Tag: Al Faqr o Fakhri

  • Faqir Meaning By Hazoor Ghous-ul-Azam

    کسی عقیدت مند غلام نے حضور غوث الاعظم محبوب سبحانی سید عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ سے ققیر کے معنی پوچھے تو آپ نے فرمایا کی فقیر کے نام میں چار حرف ہیں ۔جن کی اپنی توضیح و تاویل فقیر کی صحیح ترجمانی کرتی ہے
    ۔اورپھر آپ نے اس کے معنی بیان فرماتے ہویے ۔یہ اشعار پڑھے۔۔

    فا الفقیر فنایہ فی ذاتہ
    و فراغہ فی نعتہ و صفاتہ

    Fa-al-Faqeer Fana Fee Zaat-e-Hee
    Wa Faragh-Hoo Fee Naat-e-Hee Wa Sifaat-e-Hee

    یعنی فایے فقیر سے مراد فنا فی اللہ ہو کر اپنی ذات و صفات سے فارغ ہو جانا ہے۔

    والقاف قوت قلبہ بحبیبہ
    و قیامہ للہ فی مرضاتہ

    Wal Qaaf Quwat-e-Qalb-e-Hee Be Habib-e-Hee
    Wa QayamaHoo LillAllah Fee MarZaat-e-Hee

    اور قاف فقیر سے مراد یاد الہی سے اپنے دل کو قوت دینا اور ہمیشہ اس کی رضا مندی پر قایم رہنا ہے

    والیا یرجو ربہ ویُخافہ
    و یقوم بالتقوی بحق تقاتہ

    Wal Yaa-O YarJoo Rab-e-Hee Wa YaKhaaFoHoo
    Wa YaQoom-o BittaQwa Ba Haq-e-TuQaat-e-Hee

    اور ی سے مراد یاس و نا اُمیدی سے دور رہ کر امیدوار رحمت الہی ہونا اور اس سے ڈرتے رہنا ، اور ایسی پرہیز گاری اور تقویٰ اختیار کرنا چیسا کہ اس کا حق ہے

    والرا رقتہ قلبہ و صفایہ
    و رجوعہ للہ عن شہواتہ

    Wa-r-Raa-O Riqat-e-Qalb-e-Hee Wa Safaa-e-Hee
    Wa Rajoo-O-Hoo LillAllah An ShahWat-e-Hee

    اور ر سے مراد رقت قلب اور اس کی صفایی اور اپنی خواہشات سے منہ موڑ کر رچوع الی اللہ کرنا ہے۔

    Hazrat Abdul Qadir Jilani
     حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ

    Reference Book Name: Alfaqr-o-Fakhri
    Chapter: Faqar aur Faqeer
    Writer: Hazrat Syed Abul Faiz Qalandar Ali Soharwardy

    Faqeer Meaning By Hazoor Ghous ul Azam Sheikh Abdul Qadir Jeelani R.A.
    Faqir Definition By Hazoor Ghous ul Azam Syed Abuld ul Qadir Jeelani R.A.
  • Tujhay Apnay Maal Pe Ujab Hai Mujhay Apnay Haal Pay Naaz Hai

    Tujhay Apnay Maal Pe Ajab Hai Mujhay Apnay Haal Pay Naaz Hai
    Tera Hisa Masti o Baikhudi Mera Bakhra Sooz o Gudaaz Hai

    تجھے اپنے مال پہ عجب ہے ، مجھے اپنے حال پہ ناز ہے
    تیرا حصّہ مستی و بیخودی مرا بخرہ سوزوگداز ہے

    تو دُکھے ہوؤں کو دکھائے جا،تو جلے ہووں کو جلائے جا
    تو نشان خیر مٹائے جا ترے شر کی رسی دراز ہے

    غم دہر تجھ کو نہ کھائے کیوں خوشی اپنا جلوہ دکھائے کیوں
    تو وفا کا لطف اٹھائے کیوں، ترا دل تو بندہ آز ہے

    تجھے فکر ہے کم وبیش کی تجھے سوچ ہے پس و پیش کی
    مری زندگی کے محیط میں نہ نشیب ہے نہ فراز ہے

    طرب آفریں میرا ساتگیں،تری لے ہے مایہ بغض و کیں
    میں جہان درد کا راز ہوں تو دیار حرص کا ساز ہے

    مجھے تیرے مال سے کیا غرض،تجھے میرے حال کی کیا خبر
    کہ میں غزنوی بُتِ ذر کا ہوں ،شہ سیم کا تو ایاز ہے

    تو رہین شوکت قیصری ، میں امین شان قلندری
    ترا قبلہ ہے بُتِ آذری،سر عرش میری نماز ہے

    کروں مال و زر کی میں کیوں ہوس  مجھے اپنے فقر پہ فخر بس
    یہی حرز جان فقیر ہے ،یہی قول شاہ حجاز ؐہے

    MAIKASH AKBARABADI
    میکش اکبر آبادی

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy