Kaddi Samjh Nadaana Ghar Kithe ee Samjh Nadaana
کدی سمجھ ندانا ، گھر کتھے اِی سمجھ ندانا
آپ کمینہ ،تیری عقل کمینی،کون کہے تُوں دانا
ایہنیں راہیں جاندے ڈھٹڑے، میر ملک سلطاناں
آپےمارے تے آپے جیوالے،عزرایئل بہانا
کہے حسین فقیر سائیں دا،بن مصلحت اُٹھ جانا
اے نادان کبھی تو ہوش کے ناخن لے ، اپنے اصلی گھر قبر کا سوچ
تو دنیا کے پیچھے لگ کر لالچی ہو گیا ہے تیر ی عقل دو کو چار کرنے میں لگی ہو ئی ہے لہذا تو عقل مند نہیں
یہیں کام کرتے کرتے سارے بادشاہ دنیا سے چلے گئے مگر حرص ختم نہ ہوئی
خود ہی پیدا کرتا ہے خود ہی مارتا ہے ،عزرائیل تو اک سبب ہے
حسین رب کا درویش کہتا ہے کہ دنیا سے بلا شبہ چلے جانا ہے