Tag: shah hussain poetry translation

  • Jag Mein Jeevan Thora Kon Kerey Janjaal

    Jag Mein Jeevan Thora Kon Kerey Janjaal

    جگ میں جیون تھوڑا کون کرے جنجال
    کیندے گھوڑے ،ہستی ،مندر کیندا ہے دھن مال
    کہاں گئے ملّا ،کہاں گئے قاضی،کہاں گئے کٹک ہزاراں
    ایہہ دنیا دن دوئے پیارے،ہردم نام سمال
    کہے حسین فقیر سائیں دا جُھوٹا سبھ بیوپار

    جہان میں زندگی تھوڑی ہے۔کیوں اس کے لئے دوڑ دھوپ کریں
    ہر شے یہی کہہ رہی ہے ،ہاتھی گھوڑے،مندر، مال ودولت
    ملا ،قاضی اور ہزار وں لشکر فوجیں سب کہاں گئیں
    اے پیارے زندگانی دو چار دن ہے اس کو ہر وقت ذکر وفکر میں لگا
    رب کا قفیر حسین کہتا ہے کہ سب دنیاوی کاروبار جھوٹے ہیں

    شاہ حسین
    Shah Hussain

  • Maye Ni Main Kinu Aakhan

    Maye Ni Main Kinu Aakhan
    ما ئے نی میں کنوں آکھاں

    مائے نی کہینوں آکھاں ، درد  وچھوڑے دا حال
    وھواں دھکھے میرے مرشد والا، جاں پھولاں تاں لال
    سولاں مار دیوانی کیتی، برہوں پیاساڈے خیال
    دکھاں دی روٹی ، سولاں دا سالن، آہیں دا بالن بال
    جنگل بیلے پھرے ڈھونڈیندی اجے نہ پائیولال
    رانجھن رانجھن  پھراں ڈھونڈیندی،رانجھن میرے نال
    کہے حسین فقیر نمانا، شوہ ملےتاں تھیواں نہال

    اے میری ماں میں  کسے سناوں  محبوب سے جدائی کا درد اور حال

    مرشد نے عشق حقیقی کی آگ دل میں جلا دی ہے جس کا دھواں سلگتا رہتا ہے۔
    جب بھی  اپنی  جاں میں جھانکتا ہوں تو انگارے لال نظر آتے ہیں

    ہجر کے کانٹوں نے زخمی اور دیوانہ کر دیا ہے، ہم ہر وقت محبوب کے عشق میں گرفتار ہیں۔
    وہی وہم و خیال میں سمایا رہتا ہے

    ہمارا معمول یہ ہے کہ دکھوں کی روٹی کھاتے ہیں ۔ہجر کے درد کو سالن بناتے ہیں ۔
    ان دونوں چیزوں کو آہو ں کی آگ پر جلاتے ہیں

    جنگلوں اور بیابانوں میں محبوب کی تلاش میں دیوانہ وار پھرتی رہتی ہوں لیکن ابھی تک نہیں ملا

    رانجھا رانجھا ڈھونڈتی ہوں اور رانجھا میرے ساتھ ہے

    حسین رب کا عاجزفقیر کہتا ہے محبو ب مل جائے تو میں سرخرو ہو کر  خوشی سے پھول جاوں

    شاہ حسین
    Shah Hussain

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy