Zarre Zarre Mein Tu WahdaHoo WahdaHoo

Zarre Zarre Mein Tu WahdaHoo WahdaHoo
Hai Sadda Char Soo WahdaHoo WahdaHoo

ذرے ذرے میں تو وحدہُ وحدہُ
ہے صدا چار سو وحدہُ وحدہُ

ساری مخلوق کے لب پہ ہے رات دن
تیری ہی گفتگو وحدہُ وحدہُ

تیرے ڈر سے جو روتی ہے اُس آنکھ کا
ہو گیا ہے وضو وحدہُ وحدہُ

صورتِ مصطفی میں ہوا جلوہ گر
خود ہی تو ہو بہو وحدہُ وحدہُ

جاؤں دُنیا سے جب ہو لبوں پہ ریاض
اللہ ہو اللہ ہو وحدہُ وحدہُ

علامہ سید ریاض الدین سہروردی
Syed Riaz uddin Soharwardi

Kis Ghar Mein Kis Hijab Mein Ae Jaan Nehaan Ho Tum

Kis Ghar Mein Kis Hijab Mein Ae Jaan Nehaan Ho Tum
Hum Raah Daikhte hain Tumhari Kahan Ho Tum

کس گھر میں کس حجاب میں اے جاں نہاں ہو تم
ہم راہ دیکھتے ہیں تمھاری کہاں ہو تم

مٹنے پر اپنے ناز نہ ہو کس طرح مجھے
میں ہوں وہ بے نشاں کہ جس کہ نشاں ہو تم

پردہ دری کا آپ نہ کیجے گلہ اگر
ہم سینہ چاک کرکے دکھا دیں جہاں ہو تم

دونوں جگہ ظہور برابر ہے آپ کا
ذرے میں آفتاب میں یک ساں عیاں ہو تم

خالی نہیں ہے آپ کے جلوے سے کوئی شے
دریا ہو اور قطروں کے اندر نہاں ہو تم

حاضر ہے بزم یار میں ساماں عیش سب
اب کس کا انتظار ہے اکبر کہاں ہو تم

شاہ اکبر دانا پوری

Thanks to Syed Zeeshan Khalid for Sharing.

Marhaba Sayyedi Makki Madani ul Arabi

Marhaba Sayyedi Makki Madani ul Arabi
Dil o Jaan Baad Fidayat Che Ajab Khush Laqabi

مرحبا سید مکی مدنی العربی
دل وجاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی

اے مکی مدنی و عربی آقا مرحبا ۔ آپ پر دل و جاں فدا ہوں ، کیا خوبصورت لقب ہے آپکا

من بیدل بجمال تو عجب حیرانم
اللہ اللہ چہ جمال است بدیں بوالعجبی

میں بیدل آپکی خوبصورتی دیکھ کر عجب حیرانی میں مبتلا ہوں ۔اللہ اللہ کیا جمال ہے حیرانگی کی انتہا ہے

نخل بستان مدینہ ز تو سرسبز مدام
زاں شدہ شہرۂ آفاق بہ شیریں رُطَبی

مدینے کے باغات آپ کی وجہ سے ہمیشہ کیلیے سرسبز ہو گئے اور آپ کی وجہ ہی سے یہاں کی تر و تازہ کجھوریں اپنی شیرینی میں شہرہ آفاق ہو گئیں
تر و تازہ سے مراد نیا نظام اسلام ہے اور اسکا شہرہ آفاق ہونا تو ظاہر ہی ہے کہ اسلام ہر طرف پھیل گیا۔

چشم رحمت بکشا سوئے من انداز۔نظر
اے قریشی لقبی ھاشمی و مطلبیّ

اپنی رحمت کی آنکھ کھول کر میری جانب اک نظر کیجیے
اے کہ آپ  قریشی ہاشمی اور مطلبی لقب رکھنے والے ہیں

نسبتِ نیست بذاتِ تو بنی آدم را
برتراز عالم و آدم تو چہ عالی نسبی

آپ کی ذات کی نسبت بنی آدم سے نہیں ہے بلکہ آپ تو تمام جہانوں اور آدم سے برتر ہیں، آپ کا نسب کیا اعلیٰ ہے۔

