Wo Suey Lalazar Phirte Hain

Wo Suey Lalazar Phirte Hain
وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں

وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں

جو تیرے در سے یار  پھرتے ہیں
در بدر  یوں ہی خوار پھرتے ہیں

ہر چراغ مزار پر قدسی
کیسے پروانہ وار پھرتے ہیں

اس گلی کا گدا ہوں میں جس میں
مانگتے تاجدار پھرتے ہیں

لاکھوں قدسی ہیں کا م خدمت پر
لاکھوں پروانہ وار پھرتے ہیں

ہائے غافل وہ کیا جگہ ہے یہاں
پانچ جاتے ہیں چار پھرتے ہیں

کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
تجھ سے کتنے ہزار پھرتے ہیں

Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا

Sarwar Kahoon Ke Malik O Maula Kahon Tujhay

Sarwar Kahoon Ke Malik O Maula Kahon Tujhay
سرور کہوں کہ مالک و مولی کہوں تجھے

سرور کہوں کہ مالک و مولی کہوں تجھے
باع خلیل کا گل زیبا کہوں تجھے

اللہ رے تیرے جسم منور کی تابشیں
اے جان جاں میں جان تجلی کہوں تجھے

تیرے تو وصف عیب تناہی سے ہیں بری
حیراں ہوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے

گلزار قدس کا گل رنگیں ادا کہوں
درمان درد بلبل شیدا کہوں تجھے

لیکن رضا نے ختم سخن اس پہ کر دیا
خالق کا بندہ خلق کا اآقا کہوں تجھے

Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا

Utha Do Parda Dikha Do Chehra K Noor E Bari Hijab Main Hai

Utha Do Parda Dikha Do Chehra K Noor E Bari Hijab Main Hai
اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے

اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے
زمانہ تاریک ہو رہا ہےکہ مہر کب سے نقاب میں ہے

انہیں کی بو مایہ سمن ہے انہیں ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
انہیں سے گلشن مہک رہےہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے

کھڑے ہیں منکر نکیرسرپر نہ کوئ حامی نہ کوئ یاور
بتادو آکر میرےپیمبر کہ مشکل جواب میں ہے

خدائےقہار ہے غضب پر کھلے ہیں بدکاریوں کہ دفتر
بچا لو آکر شفیع محشر تمہارا بندہ عذاب میں ہے

کریم ایسا ملا کہ جس کہ کھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے
بتاو اے مفلسو کہ پھر کیوں تمہارا دل اضطراب میں ہے

کریم اپنے کرم کا صدقہ لعیم بے کس کو نہ شرما
تو اور رضا سے حساب لینا رضابھی کوئ حساب میں ہے

Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا

Wo Kamaal-e-Husn-e-Huzoor Hay Kay Gumaan-e-Naqs Jahaan Nahin

Wo Kamaal-e-Husn-e-Huzoor Hay Kay Gumaan-e-Naqs Jahaan Nahin
وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں

وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں
یہی پھول خار سے دور ہے یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں

میں نثار تیرے کلام پر ملی یوں تو کس کو زباں نہیں
وہ سخن ہے جس میں سخن نہ ہو وہ بیاں ہے جس کا بیاں نہیں

تیرے آگےیوں ہیں دبے لچے فصحا عرب کے بڑےبڑے
کوئ جانے منہ میں زباں نہیں نہیں بلکہ جسم میں جاں نہیں

بخدا خدا کا یہی ہے در نہیں اور کوئ مفر مقر
جو وہاں سے ہویہیں آ کے ہوجو یہاں نہیں تو وہاں نہیں

وہی نور حق وہی ظل رب ہے انہی کا ہے سب ہے انہی سے سب
نہیں ان کی ملک میں آسماں کہ زمیں نہیں کہ زماں نہیں

وہی لا مکاں کے مکیں ہوئےسر عرش تخت نشیں ہوئے
وہ نبی ہیں جن کے ہیں یہ مکاں وہ خدا ہے جس کا مکاں نہیں

کروں مدح اہل دول رضا پڑے اس بلا میں میری بلا
میں گدا ہوں اپنے کریم کا میرادین پارہ ناں نہیں

Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا

Zameen O Zamaan Tumharey Liye Makeen O Makaan Tumharey Liye

Zameen O Zamaan Tumharey Liye Makeen O Makaan Tumharey Liye
زمین و زماں تمہارے لئےمکین و مکاں تمہارے لئے

زمین و زماں تمہارے لئے مکین و مکاں تمہارے لئے
چنین و چناں تمہارے لئے بنے دو جہاں تمہارے لئے

The earth and the age are made for thy sake; the dwellers and their abodes are made for you
The ‘why’ and ‘how’ (knowledge) is there for you; this world and the next are also for you!

دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
ہم آئے یہاں تمہارے لئےاٹھیں گے وہاں تمہارے لئے

The tongue in the mouth is made for you; this soul in our bodies is made for you
We came here for the sake of you; we will rise on the judgement for you.

فرشتے خدم رسول حشم تمام امم غلام کرم
وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لئے

کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول نبی
عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارے لئے

Musa, Nuh, Isa, Adam, Ibrahim, Ismail; all the Messengers and all the Prophets,
Abu Bakr and Úmar; Uthman and Ali , Every one apraised you!

اصالت کل امامت کل سیادت کل امارت کل
حکومت کل ولائت کل خدا کے یہاں تمہارے لئے

تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک
زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لئے

It is your light; and your radiance; it is thy sparkle and thy perfume
in the earth and in the heavens; in the stars and the skies.

وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں
یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے

ظہور نہاں قیام جہاں رکوع مہاں سجود شہاں
نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس کے لئے ہاں تمہارے لئے

یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر
یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکم رواں تمہارے لئے

For you is this sun; and thine is the moon; this night and the day; the plants and the trees; the gardens and fruits
For you is the sword, for you the soldier; the crown and the power are all for thee.

یہ فیض دیئے وہ جود کئے کہ نام لئے زمانہ جئے
جہاں نے لئے تمہارے دیئے یہ امیاں تمہارے لئے

These blessings and grants; your favors abound; the world lives on by uttering your name
The world taken your charity; and all these honors are granted for thy sake!

سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے
جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لئے

You sent the clouds of mercy for the world to drink in the water of blessings
You mended the tears in our clothes, and covered our shame, our sins for us.

ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں
بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لئے

عطائے ارب جلائے کرب فیوض عجب بغیر طلب
یہ رحمت رب ہے کس کے سبب برب جہاں تمہارے لئے

Billions of bounties; banishing our agony; and wondrous blessings without even asking
All this mercy of the Lord is for whose sake? From the Lord of the Worlds , just because of YOU!

ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا
یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لئے

نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر
نہ جبین و سر کہ قلب و جگر ہیں سجدہ کناں تمہارے لئے

Not just men and jinn; but angels too throughout the day [and night] stand in your service
It is not foreheads and heads that prostrate; but our hearts that fall down in reverence for You!

نہ روح الامیں نہ عرش بریں نہ لوح مبیں کوئ بھی کہیں
خبر ہی نہیں جو رمزکھلیں ازل کی نہاں تمہارے لئے

جناں میں چمن چمن میں سمن سمن میں پھبن پھبن میں دلہن
سزائے محن پہ ایسے منن یہ امن و اماں تمہارے لئے

Gardens in paradise; and in those gardens are groves; and the groves are adorned and in those adornments are beautiful brides!
The fruit of labor is thus rewarded! tranquillity and peace is thus granted for thy sake!

کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں
کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لئے

یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا
جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لئے

خلیل و نجی مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی
یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لئے

Ibrahim, Nuh; Isa and Adam; we went to all of them to help us but they couldn’t
And the entire creation is made to turn towards thee, and this glory is only for thee!

بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا
صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لئے

یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں
قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لئے

فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت
ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لئے

اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا
گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لئے

You split the moon with a gesture; you brought back the sun
You restored the day back to evening after it had set; these lights and illumination are all for thee!

صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے
لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لئے

The swift breeze blows for the gardens to blossom; the flowers bloom to please our days
Under the Flag[on the Judgement Day], may Raza’s mouth open only to praise You!

reference: http://baharemadinah.com/zamin-o-zaman/

مشکل الفاظ کے معانی

چنین : ایسا ، چناں : ویسا ، دہن : منہ ، خدم : خادم کی جمع ، حشم : نوکر چاکر
امم : امت کی جمع ، عدم : نہ ہونا، حدوث : چیز کا نیا پیدا ہونا
کلیم : موسیؑ ، نجی : نوحؑ ، مسیح : عیسیؑ ، صفی : آدمؑ ، خلیل : ابراہیم ؑ
رضی : اسمعیل ؑ ، عتیق : ابوبکر صدیق ، وصی : عمر فاروق
سیادت : سرداری ، امارت : حکومت ، سمک : مچھلی ، جناں : جنت کا باغ
مہاں :بڑے لوگ، برگ : پتہ، سپر : ڈھال،امیاں : بزرگیاں ، سحاب : کرم کے بادل ،بداں : بروں کو چھپانا
نور فشاں : نور کی بارش ، مہروشاں : ان کا ہمدردی کرنا ، باں ہمہ شاں : ان مراتب کے باوجود
بسایہ کشاں : گرمی سے بچانے کو سایہ کرنا ، مواکب : پیدل فوج اور سواروں کے لشکر
ارب : سو کڑوڑ ، جلائے :ختم کئے ، کرب : تکلیف ، ذنوب : گناہ ، ہبا : غبار ، خطوب روا : خوش کلامی
کروب : بے کلی بے چینی ، زوا : اس سے کھل گئے ، رمزیں : راز کے باتیں
سمن : چنبیلی ، پھبن: سجاوٹ ، محن : تکلیف ، منن : احسان
مہاں : ذلت میں کمال رکھنے والے،فکاں : پس ہو گیا، ، ساں : مانند
کجا : کس گنتی میں ، علا : سب سے بلند ، ، جہت : سمت ،ورا : آگے ، بفور : کے وقت
صفوف : صف کی جمع،لتیں :بُری عادتیں ، گتیں : حرکت ، جناں :جنت ، بدرت:تیرے دروازے پر
بپرت : طفیل،بگرد : چاروں طرف ، سرت : تیرا سر ، خور: سورج ، تواں: مجال قدرت ، لوا :جھنڈا ۔

Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا

Ada Pay Teri Dil Hai Aanay k Qabil

 

Ada Pay Teri Dil Hai Aanay k Qabil
ادا پر تری دل ہے آنے کے قابل

ادا پر تری دل   ہے آنے کے قابل
مری جان ہے تجھ پہ جانے کے قا بل

انہیں کو چنا چن کے بجلی نے پھونکا
وہ تنکے جو تھے آشیانے کے قابل

ترے مصحف رخ کو اللہ رکھے
یہ قرآں ہے ایمان لانے کے قابل

ہوا راز دل سب پہ ظاہر تو اب کیا
چھپاتے تھے جب تھا چھپانے کے قابل

جبیں مدتوں سے لئے پھر رہی ہے
جو سجدے ہیں اس آستانے کے قابل

جگر ہو کہ دل ناوک ناز جاناں
یہ دونوں ہیں تیرے نشانے کے قابل

میں بیدم اسی بات پہ مٹ رہا ہوں
کہ وہ مجھ کو سمجھے مٹانے کے قابل

بیدم وارثی
Bedam Warsi

Kash muj par he mujhay yaar ka dhoka ho jai

 

Kash Muj Par he Mujhay Yaar ka Dhoka ho Jai
کا ش مجھ پر ہی مجھے یار کا دھوکا ہو جائے

 

کا ش مجھ پر ہی مجھے یار کا دھوکا ہو جائے
دید کی دید تماشے کا تماشا ہو جائے

دیدہ شوق کہیں راز نہ افشا ہو جائے
دیکھ ایسانہ ہو اظہار تمنا ہو جائے

آپ ٹھکراتے تو ہیں شہیدان وفا
حشر سے پہلے کہیں حشر نہ برپا ہو جائے

آپ کا جلوہ بھی کیا چیز ہے اللہ اللہ
جس کو آ جائےنظر وہ بھی تماشا ہو جائے

کم نہیں روز قیامت سے شب وصل اس کی
شام ہی سے جسے اندیشہ فردا ہو جائے

کیا ستم ہے ترے ہوتے ہوئےاے جذبہ دل
میرا چاہا نہ ہو اور غیر کا چاہا ہو جائے

شرم اس کی ہے کہ کہلاتا ہوں کشتہ تیرا
زندہ عیسیٰٰ سے جو ہو جاو ں تو مرنا ہو جائے

میرا سامان مری بے سرو سامانی ہے
مر بھی جاوں تو کفن دامن صحرا ہوجائے

دور ہو جائیں جو آنکھوں سےحجابات دوئی
پھر تو کچھ دوسری دنیامری دنیاہو جائے

اس کی کیا شرم نہ ہو گی تجھےاے شان کرم
تیرا بندہ جو تیرے سامنے رسواہو جائے

تو اسے بھول گیا وہ تجھے کیونکر بھولے
کیسے ممکن ہے کہ بیدم بھی تجھی سا ہو جائے

بیدم وارثی
Bedam Warsi

Kaaba ka shouq hai na sanam khana chahiye

 

Kaaba ka Shouq hai na Sanam Khana Chahiye
کعبہ کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیے

 

کعبہ کا شوق ہے نہ صنم خانہ چاہیے
جانانہ چاہیے در جانانہ چاہیے

ساغر کی آرزو ہے نہ پیمانہ چاہیے
بس اک نگاہ مرشد میخانہ چاہیے

حاضر ہیں میرے جیب و گریباں کی دھجیاں
اب اور کیا تجھے دل دیوانہ چاہیے

عاشق نہ ہو تو حسن کا گھر بے چراغ ہے
لیلیٰ کو قیس شمع کو پروانہ چاہیے

پروردہ کرم سے تو زیبا نہیں حجاب
مجھ خانہ زاد حسن سے پروانہ چاہیے

شکوہ ہےکفر اہل محبت کے واسطے
ہر اک جفائے دوست پہ شکرانہ چاہیے

بادہ کشوں کو دیتے ہیں ساغر یہ پوچھ کر
کس کو زکوۃ نرگس مستانہ چاہیے

بیدم نماز عشق یہی ہے خدا گواہ
ہر دم تصور رخ جانانہ چاہیے
بیدم وارثی
Bedam Warsi

Tum jo chaho to mere dard ka darmaan ho jayay

 

Tum jo chaho to mere dard ka darmaan ho jayay
تم جو چاہو تو مرے درد کا درماں ہو جائے

 

اپنی ہستی کا اگر حسن نمایاں ہو جائے
آدمی کثرت انوار سے حیراں ہو جائے

تم جو چاہو تو مرے درد کا درماں ہو جائے
ورنہ مشکل ہے کہ مشکل مری آساں ہو جائے

او نمک پاش تجھے اپنی ملاحت کی قسم
بات تو جب ہے کہ ہر زخم نمکداں ہو جائے

دینے والے تجھے دینا ہے تو اتنا دے دے
کہ مجھے شکوہ کوتاہی داماں ہو جائے

اس سیہ بخت کی راتیں بھی کوئی راتیں ہیں
خواب راحت بھی جسے خواب پریشاں ہو جائے

خواب میں بھی نظر آ جائیں جو آثار بہار
بڑھ کہ دامن سے ہم آغوش گریباں ہو جائے

سینہ شبلی و منصور تو پھونکا تو نے
اس طرف بھی کرم اے جنبش داماں ہو جائے

آخری سانس بنے زمزمہ ہو اپنا
ساز مضراب فنا تار رگ جاں ہو جائے

تو جو اسرار حقیقت کہیں ظاہر کر دے
ابھی بیدم رسن و دار کا ساماں ہو جائے

بیدم وارثی
Bedam Warsi

Kaba-e-dil qibla-e-jaan taaqay abrooyay ali

Kaba e dil Qibla e Jaan taaqay abrooyay ali
کعبہ دل قبلہ جان طاق ابروئے علی

کعبہ دل قبلہ جان طاق ابروئے علی
ہو بہو قرآن ناطق مصحف روئے علی

خاک کے ذروں میں عطربوترابی کی مہک
باغ کے ہر پھول سے آتی ہے خوش  بوئے علی

اے صبا کیا یاد فرمایا ہے مولا نے مجھے
آج میرا دل کھنچا جاتا ہے کیوں سوئے علی

دامن فردوس ہے ہر گوشہ شہر نجف
ہے مقیم خلد گویا ساکن کوئے علی

کیوں نہ ہوں کونین کی آزادیاں اس پر نثار
ہے دل بیدم اسیر دام گیسوئے علی

بیدم وارثی
Bedam Warsi

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy