اللہ ما اجملک
    ما احسنک ما اکملک

    اللہ پاک ہے اور آپ سب سے زیادہ حسین ہیں
    سب سے زیادہ احسان کرنے والے سب سے زیادہ کامل و اکمل

    کتھے مہر علی کتھے تیری ثنا
    گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں

    کہاں مہرعلی اور کہاں آپ کی تعریف
    یہ مشتاق انکھیں کہاں پر ٹھہر گئی ہیں

      حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب

    Download complete Sharha of Aj Sik Mitran Di pdf by Mufti Khan Muhammad Qadri 

    SourceAj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    Syed Muahammd Fasih Uddin Soharwardy  Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 1 - Pir Mehr Ali Shah

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 2 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 3 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 4 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

  • Utha Do Parda Dikha Do Chehra K Noor E Bari Hijab Main Hai

    Utha Do Parda Dikha Do Chehra K Noor E Bari Hijab Main Hai
    اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے

    اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے
    زمانہ تاریک ہو رہا ہےکہ مہر کب سے نقاب میں ہے

    انہیں کی بو مایہ سمن ہے انہیں ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
    انہیں سے گلشن مہک رہےہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے

    کھڑے ہیں منکر نکیرسرپر نہ کوئ حامی نہ کوئ یاور
    بتادو آکر میرےپیمبر کہ مشکل جواب میں ہے

    خدائےقہار ہے غضب پر کھلے ہیں بدکاریوں کہ دفتر
    بچا لو آکر شفیع محشر تمہارا بندہ عذاب میں ہے

    کریم ایسا ملا کہ جس کہ کھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے
    بتاو اے مفلسو کہ پھر کیوں تمہارا دل اضطراب میں ہے

    کریم اپنے کرم کا صدقہ لعیم بے کس کو نہ شرما
    تو اور رضا سے حساب لینا رضابھی کوئ حساب میں ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy