Ada Pay Teri Dil Hai Aanay k Qabil
ادا پر تری دل ہے آنے کے قابل
ادا پر تری دل ہے آنے کے قابل
مری جان ہے تجھ پہ جانے کے قا بل
انہیں کو چنا چن کے بجلی نے پھونکا
وہ تنکے جو تھے آشیانے کے قابل
ترے مصحف رخ کو اللہ رکھے
یہ قرآں ہے ایمان لانے کے قابل
ہوا راز دل سب پہ ظاہر تو اب کیا
چھپاتے تھے جب تھا چھپانے کے قابل
جبیں مدتوں سے لئے پھر رہی ہے
جو سجدے ہیں اس آستانے کے قابل
جگر ہو کہ دل ناوک ناز جاناں
یہ دونوں ہیں تیرے نشانے کے قابل
میں بیدم اسی بات پہ مٹ رہا ہوں
کہ وہ مجھ کو سمجھے مٹانے کے قابل