Noor he Noor Mahak Kaif o Saroor Ayay Hain
Dil e Baitaab Zara Sabr Hazoor Ayay Hain
نور ہی نور، مہک ، کیف و سرور آئے ہیں
دل بیتاب ذرا صبر ، حضورؐ آئے ہیں
چشم پر نم ہے ، طبیعت میں سکوں کا عالم
زہے!ذولفضل وکرم، رحمت و نور آئے ہیں
قدسیاں فرط اَدب سے ہیں ہر سمت کھڑے
اور ہاتھوں میں لئے جام طہور آئے ہیں
جام پہ جام لنڈھاو کہ صلائےعا م ہے یارو
اپنے رندوں کو پلانے خود حضورؐ آئے ہیں
عاصیو! بڑھ کے پکڑ لو اپنے مولیٰ کے قدم
وہ شفاعت کو یوم النشور آئے ہیں
اپنے پلے تو نہیں کچھ بھی بجز اس کے کہ ہم
حمد اور نعت کی محفل میں ضرور آئے ہیں
ہیں تجلی گہ ربی یہ بزرگوں کے مزارات
کون کہتا ہے کہ ہم پیش قبور آئے ہیں
تاکہ ہم پر بھی ہو واجب یہ شفاعت خاور
در اقدس پہ جبھی پیش حضورؐ آئے ہیں
خاورسہروردی
Khawar Soharwardy