ماھمہ تشنہ لبا نیم وتوئ آب ِحیات
رحم فرما کہ زحد می گزروتشنہ لبی

ہم سب انتہائی پیاسے ہیں اور آپ کی ذاتِ مبارک آبِ حیات ہے، رحم فرمائیے
اور اس آبِ حیات کے جام پلایئے ، کہ ہماری پیاس حد سے بڑھ چکی ہے۔

ذاتِ پاکِ تو دریں مللک ِعرب کردہ ظہور
زاں سبب آمدہ قراں بہ زبان ِ عربی

آپ کی ذاتِ پاک نے عرب میں ظہور کیا اور اسی سبب سے قرآن کی زبان بھی عربی ہے۔

سیدّی انتَ حبیبی و طبیبِ قلبی
آمدہ سوئے تو قدّسی پئے درماں طلبی

اے آقا آپ ہی حبیب اور دلوں کے طبیب ہیں اور فرشتے بھی آپ کی طرف درمان طلب کرنے کیلیے آتے ہیں۔

Jaan Muhammad Qudsi
جان محمد قدسی

Reference: : http://www.urduweb.org

Download Mp3: Marhaba Maki Madni ul Arabi Qudsi Farzand Ali 27-6-4 786

Kafir e Ishq Houn Main Banda e Islam Nahin

Kafir e Ishq Houn Main Banda e Islam Nahin
Butt Parasti Ke Siwa Aur Mujhay Kaam Nahin

Ishq Main Poojta Houn Qibla o Kaaba Apna
Ek Pal Dil Ko Mere Es Ke Bin Aaraam Nahin

کافر عشق ہوں میں بندہ اسلام نہیں
بت پرستی کےسوا اور مجھے کام نہیں

عشق میں پوجتا ہوں قبلہ و کعبہ اپنا
اک پل دل کو میرے اس کے بنا آرام نہیں

ڈھونڈتا ہے تو کدھر یار کو میرے ایماہ
منزلش در دلِ ما ہست لبِ بام نہیں

بوالہوس عشق کو تو خانہ خالہ مت بوجھ
اُسکا آغاز تو آسان ہے پر انجام نہیں

پھانسنے کو دلِ عشاق کے اُلفت بس ہے
گہیر لینے کو یہ تسخیر کم از دام نہیں

کام ہو جائے تمام اُسکا پڑی جس پہ نگاہ
کشتہ چشم کو پھر حاجتِ صمصام نہیں

ابر ہے جام ہے مینا ہے می گلگون ہے
ہے سب اسبابِ طرب ساقی گلفام نہیں

ہائے رے ہائے چلی جاتی ہے یوں فصل بہار
کیا کروں بس نہیں اپنا وہ صنم رام نہیں

جان چلی جاتی ہے چلی دیکھ کے یہ موسم گُل
ہجر و فرقت کا میری جان پہ ہنگام نہیں

دل کے لینے ہی تلک مہر کی تہی ہم پہ نگاہ
پھر جو دیکھا تو بجز غصہ و دشنام نہیں

رات دن غم سے ترے ہجر کے لڑتا ہے نیاز
یہ دل آزاری میری جان بھلا کام نہیں

Hazrat Shah Niaz
حضرت شاہ نیاز 

Thanks to Mohammed Tausif Iftekhari for Sharing

Tanam Farsooda Jaan Para Ze Hijraan Ya Rasool Allah

Tanam Farsooda Jaan Para

Ze Hijraan Ya Rasool Allah

تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ

Tanam Farsooda jaa para Ze Hijra, Ya Rasulallah
Dillam Paz Murda Aawara Ze Isyaa, Ya Rasulallah!

یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے
گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے

My body is dissolving in your separation And my soul is breaking into pieces, Ya Rasulallah!
Due to my sins, My heart is weak and becoming enticed, Ya Rasulallah!

چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہ

Choon Soo’e Mun Guzar Aari Manne Miskeen Zanaa Daari
Fida-E-Naqsh-E-Nalainat Kunam Ja, Ya Rasulallah!

یا رسول اللہ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں
آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں

When you pass by me Then even in my immense poverty, ecstatically,
I must sacrifice my soul on the impression of your Blessed Sandal, Ya Rasulallah!

ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہ

Ze Jaame Hubb To Mustam Ba Zanjeere To Dil Bustam
Nu’mi Goyam Ke Mun Hustum Sukhun Daan, Ya Rasulallah!

آپ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں
پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہ

I am drowned in the taste of your love And the chain of your love binds my heart.
Yet I don’t say that I know this language (of love), Ya Rasulallah!

زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہ

Ze Kharda Khaish Hairaanam Siyaa Shud Roze Isyaanam
Pashemaanam, Pashemaanam, Pashemaanam, Ya Rasulallah!

میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں
پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ،یا رسول اللہ

I am worried due to my misdeeds; And I feel that my sins have blackened my heart, Ya Rasulallah!
I am in distress! I am in distress! I am in distress! Ya Rasulallah!

چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہ

Choon Baazoo’e Shafaa’at Raa Khushaa’I Bar Gunaagara
Makun Mahruume Jaami Raa Daraa Aan, Ya Rasulallah!

روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گیں
یا رسول اللہ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا

Ya Rasulallah! When you raise your hands to intercede for the sinners,
Then do not deprive Jami of your exalted intercession.

http://tune.pk/video/3044691/tanam-farsooda-jaan-para-zulfiqar-ali#

مولانا عبدالرحمن جامی

Molana Abdur Rehman Jami

BJuz Tumhare Kahoon Kis Se Ya Ghareeb Nawaz

BJuz Tumhare Kahoon Kis Se Ya Ghareeb Nawaz
Suno Meri Mere Mushkil Kusha Ghareeb Nawaz

بجز تمھارے کہوں کس سے یا غریب نواز
سنو مری مرے مشکل کشا غریب نواز

تمہارے دامن عالی نے ہاتھ آتے ہی
بڑھا دیا ہے مرا حوصلہ غریب نواز

معین دین و عطائے رسولؐ والیَ ہند
امیر خواجہ گلگوں قبا غریب نواز

کہاں تک پھرے در در کی ٹھوکریں کھاتا
تمہارے در کا تمھارا گدا غریب نواز

سُنی ہے آپ کی بندہ نوازیوں کی دھوم
کبھی ادھر بھی نگاہ عطا غریب نواز

تمہارا ہوں میں تمہیں سے ہی التجا میری
تمہارے ہوتے کہوں کس سے یا غریب نواز

لحد میں روز قیامت میں دین دنیا میں
تمھارے نام کا ہے آسرا غریب نواز

تمہارے در کی گدائی ہے آبرو میری
تھماری دید مرا مدعا غریب نواز

ضیائے مجلس عرفاں نگار عالم قُدس
فضائے گلشنِ اِنی انا غریب نواز

کچھ اپنے بیدم خستہ کو بھی عطا کیجیے
سخی ہے آپ کی سرکار یا غریب نواز

بیدم وارثی
Bedam Warsi

Thanks to Mohammed Tausif Iftekhari for Sharing

Man Shab e Siddique Ra Deedum b’Khawab

خلاصہ مطالبِ مثنوی
در تفسیر سورہَ اخلاص

قل ھواللہ احد
کہہ دو وہ اللہ ایک ہے

Man Shab e Siddque Ra Deedum b’Khawab
Gul Z Khak e Raah e Oo Cheedam b’Khawab

من شبے صدیق را دیدم بخواب
گل زِ خاک راہِ اُو چیدم بخواب

ایک رات میں نے خواب میں حضرت ابو بکر صدیق کو دیکھا
آپ کے راستے کی خاک سے میں نے خواب میں پھول چنے

آں امن الناس بر مولائے ما
آں کلیم اوّل سینائے ما

آپ سب سے زیادہ احسان کرنے والے ہمارے مولا ہیں
آپ ہمارے طور(نبی کریم ؐ ) کے پہلے کلیم ہیں

ہمت اُو کشت ملت را چو ابر
ثانی اسلام و غار و بدر و قبر

آپ کی ہمت امت کی کھیتی کے لئے بادل کی مانند ہے
آپ ثانی اسلام و غار وبدر و قبر ہیں

گفتمش اے خاصہَ خاصانِ عشق
عشقِ تو سرِ مطلعِ دیوانِ عشق

میں نے آپ سے کہا کہ آپ عشق کے خاصوں سے بھی خاص ہیں
آپ کا عشق دیوان عشق کا پہلا شعر ہے

پختہ از دستت اساسِ کار ما
چارہ ے فرما پے آزارِ ما

آپ کے ہاتھوں سے ہمارے کاموں کی بنیاد مضبوط ہوئی
آپ ہمارے دکھ درد کا علاج فرمائیں

گفت تاکہ ہوس گردی اسیر
آب و تاب از سورہ اخلاص گیر

حضرت صدیق نے فرمایا کہ کب تک اُمت حرص و ہوس میں مبتلا رہے گی
اس اُمت کو سورہ اخلاس سے چمک دمک حاصل کرنی چاہیے

ایں کہ در صد سینہ پیچد یک نفس
سرے از اسرارِ توحید است و بس

یہ جو ہزاروں سینوں میں ایک ہی طرح سے سانس چل رہا ہے
یہ توحید کے رازوں میں سے ایک راز ہے

رنگ اُو برکن مثالِ او شوی
در جہاں عکس جمال او شوی

اس جہاں میں تو اس کے رنگ کو اختیار کر کے اس کی مانند ہو جا
اس جہاں میں اُس کے جمال کا عکس بن جا

آنکہ نامِ تو مسلماں کردہ است
اذ دوئی سوے یکی آورہ است

وہ ذات کہ جس نے تیرا نام مسلماں رکھا ہے
وہ تجھے دوئی سے وحدت کی طرف لائی ہے

خویشتن را ترک و افغان خواندہ ای
وائے بر تو آنچہ بودی ماندہ ای

تو خود کو ترک اور افغان کہلانا پسند کرتا ہے
افسوس تجھ پر کہ تو جو تھا اب نہیں ہے

وارہاں نامیدہ را از نامہا
ساز با خم در گذر از جامہا

تو اس قوم کو اتنے سارے ناموں سے نجات دلا
تو صراحی سے موافقت کر اور پیالوں سے جان چھڑا

اے کہ تو رسواے نام افتادہ عی
از درخت خویش خام افتادہ ای

اے کہ تو (قوم) اتنے سارے ناموں کی وجہ سے رسوا ہو گئی ہے
اور اپنے درخت سے کچے پھل کی طرح گر گئی ہے

با یکی ساز از دوئی بردار رخت
وحدت خود را مگرداں لخت لخت

تو توحید سے تعلق جوڑ اور دوئی کو رخصت کر دے
اپنی وحدت کو اس طریقے پر ٹکڑے ٹکڑے نہ کر

اے پرستار یکی گر تو توئی
تا کجا باشی سبق خوانِ دوئی

اے ایک کے پوچنے والے اگر تو تو ہے
تو کب تک دوئی کا سبق پڑھتا رہے گا

تو درِ خود را بخود پوشیدہ ای
در دل آور آنچہ بر لب چیدہ ای

تو نے اپنا دروازہ اپنے اوپر خود بند کر لیا ہے
تو جو زبان سے کہتا ہے دل سے بھی ادا کر

صد ملل از ملتے انگیختی
برحصارِ خود شبخوں ریختی

تو نے ایک ملت کی سو ملتیں بنا لیں ہیں
اپنے قلعے پر خود ہی شب خوں مارا ہے

یک شو و توحید را مشہود کن
غائبش را از عمل موجود کن

ایک ہو جا اور توحید کا اظہار کر دے
اپنے عمل سے غائب کو موجود کر دے

لذتِ ایماں فزاید در عمل
مردہ آں ایماں کہ ناید در عمل

ایمان کی لذت عمل کرنے سے بڑھتی ہے
مردہ ہے ایمان جس میں عمل نہ ہو

Allama Iqbal
علامہ اقبال

Deeda e Deedar Jo Har Haal Mein Na Deeda Hai

Deeda e Deedar Jo Har Haal Mein Na Deeda Hai
Jis se Posheeda nahin Tum Hum sy Woh Posheeda Hai

دیدہ دیدار جو ہر حال میں نا دیدہ ہے
جس سے پوشیدہ نہیں تم ہم سے وہ پوشیدہ ہے

دیکھتا ہے سب کو لیکن سب سے خود پوشیدہ ہے
شرم سے آنکھوں کے پردوں میں وہ نور دیدہ ہے

چشم نا بینا سے پردہ ہے تو کچھ بیجا نہیں
آنکھ والوں سے بھی وہ جانِ جہاں پوشیدہ ہے

واہ رے تیری بے حجابی واہ رے تیری نقاب
لفظ پوشیدہ میں معنی کی طرح پوشیدہ ہے

جس کو دیکھو ہر گھڑی پامال کرتا ہے مجھے
کیا مری کشتِ تمنا سبزہ روئیدہ ہے

ذرہ ذرہ ہے ترا آئینہ حُسن و جمال
تو ہی پوشیدہ نہ اب صورت تری نادیدہ ہے

جب بجز اک ذات مطلق دوسرا پیدہ نہیں
کون ہے پھر غیر اور کس سے کوئی پوشیدہ ہے

ہائے وہ کہنا کِسی کا بزم میں پھیلا کے ہاتھ
آگلے مل لیں بس اتنی پات پر رنجیدہ ہے

جستجو ہے اُس کی بیدم دل ہے جسکی جلوہ گاہ
وہ چھپا ہے ہم سے جو آنکھوں کا نورِ دیدہ ہے

بیدم وارثی
Bedam Warsi

Thanks to Mohammed Tausif Iftekhari for Sharing

Naseema Janib e Bat-HA Guzar Kun

Naseema Janib e Bat-hA Guzar Kun
Ze Ehwalam Muhammad Ra Khabar Kun

نسیما ! جانب بطحا گزر کن
ز احوالم محمد را خبر کن

اے صبا بطحا کی طرف چل
میرے احوال حضورؐ کو سنا

O morning breeze! set out towards Bat’haa,”
Inform Muhammad of my plight

ببریں جانِ مشتاقم بہ آں جا
فدائے روضہ خیر البشر کُن

میری بے تاب جان کو اُس جگہ لے جا
تا کہ یہ حضور کے روضہ اقدس پر نثار ہو جائے

Take me to that place so that
I sacrifice my life at the shrine of Muhammad (best of mankind)

توئی سلطان عالم یا محمد
زروئے لطف سوئے من نظر کن

یا رسول اللہ آپ ہی دونوں جہان کے سلطان ہیں
آپ نگاہ کرم مجھ پر ڈالیں

Muhammad ; You, who are the Emperor of both worlds
Cast your graceful, blessed glance towards me

مشرف گرچہ شد جامی زلطفش
خدایا ! ایں کرم با ر دگر کن

جامی اگرچہ آپؐ کے لطف سے محظوظ ہو گیا
یا اللہ یہ کرم بار بار ہو

Although you have showered your grace on Jami
In God’s name, grant him this favor once again.

مولانا عبدالرحمن جامی
Molana Abdur Rehman Jami

Mein koji Mera Dilbar Sohna Mein Kyunkar us Noon Bhawaan Hoo

Mein koji Mera Dilbar Sohna Mein Kyunkar us Noon Bhawaan Hoo
میں کوجی میرا دلبر سوہنا ، میں کیونکر اس نوں بھانواں ہُو

میں کوجی میرا دلبر سوہنا ، میں کیونکر اس نوں بھانواں ہُو
ویہڑے ساڈے وڑدا ناہیں پئی لکھ وسیلے پانواں ہُو

Mein Koji Mera Dilbar SohaNa
Mein KyunKar Us Noon Bhanwaan
WaiRay Saadey Warda Naahin
Payi Lakh Wasailey Pawaan Hoo

میں بد صورت ہوں میرا محبوب نہائت حسین ہے
میں کس طرح سے اس کو پسند آ سکتی ہوں
میرے گھر میں وہ قدم نہیں رکھتا
میں نے لاکھوں تدبیریں کیں ہیں

ناں میں سوہنی ناں دولت پلّے ، کیوں کر یار مناواں ہُو
ایہہ دکھ ہمیشاں رہسی باہو روندڑی ہی مر جاواں ہُو

Na Mein Sohni Na Dolat Palley
KyunKar Yaar Manawaan Hoo
Ayeah Dukh Hameesha Rahsee Bahoo
RondRi He Mar Jawaan hoo

نہ تو میں حوبصورت ہوں نہ ہی مال و دولت ہے
میں کیسے محبوب کو مناوں
باہو یہ دکھ ہمیشہ رہے گا
یہاں تک کہ رو رو کر مر جاؤں

Sultan Bahu
حضرت  سلطان  باہو

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy