Tag: نعت

  • Sab se Aula O Aala Hamara Nabi

    Sab se Aula O Aala Hamara Nabi
    سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی

    سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
    سب سے بالاو والا ہمارا نبی

    بجھ گیئں جس کے آگے سبھی مشعلیں
    شمع وہ لے کہ آیا ہمارا نبی

    خلق سے اولیا اولیاسے رسل
    اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی

    جیسےسب کا خدا ایک ہےایسے ہی
    ان کا ان کا تمہارا ہمارا نبی

    کون دیتاہے دینے کو منہ چاہیئے
    دینے والا ہے سچا ہمارا نبی

    جنکے تلووں کا دھوون ہے آب حیات
    ہے وہ جان مسیحا ہمارا نبی

    قرنوں بدلی رسولوں کی ہوتی رہی
    چاندبدلی کا نکلا ہمارا نبی

    غمزدوں کو رضا  مژدہ  دیجے کہ ہے
    بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Nami Danam Che Manzil Bood

    Nami Danam Che Manzil Bood
    نمی دانم چہ منزل بود

    نمی دانم چہ منزل بود شب جائے کہ من بودم
    بہر سو رقص بسمل بود شب جائے کہ من بودم

    I wonder what was the place where I was last night,
    All around me were half-slaughtered victims of love,tossing about in agony.

    پر ی پیکر نگاری ، سرو قد ، لالہ رخساری
    سراپا آفت دل بود شب جائے کہ من بودم

    There was a nymph-like beloved with cypress-like form and tulip-like face
    Ruthlessly playing havoc with the hearts of the lovers.

    رقیباں گوش بر آواز ، او در ناز, من ترساں
    سخن گفتن، چہ مشکل بود شب جائے کہ من بودم

    The enemies were ready to respond , He was attracting, I was dreading
    It was too difficult to speak out there where I was last night.

    خدا خود میر مجلس بود اندر لامکاں خسرو
    محمد شمع محفل بود شب جائے کہ من بودم

    God himself was the master of ceremonies in that heavenly court,
    Oh Khusrau, where (the face of) the Prophet too was shedding light like a candle

    امیر خسرو
    Amir Khusro

  • Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    The Following Naat “Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye” is the most famous Naat of Hazrat Pir Mehr Ali Shah Alaihir raHmah

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye
    اج سک متراں دی ودھیری اے

    اج سک متراں دی ودھیری اے
    کیوں دلڑی اداس گھنیری اے

    آج محبوب کی یاد بہت زیادہ آ رہی ہے
    کیوں آج میرا دل بہت اُداس ہے

    لوں لوں وچ شوق چنگیری اے
    اج نیناں لائیاں کیوں جھڑیاں

    ہر ہر رگ میں بے انتہا شوق ہے
    آج کیوں آنکھوں سے اشکوں کی برسات ہے

    الطیف سری من طلعتہ
    والشذ و بدی من وفرتہ

    لطیف خیال و خواب، سری ظاہر ہونا، الشذو کستوری ، بدی مہکنا غالب ہونا

    حضورپرنور کے رح انور کی خواب حیال میں زیارت ہوئی
    حضور کی زلفوں کی مہک کستوری سے بڑھ کر ہے
    (وفرت ایسی زلفیں جو کانوں تک ہوں )

    فسکرت ھنا من نظرتہ
    نیناں دیاں فوجاں سر چڑھیاں

    اس موقع پر آپ نے میری طرف نظر فرمائی اور مست کر دیا
    آپ کی سرمگیں آنکھوں سے انوار کی افواج میرے اوپر چھا گئیں

    مکھ چند بدر شعشانی اے
    متھے چمکدی لاٹ نورانی اے

    آپ کا چہرہ چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہا ہے
    آپ کی پیشانی پر انوار چمک رہے ہیں

    کالی زلف تے اکھ مستانی اے
    مخمور اکھیں ہن مدھ بھریاں

    زلفیں کالی ہیں اور آنکھ مست و بیخود کرنے والی
    شراب معرفت سے بھری ہوئی دلنشین سرمگیں آنکھیں

