Jab Ishq Sikhata Hai (Allama Iqbal)

Jab Ishq Sikhata Hai
جب عشق سکھاتا ہے

جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی

عطار ہو رومی ہو رازی ہو غزالی ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہے سحر گاہی

اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولیٰ
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسدالہٰی

آئین جوانمردی حق گویئ و بے باکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی

Allama Iqbal
علامہ اقبال

Abida Parveen Jab Ishq Sikhata Hai

Join the Conversation

2 Comments

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy