Tag: alahazrat naats lyrics

  • Lutf Un Ka Aam Ho Hi Jaye Ga

    Lutf Un Ka Aam Ho Hi Jaye Ga
    Shaad Har Nakaam Ho Hi Jaye Ga

    لطف اُن کا عام ہو ہی جائے گا
    شاد ہر ناکام ہو ہی جائے گا

    جان دیدو  وعدۂ دیدار پر
    نقد اپنا دام ہو ہی جائے گا

    شاد ہے فردوس یعنی ایک دن
    قسمت خدام ہو ہی جائے گا

    یاد رہ جائیں گی یہ بے باکیاں
    نفس تو تو رام ہو ہی جائے گا

    بے نشانوں کا نشاں مٹتا نہیں
    مٹتے مٹتے نام ہو ہی جائے گا

    یاد گیسو ذکر حق ہے آہ کر
    دل میں پیدا لام ہو ہی جائے گا

    ایک دن آواز بدلیں گے یہ ساز
    چہچہا کہرام ہو ہی جائے گا

    سائلو! دامن سخی کا تھا م لو
    کچھ نہ کچھ انعام ہو ہی جائے گا

    یاد ابرو کر کے تڑپو بلبلو
    ٹکڑے ٹکڑے دام ہو ہی جائے گا

    مفلسو ان کی گلی میں جا پڑو
    باغ خلد اکرام ہو ہی جائے گا

    گر یونہی رحمت کی تاویلیں رہیں
    مدح ہر الزام ہو ہی جائے گا

    بادہ خواری کا سماں بندھنے تو دو
    شیخ درد آشام ہو ہی جائے گا

    غم تو ان کو بھول کر لپٹا ہے یوں
    جیسے اپنا کام ہو ہی جائے گا

    مٹ کہ گر  یوں ہی رہا قرض حیات
    جان کا نیلام ہو ہی جائے گا

    عاقلو ان کی نظر سیدھی رہے
    بوروں کا بھی کام ہو ہی جائے گا

    اب تو لائی ہے شفاعت عفو پر
    بڑھتے بڑھتے عام ہو ہی جائے گا

    اے رضا ہر کام کا اک وقت ہے
    دل کو بھی آرام ہو ہی جائے گا

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Naimatain Bantata Jis Simt Wo Zeeshan Gaya

    Naimatain Bantata Jis Simt Wo Zeeshan Gaya
    Saath He Munshi e Rahmat Ka Qalmdan Gaya

    نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ زیشان گیا
    ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلمندان گیا

    لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا
    میرے مولیٰ میرے آقا تیرے قربان گیا

    آہ وہ آنکھ کہ ناکام تمنّا ہی رہی
    ہائے وہ دل جو ترے در سے پر ارمان گیا

    دل ہے وہ دل جو تری یاد سے معمور رہا
    سر ہے وہ سر جو ترے قدموں پہ قربان گیا

    انھیں جانا انھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
    للہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا

    اور تم پرمرے آقا کی عنایت نہ سہی
    نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا

    آج لے ان کی پناہ آج مدد مانگ ان سے
    پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا

    اُف رے منکر یہ بڑھا جوشِ تعصّب آخر
    بھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا

    جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینے پہنچے
    تم نہیں چلتے رضا سارا تو سامان گیا

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Sar Ta Ba Qadam Hai Tan e Sultan e Zaman Phool

    Sar Ta Ba Qadam Hai Tan e Sultan e Zaman Phool
    Lab Phool Dahan Phool Zaqan Phool Badan Phool

    سر تا بقدم ہے تنِ سلطان زمن پھول
    لب پھول دہن پھول زقن پھول بدن پھول

    صدقے میں ترے باغ تو کیا لائے ہیں بن پھول
    اِس غنچہ دل کو بھی تو ایما ہو کہ بن پھول

    تنکا بھی تو ہمارے تو ہلائے نہیں ہلتا
    تم جو چاہو تو ہو جائے ابھی کوہ محن پھول

    واللہ جو مل جائے مرے گل کا پسینہ
    مانگے نہ کبھی عطر نہ پھر چاہے دلہن پھول

    دلِ بستہ وخوں گشتہ، نہ خوشبو  نہ لطافت
    کیوں غنچہ کہوں ہے مِرے آقا کا دہن پھول

    شب یاد تھی کن دانوں کی شبنم کہ دَم صبح
    شو خان بہاری کے جڑاؤ ہیں کرن پھول

    دندان و لب و زلف و رُخ شاہ کے فدائی
    ہیں در عدن لعلِ یمن مشک ختن پھول

    بو ہو کے نہاں سو گئے تابِ رُخ شہ میں
    لو بن گئے ہیں اب تو حسینوں کا دہن پھول

    ہوں بار گنہ سے نہ خجل دوشِ عزیزاں
    للہ مری نعش کر اے جان چمن پھول

    دل اپنا بھی شیدائی ہے اُس ناخنِ پا کا
    اتنا بھی مہ نو پہ نہ اے چرخ کہن پھول

    دل کھول کے خوں رو لے غم عارض شہ میں
    نکلے تو کہیں حسرت خوں نا بہ شدن پھول

    کیا غازہ مل گرد مدینہ کا جو ہے آج
    نکھرے ہوئے جوبن میں  قیامت کی پھبن پھول

    گرمی یہ قیامت ہے کہ کانٹے ہیں زباں پر
    بلبل کو بھی اے ساقی صہبا و لبن پھول

    ہے کون کہ گریہ کرے یا فاتحہ کو آئے
    بیکس کے اٹھائے تِری رحمت کے بھرن پھول

    دل غم تجھے گھیرے ہیں خدا تجھ کو وہ چمکائے
    سورج ترے خرمن کو بنے تیری کرن پھول

    کیا بات رضا اس چمنستان کرم کی
    زہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai

    Arash Ki Aqal Dang Hai Carkh Mein Asmaan Hai
    Jaan e Muraad Ab Kidhar Haiey Tera Makan Hai

    عرش کی عقل دنگ ہے چرخ میں آسمان ہے
    جانِ مراد اب کدھر ہائے ترا مکان ہے

    بزم ثنائے زلف میں میری عروسِ فکر کو
    ساری بہارِ ہشت خلد چھوٹا سا عِطر دان ہے

    عرش پہ جاکے مرغ عقل تھک کے گرا غش آگیا
    اور ابھی منزلوں پرے پہلا ہی آستان ہے

    عرش پہ تازہ چھیڑ چھاڑ فرش میں طرفہ دھوم دَھام
    کان جدھر لگائیے تیری ہی داستان ہے

    اک ترے رخ کی روشنی چین ہے دو جہان کی
    اِنس کا اُنس اُسی سے ہے جان کی وہ ہی جان ہے

    وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
    جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے

    گود میں عالم شباب حال شباب کچھ نہ پوچھ
    گلبنِ باغ نور کی اور ہی کچھ اٹھان ہے

    تجھ سا سیاہ کار کون اُن سا شفیع ہے کہاں
    پھر وہ تچھی کو بھول جایئں دل یہ تیرا گمان ہے

    پیش نطر وہ نو بہار سجدے کو دل ہے بے قرار
    روکیے سر کو روکیے ہاں یہی امتحان ہے

    شان خدا نہ ساتھ دے اُن کے خرام کا وہ باز
    سدرہ سے تازمیں جسے نرم سی اِک اُران ہے

    بار جلال اُٹھا لیا گر چہ کلیجا شق ہوا
    یوں تو یہ ماہِ سبزہ رنگ نظروں میں دھان پان ہے

    خوف نہ رکھ رضا ذراتو ،تو ہے عبد مصطفےٰ
    تیرے لئے امان ہے،تیرے لئے امان ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Bheeni Suhani Subhu Mein Dhandak Jigar Ki Hai Lyrics

    Bheeni Suhani Subhu Mein Dhandak Jigar Ki Hai
    Kalliyaan Khileen Dilon Ki Hawa Yeah Kidhar ki Hai

    بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے
    کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے

    ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے
    سونپا خدا کو یہ  عظمت کس سفر کی ہے

    مجرم بلائے آئے ہیں جاوءک ہے گواہ
    پھر رد ہو کب یہ شان کریموں کے در کی ہے

    پہلے ہو ان کی یاد کہ پائے جلا نماز
    یہ کہتی ہے اذان جو پچھلے پہر کی ہے

    سرکار ہم گنواروں میں طرز ادب کہاں
    ہم کو تو بس تمیز یہی بھیک بھر کی ہے

    اپنا شرف دعا سے باقی رہا قبول
    یہ جانیں ان کے ہاتھ میں کنجی عصر کی ہے

    کعبہ ہے بے شک انجمن آرا دلہن مگر
    ساری بہار دلہنوں میں دولہا کے گھر کی ہے

    وہ خلد جس میں اترے گی ابرار کی بارات
    ادنیٰ نچھاور اس مرے دولہا کے سر کی ہے

    ہاں ہاں رہ مدینہ ہے غافل ذرا تو جاگ
    او پاؤں رکھنے والے یہ جا چشم و سر کی ہے

    ستر ہزار صبح ہیں ستر ہزار شام
    یوں بندگی ٴ زلف و رخ آٹھوں پہر کی ہے

    محبوب رب عرش ہے اس سبز قبہ میں
    پہلو میں جلوہ گاہ عتیق و عمر کی ہے

    لب واہیں آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جھولیاں
    کتنے مزے کی بھیک ترے پاک در کی ہے

    قسمت میں لاکھ پیچ ہوں سو بل ہزار کج
    یہ ساری گتھی اک تیری سیدھی نظر کی ہے

    مومن ہوں مومنوں پہ رؤف رحیم ہو
    سائل ہوں سائلوں کو خوشی لا نہر کی ہے

    مولیٰ علی نے واری تِری نیند پر نماز
    اور وہ بھی عصر سب سے جو اعلی خطر کی ہے

    صدیق بلکہ غار میں جاں اس پر دے چکے
    اور حفظِ جاں تو جان فروضِ غرر کی ہے

    ہا ں تو نے ان کو جان انھیں پھیر دی نماز
    پر وہ تو کر چکے جو کر نی بشر کی ہے

    ثابت ہوا جملہ فرائض فروع ہیں
    اصل الاصول بندگی اس تاجور کی ہے

    آ کچھ سنا دے عشق کے بولوں میں اے رضا
    مشتاق طبع لذّتِ سوزِ جگر کی ہے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

    Download Here:Bheeni Suhani Subhu Mein — Farzand Ali Soharwardi–AlaHazrat Naat– 786

  • Woh Sarwar e Kishwar e Risalat (Qaseeda Mairaj Lyrics)

    Woh Sarwar e Kishwar e Risalat Jo Arash Pe Jalwah Gar Howay Thay
    Naye Nirale Tarab Ke Saaman Arab Ke Mahmaan Ke Liye Thay

    وہ سرورِ کشورِ رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے
    نئے نرالے طرب کے سَاماں عرب کے مہماں کے لئے تھے

    The King of Prophets shined on the divine throne of Allah
    Special arrangements were made by Allah to welcome this guest of Arab.

    وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھی دھومیں
    اُدھر سے انوار ہنستے آتے اِدھر سے نفحات اُٹھ رہے تھے

    There at Heavens were wedding celebrations and here at earth were announcements everywhere.
    The Dazzling Lights were coming with smile from Heaven and Fragrant Perfumes were being produced from Earth

    اُتار کے اُن کے رخ کا صدقہ یہ نور کا بٹ رہاتھا باڑا
    کہ چاند سورج مچل مچل کر جبیں کی خیرات مانگتے تھے

    The Noor light was being distributed as a charity of his Face.
    The Moon And The Sun were at forefront to collect their part from forehead.

    وہی تو اب تک چھلک ہرا ہے وہی تو جوبن ٹپک رہا ہے
    نہانے میں جو گرا تھا پانی کٹورے تاروں نے بھر لئے تھے

    The same luminous water is still overflowing and leaking from stars in shape of light
    The stars reserved the bath water and filled their cups.

    بچا جو تلو وں کا ان کے دھوون بنا وہ جنت کا رنگ و روغن
    جنھوں نے دولھا کی پائی اُترن وہ پھول گلزارِ نور کے تھے

    The remaining water was used to color and paint the Paradise
    The groom dress was distributed among the brighting flowers of the Paradise

    اُٹھے جو قصرِ دنیٰ کے پردے کوئی خبر دے تو کیا خبر دے
    وہاں تو جا ہی نہیں دوئی کی نہ کہ کہ وہ بھی نہ تھے ارے تھے

    The curtains of the nearness were raised How can any one bring news of that moment
    There is no room for secondness .Dont say he wasn’t, Beware He was.