    دو ابرو قوس مثال دسن
    جیں تھیں نوک مژہ دے تیر چھٹن

    آپ کے دونوں ابرو کمان کی مانند ہیں
    پلکوں کی نوک سے تیر نکل رہے ہیں

    لباں سرخ آکھاں کہ لعل یمن
    چٹے دند موتی دیاں ہن لڑیاں

    سرخ لب مبارک جو کہ یمنی عقیق ہیں
    سفید دانت موتیوں کی قطاریں ہیں

    اس صورت نوں میں جان آکھاں
    جانان کہ جان جہان آکھاں

    اس رخ انور کو میں جان کہوں
    کہ جہانوں کی جان کہوں

    سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں
    جس شان تو شاناں سب بنیاں

    سچ کہوں تو اللہ کی شان کہوں
    کیونکہ اپ کی وجہ ہی سے سب شانیں وجود میں آئییں

    ایہہ صورت ہے بے صورت تھیں
    بے صورت ظاہر صورت تھیں

    اس شکل میں دراصل بے صورت (اللہ)جلوہ گر ہے
    اپ کے وجود میں رب نے خود کو ظاہر کر دیا

    بے رنگ دسے اس مورت تھیں
    وچ وحدت پھٹیاں جد گھڑیاں

    اللہ پاک جو کہ رنگ و شکل سے پاک ہے آپ کی صورت میں نظر آتا ہے
    وحدت کے خزانے سے جب نئی شاخ نکلں اور اپ کو خلق کیا گیا سب سے پہلے

    دسے صورت راہ بے صورت دا
    توبہ راہ کی عین حقیقت دا

    آپ کی سنت و اتباع اللہ کی رسائی کا ذریعہ ہے
    توبہ اپ کا راستہ تو دراصل عارف باللہ بنا دیتا ہے

    پر کم نہیں بے سوجھت دا
    کوئی ورلیاں موتی لے تریاں

    لیکن یہ کم عقل لوگوں کا کام نہیں ہے
    بہت تھوڑے لوگ اس ہستی مبارک کو سمجھ کر اس دنیا سے موتی سمیٹ کر گئے

    ایہا صورت شالا پیش نظر
    رہے وقت نزع تے روز حشر

    اللہ کرے کہ یہی صورت میرے رو برو رہے
    مرتے وقت اور روز قیامت

    وچ قبر تے پل تھیں جد ہوسی گذر
    سب کھوٹیاں تھیں سن تد کھریاں

    قبر میں اور جب پل صراط سے گزر ہو
    (آپ کے روبرو ہو نے سے (میرے کھوٹے عمل کھرے ہو جائیں گے

    یعطیک ربک داس تساں
    فترضی تھیں پوری آس اساں

    آپ کو خوش خبری دی گئی کہ آپ کا رب عنقریب آپ کو راضی کرنے کے لئے بے حد نوازے گا
    ہم غریبوں کو یہی اُمید ہے کہ اپ اُمت کی شفاعت کے بغیر راضی نہیں ہوں گے
    (حضور کا فرمان ہے میں اُس وقت تک راضی نہیں ہوں گا جب تک میرا ایک بھی اُمتی دوزخ میں ہو)

    لج پال کریسی پاس اساں
    واشفع تشفع صحیح پڑھیاں

    حضور ہماری پاس داری (پردہ پوشی)کریں گے
    “آپ شفاعت کریں اپ کی شفاعت منظور کی جائے گی” ہم نے ٹھیک پڑھا ہے

    لاہو مکھ تو مخطط برد یمن
    من بھانوری جھلک دکھلاو سجن

    ذرہ چہرہ انور سے یمنی دھاری دھار چادر ہٹا دیں
    دل کو بھانے والی زیارت اے محبوب کرا دیں

    مخطط دھاری دار ، برد چادر

    اوہا مٹھیاں گالیں الاو مٹھن
    جو حمرا وادی سن کریاں

    گالیں باتیں، الاو سناو

    وہی میٹھی میٹھی باتیں سنائیں اے محبوب
    جو حمرا وادی میں سنائی تھیں

    حجرے توں مسجد آو ڈھولن
    نوری جھات دے کارن سارے سکن

    سرکار حجرا مبارک سے مسجد تشریف لائیں
    نورانی چہرہ کی جھلک دیکھنے کے لئے سارے اُمید لگائے بیٹھے ہیں

    دو جگ اکھیاں راہ دا فرش کرن
    سب انس و ملک حوراں پریاں

    دو جہاں آپ کے انتظار میں انکھیں بچھائے ہوئے ہے
    سب انسان اور فرشتے حور اور پریاں

    انہاں سکدیاں تے کرلاندیاں تے
    لکھ واری صدقے جاندیاں تے

    حضور کے دیدار کی خاطر یہ سسک رہیں ہیں فریاد کر رہیں ہیں
    لاکھوں بار اپ پر قربان ہو رہیں ہیں

    انہاں بردیاں مفت وکاندیاں تے
    شالا آون وت وی اوھ گھڑیاں

    یہ باندیاں مفت میں بک رہیں ہیں دیدار کی خاطر
    خوشا وہ لمحات جلد جلد آ جائیں

    سبحان اللہ ما اجملک
    ما احسنک ما اکملک

    اللہ پاک ہے اور آپ سب سے زیادہ حسین ہیں
    سب سے زیادہ احسان کرنے والے سب سے زیادہ کامل و اکمل

    کتھے مہر علی کتھے تیری ثنا
    گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں

    کہاں مہرعلی اور کہاں آپ کی تعریف
    یہ مشتاق انکھیں کہاں پر ٹھہر گئی ہیں

      حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب

    Download complete Sharha of Aj Sik Mitran Di pdf by Mufti Khan Muhammad Qadri 

    SourceAj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    Syed Muahammd Fasih Uddin Soharwardy  Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 1 - Pir Mehr Ali Shah

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 2 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 3 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

    Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye 4 - Pir Mehr Ali Shah.jpg

  • Hajio Aao Shahenshah Ka Roza Dekho

    Hajio Aao Shahenshah Ka Roza Dekho
    حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو

    حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو
    کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو

    رکن شامی سے مٹی وحشت شام غربت
    اب مدینہ کو چلو صبح دل آرا دیکھو

    آب زمزم تو پیا خوب بجھائی پیاسیں
    آو جود شہ کوثر کا بھی دریا دیکھو

    زہر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے
    ابر رحمت کا یہاں زور سے برسنا دیکھو

    خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلاف کعبہ
    قصرمحبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

    دھو چکا ظلمت دل بوسہء سنگ اسود
    خاک بوسی  مدینے کا بھی رتبہ دیکھو

    اولیں خانہ حق کی بھی ضیائیں دیکھیں
    آخریں بیت نبی کا بھی تجلا دیکھو

    غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا
    میری آنکھوں سے میرے پیارے کو روضہ دیکھو

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Chamak Tujh Say Patay Hain Sab Panay Walay

    Chamak Tujh Say Patay Hain Sab Panay Walay
    چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے

    چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
    میرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے

    برستا نہیں دیکھ کر ابر رحمت
    بدوں پہ بھی برسا دے برسانے والے

    مدینے کے خطے خدا تجھ کو رکھے
    غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے

    تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
    میرے چشم عالم سے چھب جانے والے

    حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
    ارےسر کا سودا ہے او جانے والے

    رہیگا یونہی ان کا چرچا رہیگا
    پڑے خاک ہوجائیں جل جانے والے

    رضا نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
    کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Wah Kia Jood-o-Karam Hai Shah-Aey Batha Teyra

    Wah Kia Jood-o-Karam Hai Shah-Aey Batha Teyra
    واہ کیا جودو کرم ہے شہہ بطہا تیرا

    واہ کیا جودو کرم ہے شہہ بطہا تیرا
    نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

    فرش والے تیری شوکت کا علو کیا جانے
    خسروا عرش پہ اڑتا ہے پھریرا تیرا

    آسماں خوان زمیں خوان زمانہ مہمان
    صاحب خانہ لقب کس کا تیرا تیرا

    میں تو مالک ہی کہوں گا کہ مالک کہ حبیب
    یعنی محبوب محب میں نہیں میرا تیرا

    تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال
    جھڑکیاں کھایئں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا

    تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں
    کون نظروں پہ چڑے دیکھ کہ تلوہ تیرا

    چور حاکم سے چھپا کرتے ہیں یا اس کے خلاف
    تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا

    تیری سرکار میں لاتا ہے رضا اس کو شفیع
    جو میرا غوث ہے اور لاڈلہ بیٹا تیرا

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khila Diye Hain

    Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khila Diye Hain
    ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں

    ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
    جس راہ چل دیےہیں کوچے بسا دیئے ہیں

    جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں
    جلتے بجھا دئے ہیں روتے ہنسا دیئے ہیں

    ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
    جب یاد آ گئے ہیں سب غم بھلا دیئے ہیں

    میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا
    دریا بہا دیے ہیں دربے بہا دیئے ہیں

    اسر ا میں گذرے جس دم بیڑے میں قدسیوں کے
    ہونے لگی سلامی پرچم جھکا دیئے ہیں

    ملک سخن کی شاہی تجھ کو رضا مسلم
    جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیئے ہیں

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Hai Kalaam e Ilahi Main Shams-O-Duha Tere Chehra Noore Faza Ki Qasam

    Hai Kalaam e Ilahi Main Shams-O-Duha
    Tere Chehra Noore Faza Ki Qasam
    ہے کلام الہیٰ میں شمس و الضحیٰ

    تیرے چہرہ نور فضا کی قسم

    ہے کلام الہیٰ میں شمس و الضحیٰ تیرے چہرہ نور فضا کی قسم
    قسم شب تار میں راز یہ تھا کہ حبیب کی زلف دو تا کی قسم

    تیرے خلق کو حق نے عظیم کہا تیری خلق کو حق نے جمیل کیا
    کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا تیرےخالق حسن ادا کی قسم

    ہے خدا نے وہ مرتبہ تجھ کو دیا نہ کسی کو ملے نہ کسی کو ملا
    کہ کلام مجید نے کھائی شہا تیرے شہروکلام و بقا کی قسم

    تیرا مسند  ناز ہے عرش بریں تیر ا محرم راز ہے روح امیں
    تو ہی سرور ہر دو جہاں ہے شہا تیری مشل نہیں خدا کی قسم

    یہی عرض ہے خالق ارض وسما وہ رسول تیرےمیں بندہ تیرا
    مجھے ان کے جوار میں دے وہ جگہ کہ ہے خلد کو جسکی صفا کی قسم

    یہی کہتی ہے بلبل باغ جناں کہ رضا کی طرح کوئی سحر بیاں
    نہیں ہند میں واصف شاہ ہدا مجھے شوخی ء طبع رضا کی قسم

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Wo Suey Lalazar Phirte Hain

    Wo Suey Lalazar Phirte Hain
    وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں

    وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
    تیرے دن اے بہار پھرتے ہیں

    جو تیرے در سے یار  پھرتے ہیں
    در بدر  یوں ہی خوار پھرتے ہیں

    ہر چراغ مزار پر قدسی
    کیسے پروانہ وار پھرتے ہیں

    اس گلی کا گدا ہوں میں جس میں
    مانگتے تاجدار پھرتے ہیں

    لاکھوں قدسی ہیں کا م خدمت پر
    لاکھوں پروانہ وار پھرتے ہیں

    ہائے غافل وہ کیا جگہ ہے یہاں
    پانچ جاتے ہیں چار پھرتے ہیں

    کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
    تجھ سے کتنے ہزار پھرتے ہیں

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Sarwar Kahoon Ke Malik O Maula Kahon Tujhay

    Sarwar Kahoon Ke Malik O Maula Kahon Tujhay
    سرور کہوں کہ مالک و مولی کہوں تجھے

    سرور کہوں کہ مالک و مولی کہوں تجھے
    باع خلیل کا گل زیبا کہوں تجھے

    اللہ رے تیرے جسم منور کی تابشیں
    اے جان جاں میں جان تجلی کہوں تجھے

    تیرے تو وصف عیب تناہی سے ہیں بری
    حیراں ہوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے

    گلزار قدس کا گل رنگیں ادا کہوں
    درمان درد بلبل شیدا کہوں تجھے

    لیکن رضا نے ختم سخن اس پہ کر دیا
    خالق کا بندہ خلق کا اآقا کہوں تجھے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy