Utha Do Parda Dikha Do Chehra K Noor E Bari Hijab Main Hai
اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے
اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے
زمانہ تاریک ہو رہا ہےکہ مہر کب سے نقاب میں ہے
انہیں کی بو مایہ سمن ہے انہیں ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
انہیں سے گلشن مہک رہےہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے
کھڑے ہیں منکر نکیرسرپر نہ کوئ حامی نہ کوئ یاور
بتادو آکر میرےپیمبر کہ مشکل جواب میں ہے
خدائےقہار ہے غضب پر کھلے ہیں بدکاریوں کہ دفتر
بچا لو آکر شفیع محشر تمہارا بندہ عذاب میں ہے
کریم ایسا ملا کہ جس کہ کھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے
بتاو اے مفلسو کہ پھر کیوں تمہارا دل اضطراب میں ہے
کریم اپنے کرم کا صدقہ لعیم بے کس کو نہ شرما
تو اور رضا سے حساب لینا رضابھی کوئ حساب میں ہے
Alahazrat Imam Ahmad Raza
اعلی حضرت احمد رضا