    محیط و مرکز میں فرق مشکل رہے نہ فاصل خطوط واصل
    کمانیں حیرت میں سر جھکائے عجیب چَکر میں دائرے تھے

    حجاب اُٹھنے میں لاکھوں پردے ہر ایک پردے میں لاکھوں جلوے
    عجب گھڑی تھی کہ دصل و فرقت جنم کہ بچھڑے گلے ملے تھے

    وہی ہے اوّل وہی ہے آخر وہی ہے باطن وہی ہے ظاہر
    اُسی کے جلوے اُسی سے ملنے اُسی سے اس کی طرف گئے تھے

    کمان امکاں کے جھوٹے نقطوں تم اّول آخر کے پھیر میں ہو
    محیط کی چال سے تو پوچھو کدھر سے آئے کدھر گئے تھے

    نبیِ رحمت شفیعِ اُمت رضؔا پہ للہ ہو عنائت
    اُسے بھی ان خلعتوں سے حصّہ جو خاص رحمت کے واں بٹے تھے

    ثنائے سرکار ہے وظیفہ قبول سَرکار ہے تمنا
    نہ شاعری کی ہوس نہ پروا ردی تھی کیا کیسے قافیے تھے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

    Download mp3 Link:Woh Sarwar e Kishwar e Risalat Jo Arash Pe Jalwah Gar Howay Thay

  • Sab se Aula O Aala Hamara Nabi

    Sab se Aula O Aala Hamara Nabi
    سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی

    سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
    سب سے بالاو والا ہمارا نبی

    بجھ گیئں جس کے آگے سبھی مشعلیں
    شمع وہ لے کہ آیا ہمارا نبی

    خلق سے اولیا اولیاسے رسل
    اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی

    جیسےسب کا خدا ایک ہےایسے ہی
    ان کا ان کا تمہارا ہمارا نبی

    کون دیتاہے دینے کو منہ چاہیئے
    دینے والا ہے سچا ہمارا نبی

    جنکے تلووں کا دھوون ہے آب حیات
    ہے وہ جان مسیحا ہمارا نبی

    قرنوں بدلی رسولوں کی ہوتی رہی
    چاندبدلی کا نکلا ہمارا نبی

    غمزدوں کو رضا  مژدہ  دیجے کہ ہے
    بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Hajio Aao Shahenshah Ka Roza Dekho

    Hajio Aao Shahenshah Ka Roza Dekho
    حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو

    حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو
    کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو

    رکن شامی سے مٹی وحشت شام غربت
    اب مدینہ کو چلو صبح دل آرا دیکھو

    آب زمزم تو پیا خوب بجھائی پیاسیں
    آو جود شہ کوثر کا بھی دریا دیکھو

    زہر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے
    ابر رحمت کا یہاں زور سے برسنا دیکھو

    خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلاف کعبہ
    قصرمحبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

    دھو چکا ظلمت دل بوسہء سنگ اسود
    خاک بوسی  مدینے کا بھی رتبہ دیکھو

    اولیں خانہ حق کی بھی ضیائیں دیکھیں
    آخریں بیت نبی کا بھی تجلا دیکھو

    غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا
    میری آنکھوں سے میرے پیارے کو روضہ دیکھو

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Chamak Tujh Say Patay Hain Sab Panay Walay

    Chamak Tujh Say Patay Hain Sab Panay Walay
    چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے

    چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
    میرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے

    برستا نہیں دیکھ کر ابر رحمت
    بدوں پہ بھی برسا دے برسانے والے

    مدینے کے خطے خدا تجھ کو رکھے
    غریبوں فقیروں کے ٹھہرانے والے

    تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
    میرے چشم عالم سے چھب جانے والے

    حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
    ارےسر کا سودا ہے او جانے والے

    رہیگا یونہی ان کا چرچا رہیگا
    پڑے خاک ہوجائیں جل جانے والے

    رضا نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
    کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

  • Wah Kia Jood-o-Karam Hai Shah-Aey Batha Teyra

    Wah Kia Jood-o-Karam Hai Shah-Aey Batha Teyra
    واہ کیا جودو کرم ہے شہہ بطہا تیرا

    واہ کیا جودو کرم ہے شہہ بطہا تیرا
    نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

    فرش والے تیری شوکت کا علو کیا جانے
    خسروا عرش پہ اڑتا ہے پھریرا تیرا

    آسماں خوان زمیں خوان زمانہ مہمان
    صاحب خانہ لقب کس کا تیرا تیرا

    میں تو مالک ہی کہوں گا کہ مالک کہ حبیب
    یعنی محبوب محب میں نہیں میرا تیرا

    تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال
    جھڑکیاں کھایئں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا

    تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں
    کون نظروں پہ چڑے دیکھ کہ تلوہ تیرا

    چور حاکم سے چھپا کرتے ہیں یا اس کے خلاف
    تیرے دامن میں چھپے چور انوکھا تیرا

    تیری سرکار میں لاتا ہے رضا اس کو شفیع
    جو میرا غوث ہے اور لاڈلہ بیٹا تیرا

    Alahazrat Imam Ahmad Raza
    اعلی حضرت احمد رضا

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy