Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khila Diye Hain
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
جس راہ چل دیےہیں کوچے بسا دیئے ہیں
جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں
جلتے بجھا دئے ہیں روتے ہنسا دیئے ہیں
ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یاد آ گئے ہیں سب غم بھلا دیئے ہیں
میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا
دریا بہا دیے ہیں دربے بہا دیئے ہیں
اسر ا میں گذرے جس دم بیڑے میں قدسیوں کے
ہونے لگی سلامی پرچم جھکا دیئے ہیں
ملک سخن کی شاہی تجھ کو رضا مسلم
جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیئے ہیں
Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا