Tag: Arifana Kalam

  • Sehrum Dolat e Beedar Babaleen Amad

    Sehrum Dolat e Beedar Babaleen Amad

    سحرم دولتِ بیدار ببالیں آمد
    گفت برخیز کہ آں خسرو شیریں آمد

    صبح کے وقت وہ خوش بختی کی دولت میرے پاس آئی
    کہا کہ اُٹھ کہ تیرا حسیں محبوب آرہا ہے

    قدحے درکش و سر خوش بتماشا بخرام
    تا بہ بینی کہ نگارت بچہ آئین آمد

    شراب کا پیالہ اُٹھا ،پی اور سیر کو نکل جا
    تا کہ تو دیکھ سکے کہ وہ کس ناز وانداز سے آ رہا ہے

    مژدگانے بدہ اے خلوتیِ نافہ کشائے
    کہ زصحرائےختن آہوئے مشکیں آمد

    خوش خبری سنا دے مشک کھول کر گوشہ تنہائی میں بیٹھنے والے
    کہ مشک کے صحرا  سے تیرا محبوب خوش بو بکھیرتا آرہا ہے

    گریہ آبے برخِ سوختگاں باز آورد
    نالہ فریاد رسِ عاشق مسکیں آمد

    ان آنسوؤں نے دل جلوں کے چہروں پر پھر سے چمک پیدا کر دی ہے
    یہ نالے فریاد رس بن گئے ہیں اس مسکیں عاشق کے لئے

    مرغ دل باز ہوادارِ کمان ابروئیست
    کہ کمیں صیدگہش جان و دِل ودیں آمد

    میرے دل کا پرندہ اس کی ابرو کی کمان کی زد میں ہے
    میری جان و دل و دنیاودیں سب کچھ اس کی شکار گا ہ ہیں

    در ہوا چندمعلق زنی و جلوہ کنی
    اے کبوتر نگراں باش کہ شاہیں آمد

    تو کب تک ہوا میں قلا بازیاں کھاتا  اور جلوہ دکھاتا رہے گا
    اے کبوتر ہوشیاری سے کام لے کہ وہ باز آ رہا ہے

    ساقیا مے بدہ و غم مخور از دشمن و دوست
    کہ بکام دل ما آں بشد و ایں آمد

    ساقی تو جام پلا اور دوست و دشمن کا غم نہ کر
    کیونکہ ہماری مرضی کے مطابق غم ختم ہوا اور مسرت کا دور آگیا ہے

    شادی یارِ پچہرہ بدہ بادہ ناب
    کہ مئےلَعل دوائے دلِ غمگیں آمد

    اس پری جیسے چہرے والے محبوب کی خوشی میں خالص شراب دے
    کیونکہ سرخ شراب ہی غمگیں دل کا علاج ہے

    رسم بد عہدی ایام چو دید ابر بہار
    گریہ اش بر سمن و سنبل و نسریں آمد

    بہار کے بادل نے جب زمانے کی بد عہدی کا دستور دیکھا
    تو وہ چنبیلی و سنبل اور سیوتی کے پھولوں پر رونے لگ گیا

    چوں صبا گفتہ  حافظ بشنید از بُلبُل
    عنبر افشاں بتماشائے ریاحیں آمد

    باد صبا نے جب بلبل کی زباں سے حافظ کا کلام سنا
    تو وہ خوشبو بکھیرتی گل و ریحان کی سیر کو نکل پڑی

    Deewan E Hafiz Shirazi
    دیوان حافظ شیرازی

  • Mandi Haan Ke Changi Haan Sahib Teri Bandi Haan

    Mandi Haan Ke Changi Haan Sahib Teri Bandi Haan

    مندی ہاں کہ چنگی ہاں بھی ، صاحب تیری بندی ہاں
    گہلا لوک جانے دیوانی ، رنگ صاحب دے رنگی ہاں
    ساجن میرا اکھیں وچ وسدا ، گلیئیں پھری تشنگی ہاں
    کہے حسین فقیر سائیں دا ، میں ور چنگے نال منگی ہاں

    اے میرے مالک میں اچھا یا بُرا جیسا بھی ہوں تیرا بندہ ہوں
    لوگ مجھے دیوانہ سمجھتے ہیں ،جب کہ میں تیرے رنگ میں رنگا ہوا ہوں
    محبوب میری آنکھوں میں بستا ہے ،لیکن پیاسا گلیوں میں پھرتا ہوں
    حسین رب کا فقیر کہتا ہےکہ محبوب حقیقی کہ ساتھ تعلق استوار ہو گیا ہے

    شاہ حسین
    Shah Hussain

  • Ni Saiyo Asi Naina De Aakhe Lage

    Ni Saiyo Asi Naina De Aakhe Lage

    نی سیّو ! اسیں نیناں دے آکھے لگے
    جینہاں پاک نگاہاں ہوئیاں ، کہیں نہیں جاندے ٹھگے
    کالے پٹ نہ چڑھے سفیدی ، کاگ نہ تھیندے بگے
    شاہ حسین شہادت پائیں ، مرن جو متراں اگے

     دوستو! ہم نگاہوں کا کہنا مانتے ہیں
    جن کی طرف پاک نگاہیں اُٹھ جاتی ہیں وہ کہیں بھی دھوکہ نہیں کھاتے
    جیسے سیاہ ریشم پر سفید رنگ نہیں چڑھتا اور جیسا کہ کوّے سفید نہیں ہوتے
    شاہ حسین وہ شہید ہوتے ہیں جو محبوب کی خاطر قربان ہو جاتے ہیں

    شاہ حسین
    Shah Hussain

  • Gar Ishq e Haqiqi Ast O Gar Ishq Majaz Ast

    Gar Ishq e Haqiqi Ast O Gar Ishq Majaz Ast
    Maqsood Azeen Har Do Mera Soz o Gudaz Ast

    گر عشق حقیقی است و گر عشق مجاز است
    مقصود ازین ہر دو مرا سوز و گداز است

    چاہے عشق حقیقی ہو چاہے عشق مجاز ہو
    مرا مقصد ان دونوں سے صرف  سوزو گداز ہے

    گفتی تو الست و زدم آواز بلی من
    بنگر کہ مرا با تو ز میثاق نیاز است

    تو نے ازل میں الست بربی کہا اورمیں نے اقرار کیا
    تو دیکھ کہ میرا تیرے ساتھ عہد نیاز بندھا ہوا ہے

    راز تو بلب ناورد و دل شودش خون
    ہر کس کہ درین دہر ترا محرم راز است

    وہ تیرا راز لبوں پہ نہیں لاتا یہاں تک کہ دل خون ہو جاتا ہے
    جو کوئی بھی اس دنیا میں تیرا محرم راز ہو جاتا ہے

    عشق ہست و صد آفات محن لازم وملزوم
    این منزل دشوار و رہ سخت دراز است

    عشق ہو تو سینکڑوں آفات و بلیات لازم و ملزوم ہو جاتی ہیں
    یہ راہ بڑی دشوار اور مشکل ترین اور لمبی ہے

    اندر دل او گاؤ خر  و ذکر بلبہا
    قاضی بتصور کہ ہمین حق  نماز است

    دل میں گائے  اور گدھا ہے اور لبوں پر ترا ذکر ہے
    قاضی اپنے خیال میں اسی کو نماز حق سمجھتا ہے

    خواہی کہ روی بردر آن دوست قلندر
    آن ہدیہ کہ مقبول شودعجز و نیاز است

    اے قلندر اگر تو دوست کے دروازے پر جانا چاہتا ہے
    تو وہاں ایک ہی ہدیہ قبول ہوتا ہے جو عجزو نیاز ہے

    حضرت بوعلی شاہ قلندر
    Hazrat Bu Ali Shah Qalandar

  • Awal Hamd Khuda Da Vird Kijey Ishq Kita So Jag Da Mol Mian

    Awal Hamd Khuda Da Vird Kijey Ishq Kita So Jag Da Mol Mian

    اول حمد خدا دا ورد کیجے، عشق کیتا سو جگ دا مول میاں
    پہلوں آپ ہی رب نے عشق کیتا ، معشوق ہے نبی رسول میاں
    عشق پیر فقیر دا مرتبہ اے، مرد عشق دا بھلا رنجول میاں
    کھلے تنہاندے باغ قلوب اندر، جنہاں کیتا اے عشق قبول میاں

    سب سے پہلے اللہ پاک کی تعریف جس نے عشق کی ابتدا کی اور  عشق کو جہاں کا دام مقرر کیا
    سب سے پہلے عاشق خود بنا اور رسول کریمﷺ کو اپنا محبوب بنایا
    عشق تو پیروں فقیروں کا مرتبہ ہے،عاشق حقیقی بڑا خوش قسمت ہوتا ہے
    ان کے دلوں میں باغ کھلتے ہیں جو عشق کو قبول کر لیتے ہیں

    سید وارث شاہ
    Waris Shah

  • Meri Zindagi Ka Tujh Se Yeh Nizam Chal Raha Hai

    Meri Zindagi Ka Tujh Se Yeh Nizam Chal Raha Hai
    Tera Aastan Salamat Mera Kaam Chal Raha Hai

    میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
    ترا آستاں سلامت مرا کام چل رہا ہے

    نہیں عرش و فرش پر ہی تری عظمتوں کے چرچے
    تہ خاک بھی لحد میں ترا نام چل رہا ہے

    وہ تری عطا کے تیور، وہ ہجوم گرِد کوثر
    کہیں شورِ مَے کشاں ہے کہیں جام چل رہا ہے

    کسی وقت یا محمد کی صدا کو میں نہ بھُولا
    دم نزع  بھی زباں پر یہ کلام چل رہا ہے

    مرے ہاتھ آگئی ہے یہ کلید قُفلِ مقصد
    ترا نام لے رہا ہوں مرا کام چل رہا ہے

    کوئی یاد آ رہا ہے مرے دل  کو آج شاید
    جو یہ سیل اشکِ حسرت سرِ شام چل رہا ہے

    وہ برابری  کا تُو نے دیا درس آدمی کو
    کہ غلام ناقَہ پر ہے تو امام چل رہا ہے

    یہ اثر ہے تیری سنت کے مذاق سادگی کا
    رہ خاص چلنے والا رہ عام چل رہا ہے

    ترے لطف خسروی پر مرا کٹ رہا ہے جیون
    میرے دن گزر رہے ہیں میرا کام چل رہا ہے

    مجھے اس قدر جہاں میں نہ قبول عام ملتا
    ترے نام کے سہارے مرا نام چل رہا ہے

    تری مہر کیا لگی کہ کوئی ہنر نہ ہوتے
    مری شاعری کا سکہ سرِ عام چل رہا ہے

    یہ تری دعا کہ ہے کچھ اھی ہم میں وضع داری
    یہ تری نظر کہ آپس میں سلام چل رہا ہے

    میں ترے نثار آقا ! یہ حقیر پر نوازش
    مجھے جانتی ہے دنیا مرا نام چل رہا ہے

    ترا اُمتی بس اتنی ہی تمیز کاش کر لے
    وہ حلا ل کھا رہا ہے کہ حرام چل رہا ہے

    کڑی دھوپ کے سفر میں نہیں کچھ نصیر کو غم
    ترے سایہ کرم میں یہ غلام چل رہا ہے

    Naseer ud Din Naseer
    نصیرالدین نصیر

  • Sajna Aseen Moriyon Lang Payase

    Sajna Aseen Moriyon Lang Payase

    سجنا اَسیں موریوں لنگھ پیاسے
    بھلا ہووے گڑ مکھیاں کھاہدا،اَسیں بِھن بِھن تُوں چُھٹیاسے
    ڈَھنڈ پُرانی کتیاں لکّی، اَسیں سرور ما نہیں دھوتیاسے
    کہے حُسین فقیر سائیں دا ، اَسیں ٹپن ٹپ نِکلاسے

    سوہنے ہم تو اس نالی(دنیا) سے پیاسے ہی نکل گئے
    بھلا ہو مکھیوں نے گڑ(دنیا) کھایا مگر ہم  نےمکھیوں کی بھنبھناہٹ سے چھٹکارا حاصل کر لیا
    پرانے برتن کو کتوں نے چاٹا مگر ہم نے پانی سے کچھ نہیں دھویا
    حسین رب کا فقیر کہتا ہے کہ جتنی مشکلات ہمارے راستے میں آئیں ہم سب کو چھلانگ لگا کر پار کرآئے

    شاہ حسین
    Shah Hussain

  • Lo Madinay Ki Tajalli Se Lagaye Hue Hain

    Lo Madinay Ki Tajalli Se Lagaye Hue Hain
    Dil Ko Ham Matla e Anwar Banaye Hue Hain

    لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
    دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں

    اک جھلک آج دکھا گنبد خضرٰی کے مکیں
    کچھ بھی ہیں ، دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں

    سر پہ رکھ دیجے ذرا دستِ تسلی آقا
    غم کے مارے ہیں ، زمانے کے ستائے ہوئے ہیں

    نام کس منہ سے ترا لیں کہ ترے کہلاتے
    تیری نسبت کے تقاضوں کو بُھلائے ہوئے ہیں

    گھٹ گیا ہے تری تعلیم سے رشتہ اپنا
    غیر کے ساتھ رہ و رسم بڑھائے ہوئے ہیں

    شرم عصیاں سے نہیں سامنے جایا جاتا
    یہ بھی کیا کم ہے ، ترے شہر میں ائے ہوئے ہیں

    تری نسبت ہی تو ہے جس کی بدولت ہم لوگ
    کفر کے دور میں ایمان بچائے ہوئے ہیں

    کاش دیوانہ بنا لیں وُہ ہمیں بھی اپنا
    ایک دنیا کو جو دیوانہ بنائے ہوئے ہیں

    اللہ اللہ مدینے پہ یہ جلووں کی پھُوار
    بارشِ نور میں سب لوگ نہائے ہوئے ہیں

    کشتیاں اپنی کنارے سے لگائے ہوئے ہیں
    کیا وہ ڈوبے جو محمد کے ترائے ہوئے ہیں

    نام آنے سے ابوبکر و عمر کا لب پر کیوں بگڑتا ہے
    وہ پہلو میں سلائے ہوئے ہیں

    حاضر و ناظر و نور و بشر و غیب کو چھوڑ
    شکر کر وہ تیرے عیبوں کو چھپائے ہوئے ہیں

    قبر کی نیند سے اٹھنا کوئی آسان نہ تھا
    ہم تو محشر میں انہیں دیکھنے آئے ہوئے ہیں

    کیوں نہ پلڑا تیرے اعمال کا بھاری ہو نصیر
    اب تو میزان پہ سرکار بھی آئے ہوئے ہیں

    Naseer ud Din Naseer
    نصیرالدین نصیر

  • Dil Dardaan Keeti Poori Ni Dil Dardaan Keeti Poori

    Dil Dardaan Keeti Poori Ni Dil Dardaan Keeti Poori

    دل درداں کیتی پوری نی،دل درداں کیتی پوری
    لکھ کروڑ جنہاں دے جڑیا،سو بھی جُھوری جُھوری
    بَھٹھ پئی تیری چِٹی چادر ،، چَنگی فقیراں دی بُھوری
    سَادھ سنگت دے اوہلے رندے ،بُدھ تینہاں دی سُوری
    کہے حسین فقیر سائیں دا ،خلقت گئی اَدھوری

    دل کی دردوں نے پورا کر دیا،دل کی دردوں نے مکمل کر دیا
    جن کے پاس لاکھ ، کڑور جمع ہوتا  ہے وہ پھر بھی  ادھورے اور نا مکمل رہتے ہیں
    تیر ی سفید چادر میلی ہو گئی مگرہماری بھوری چادر بے داغ ہے
    جن کو نیک صحبت میسر ہو جائے ان کی عقل سلیم ہو جاتی ہے
    حسین رب کا فقیر کہتا ہے کہ خلقت دنیا سے ادھوری جاتی ہے

    شاہ حسین
    Shah Hussain

  • Sun Faryad Peeran deya Peera Meri Arz Suneen Kan Dhar Ke

    Sun Faryad Peeran deya Peera Meri Arz Suneen Kan Dhar Ke
    سن فریاد پیراں دیا پیرا میری عرض سنیں کن دھر کے ہُو

    سن فریاد پیراں دیا پیرا میری عرض سنیں کن دھر کے ہُو
    بیڑا اڑیا میرا وچ کپرا ندے جتھے مچھ نہ بہندے ڈر کے ہُو

    Sun Faryaad Piraan Daya Pira
    Meri Araz Suni Kan Dhar Ke Hoo
    BaiRa ArYaa Mera Wich KapRaan Dai
    Jithey Mach Na BahanDey Dar Ke Hoo

    شاہ جیلانی محبوب سبحانی میری خبر لیو جھٹ کر کے ہُو
    پیر جنہاندے میراں باہو، اوہ کدھی لگدے ترکے ہُو

    Shah Jeelani Mahboob e Subhani
    Meri Khabar Laiyo Jhat Kar Ke Hoo
    Pir JinahanDay Meeran Bahoo
    Ooh Kadhi LagDai Tar Ke Hoo

    Sultan Bahu
    حضرت  سلطان  باہو

    Sey Rozay Sey Nafal Namazan Sey Sajday Ker Ker Thakey Ho
    سے روزے سے نفل نمازاں ، سے سجدے کر کر تھکّے ہو

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy