Tag: دیدہ دیدار جو ہر حال میں نا ڈیدہ ہے

  • Deeda e Deedar Jo Har Haal Mein Na Deeda Hai

    Deeda e Deedar Jo Har Haal Mein Na Deeda Hai
    Jis se Posheeda nahin Tum Hum sy Woh Posheeda Hai

    دیدہ دیدار جو ہر حال میں نا دیدہ ہے
    جس سے پوشیدہ نہیں تم ہم سے وہ پوشیدہ ہے

    دیکھتا ہے سب کو لیکن سب سے خود پوشیدہ ہے
    شرم سے آنکھوں کے پردوں میں وہ نور دیدہ ہے

    چشم نا بینا سے پردہ ہے تو کچھ بیجا نہیں
    آنکھ والوں سے بھی وہ جانِ جہاں پوشیدہ ہے

    واہ رے تیری بے حجابی واہ رے تیری نقاب
    لفظ پوشیدہ میں معنی کی طرح پوشیدہ ہے

    جس کو دیکھو ہر گھڑی پامال کرتا ہے مجھے
    کیا مری کشتِ تمنا سبزہ روئیدہ ہے

    ذرہ ذرہ ہے ترا آئینہ حُسن و جمال
    تو ہی پوشیدہ نہ اب صورت تری نادیدہ ہے

    جب بجز اک ذات مطلق دوسرا پیدہ نہیں
    کون ہے پھر غیر اور کس سے کوئی پوشیدہ ہے

    ہائے وہ کہنا کِسی کا بزم میں پھیلا کے ہاتھ
    آگلے مل لیں بس اتنی پات پر رنجیدہ ہے

    جستجو ہے اُس کی بیدم دل ہے جسکی جلوہ گاہ
    وہ چھپا ہے ہم سے جو آنکھوں کا نورِ دیدہ ہے

    بیدم وارثی
    Bedam Warsi

    Thanks to Mohammed Tausif Iftekhari for Sharing

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy