Tag: alhaj owais raza qadri

  • Sar Ta Ba Qadam Hai Tan e Sultan e Zaman Phool

    Sar Ta Ba Qadam Hai Tan e Sultan e Zaman Phool
    Lab Phool Dahan Phool Zaqan Phool Badan Phool

    سر تا بقدم ہے تنِ سلطان زمن پھول
    لب پھول دہن پھول زقن پھول بدن پھول

    صدقے میں ترے باغ تو کیا لائے ہیں بن پھول
    اِس غنچہ دل کو بھی تو ایما ہو کہ بن پھول

    تنکا بھی تو ہمارے تو ہلائے نہیں ہلتا
    تم جو چاہو تو ہو جائے ابھی کوہ محن پھول

    واللہ جو مل جائے مرے گل کا پسینہ
    مانگے نہ کبھی عطر نہ پھر چاہے دلہن پھول

    دلِ بستہ وخوں گشتہ، نہ خوشبو  نہ لطافت
    کیوں غنچہ کہوں ہے مِرے آقا کا دہن پھول

    شب یاد تھی کن دانوں کی شبنم کہ دَم صبح
    شو خان بہاری کے جڑاؤ ہیں کرن پھول

    دندان و لب و زلف و رُخ شاہ کے فدائی
    ہیں در عدن لعلِ یمن مشک ختن پھول

    بو ہو کے نہاں سو گئے تابِ رُخ شہ میں
    لو بن گئے ہیں اب تو حسینوں کا دہن پھول

    ہوں بار گنہ سے نہ خجل دوشِ عزیزاں
    للہ مری نعش کر اے جان چمن پھول

    دل اپنا بھی شیدائی ہے اُس ناخنِ پا کا
    اتنا بھی مہ نو پہ نہ اے چرخ کہن پھول

    دل کھول کے خوں رو لے غم عارض شہ میں
    نکلے تو کہیں حسرت خوں نا بہ شدن پھول

    کیا غازہ مل گرد مدینہ کا جو ہے آج
    نکھرے ہوئے جوبن میں  قیامت کی پھبن پھول

    گرمی یہ قیامت ہے کہ کانٹے ہیں زباں پر
    بلبل کو بھی اے ساقی صہبا و لبن پھول

    ہے کون کہ گریہ کرے یا فاتحہ کو آئے
    بیکس کے اٹھائے تِری رحمت کے بھرن پھول

    دل غم تجھے گھیرے ہیں خدا تجھ کو وہ چمکائے
    سورج ترے خرمن کو بنے تیری کرن پھول

    کیا بات رضا اس چمنستان کرم کی
    زہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai

    Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai
    Jaan e Muraad Ab Kidhar Haiey Tera Makan Hai

    عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے
    جانِ مراد اب کدھر ہائے ترا مکان ہے

    بزم ثنائے زلف میں میری عروسِ فکر کو
    ساری بہارِ ہشت خلد چھوٹا سا عِطر دان ہے

    عرش پہ جاکے مرغ عقل تھک کے گرا غش آگیا
    اور ابھی منزلوں پرے پہلا ہی آستان ہے

    عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طرفہ دھوم دَھام
    کان جدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے

    اک ترے رخ کی روشنی چین ہے دو جہان کی
    اِنس کا اُنس اُسی سے ہے جان کی وہ ہی جان ہے

    وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
    جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے

    گود میں عالم شباب حال شباب کچھ نہ پوچھ
    گلبنِ باغ نور کی اور ہی کچھ اٹھان ہے

    تجھ سا سیاہ کار کون اُن سا شفیع ہے کہاں
    پھر وہ تچھی کو بھول جایئں دل یہ تیرا گمان ہے

    پیش نطر وہ نو بہار سجدے کو دل ہے بے قرار
    روکیے سر کو روکیے ہاں یہی امتحان ہے

    شان خدا نہ ساتھ دے اُن کے خرام کا وہ باز
    سدرہ سے تازمیں جسے نرم سی اِک اُران ہے

    بار جلال اُٹھا لیا گر چہ کلیجا شق ہوا
    یوں تو یہ ماہِ سبزہ رنگ نظروں میں دھان پان ہے

    خوف نہ رکھ رضا ذراتو ،تو ہے عبد مصطفےٰ
    تیرے لئے امان ہے،تیرے لئے امان ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khila Diye Hain

    Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khila Diye Hain
    ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں

    ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
    جس راہ چل دیےہیں کوچے بسا دیئے ہیں

    جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں
    جلتے بجھا دئے ہیں روتے ہنسا دیئے ہیں

    ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
    جب یاد آ گئے ہیں سب غم بھلا دیئے ہیں

    میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا
    دریا بہا دیے ہیں دربے بہا دیئے ہیں

    اسر ا میں گذرے جس دم بیڑے میں قدسیوں کے
    ہونے لگی سلامی پرچم جھکا دیئے ہیں

    ملک سخن کی شاہی تجھ کو رضا مسلم
    جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیئے ہیں

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy