Chamak Tujh Say Patay Hain Sab Panay Walay
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
میرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے
برستا نہیں دیکھ کر ابر رحمت
بدوں پہ بھی برسا دے برسانے والے
مدینے کے خطے خدا تجھ کو رکھے
غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے
تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
میرے چشم عالم سے چھب جانے والے
حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارےسر کا سودا ہے او جانے والے
رہیگا یونہی ان کا چرچا رہیگا
پڑے خاک ہوجائیں جل جانے والے
رضا نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے