Site icon https://azkalam.com

Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

The Following Naat “Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye” is the most famous Naat of Hazrat Pir Mehr Ali Shah Alaihir raHmah

Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye
اج سک متراں دی ودھیری اے

اج سک متراں دی ودھیری اے
کیوں دلڑی اداس گھنیری اے

آج محبوب کی یاد بہت زیادہ آ رہی ہے
کیوں آج میرا دل بہت اُداس ہے

لوں لوں وچ شوق چنگیری اے
اج نیناں لائیاں کیوں جھڑیاں

ہر ہر رگ میں بے انتہا شوق ہے
آج کیوں آنکھوں سے اشکوں کی برسات ہے

الطیف سری من طلعتہ
والشذ و بدی من وفرتہ

لطیف خیال و خواب، سری ظاہر ہونا، الشذو کستوری ، بدی مہکنا غالب ہونا

حضورپرنور کے رح انور کی خواب حیال میں زیارت ہوئی
حضور کی زلفوں کی مہک کستوری سے بڑھ کر ہے
(وفرت ایسی زلفیں جو کانوں تک ہوں )

فسکرت ھنا من نظرتہ
نیناں دیاں فوجاں سر چڑھیاں

اس موقع پر آپ نے میری طرف نظر فرمائی اور مست کر دیا
آپ کی سرمگیں آنکھوں سے انوار کی افواج میرے اوپر چھا گئیں

مکھ چند بدر شعشانی اے
متھے چمکدی لاٹ نورانی اے

آپ کا چہرہ چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہا ہے
آپ کی پیشانی پر انوار چمک رہے ہیں

کالی زلف تے اکھ مستانی اے
مخمور اکھیں ہن مدھ بھریاں

زلفیں کالی ہیں اور آنکھ مست و بیخود کرنے والی
شراب معرفت سے بھری ہوئی دلنشین سرمگیں آنکھیں

دو ابرو قوس مثال دسن
جیں تھیں نوک مژہ دے تیر چھٹن

آپ کے دونوں ابرو کمان کی مانند ہیں
پلکوں کی نوک سے تیر نکل رہے ہیں

لباں سرخ آکھاں کہ لعل یمن
چٹے دند موتی دیاں ہن لڑیاں

سرخ لب مبارک جو کہ یمنی عقیق ہیں
سفید دانت موتیوں کی قطاریں ہیں

اس صورت نوں میں جان آکھاں
جانان کہ جان جہان آکھاں

اس رخ انور کو میں جان کہوں
کہ جہانوں کی جان کہوں

سچ آکھاں تے رب دی شان آکھاں
جس شان تو شاناں سب بنیاں

سچ کہوں تو اللہ کی شان کہوں
کیونکہ اپ کی وجہ ہی سے سب شانیں وجود میں آئییں

ایہہ صورت ہے بے صورت تھیں
بے صورت ظاہر صورت تھیں

اس شکل میں دراصل بے صورت (اللہ)جلوہ گر ہے
اپ کے وجود میں رب نے خود کو ظاہر کر دیا

بے رنگ دسے اس مورت تھیں
وچ وحدت پھٹیاں جد گھڑیاں

اللہ پاک جو کہ رنگ و شکل سے پاک ہے آپ کی صورت میں نظر آتا ہے
وحدت کے خزانے سے جب نئی شاخ نکلں اور اپ کو خلق کیا گیا سب سے پہلے

دسے صورت راہ بے صورت دا
توبہ راہ کی عین حقیقت دا

آپ کی سنت و اتباع اللہ کی رسائی کا ذریعہ ہے
توبہ اپ کا راستہ تو دراصل عارف باللہ بنا دیتا ہے

پر کم نہیں بے سوجھت دا
کوئی ورلیاں موتی لے تریاں

لیکن یہ کم عقل لوگوں کا کام نہیں ہے
بہت تھوڑے لوگ اس ہستی مبارک کو سمجھ کر اس دنیا سے موتی سمیٹ کر گئے

ایہا صورت شالا پیش نظر
رہے وقت نزع تے روز حشر

اللہ کرے کہ یہی صورت میرے رو برو رہے
مرتے وقت اور روز قیامت

وچ قبر تے پل تھیں جد ہوسی گذر
سب کھوٹیاں تھیں سن تد کھریاں

قبر میں اور جب پل صراط سے گزر ہو
(آپ کے روبرو ہو نے سے (میرے کھوٹے عمل کھرے ہو جائیں گے

یعطیک ربک داس تساں
فترضی تھیں پوری آس اساں

آپ کو خوش خبری دی گئی کہ آپ کا رب عنقریب آپ کو راضی کرنے کے لئے بے حد نوازے گا
ہم غریبوں کو یہی اُمید ہے کہ اپ اُمت کی شفاعت کے بغیر راضی نہیں ہوں گے
(حضور کا فرمان ہے میں اُس وقت تک راضی نہیں ہوں گا جب تک میرا ایک بھی اُمتی دوزخ میں ہو)

لج پال کریسی پاس اساں
واشفع تشفع صحیح پڑھیاں

حضور ہماری پاس داری (پردہ پوشی)کریں گے
“آپ شفاعت کریں اپ کی شفاعت منظور کی جائے گی” ہم نے ٹھیک پڑھا ہے

لاہو مکھ تو مخطط برد یمن
من بھانوری جھلک دکھلاو سجن

ذرہ چہرہ انور سے یمنی دھاری دھار چادر ہٹا دیں
دل کو بھانے والی زیارت اے محبوب کرا دیں

مخطط دھاری دار ، برد چادر

اوہا مٹھیاں گالیں الاو مٹھن
جو حمرا وادی سن کریاں

گالیں باتیں، الاو سناو

وہی میٹھی میٹھی باتیں سنائیں اے محبوب
جو حمرا وادی میں سنائی تھیں

حجرے توں مسجد آو ڈھولن
نوری جھات دے کارن سارے سکن

سرکار حجرا مبارک سے مسجد تشریف لائیں
نورانی چہرہ کی جھلک دیکھنے کے لئے سارے اُمید لگائے بیٹھے ہیں

دو جگ اکھیاں راہ دا فرش کرن
سب انس و ملک حوراں پریاں

دو جہاں آپ کے انتظار میں انکھیں بچھائے ہوئے ہے
سب انسان اور فرشتے حور اور پریاں

انہاں سکدیاں تے کرلاندیاں تے
لکھ واری صدقے جاندیاں تے

حضور کے دیدار کی خاطر یہ سسک رہیں ہیں فریاد کر رہیں ہیں
لاکھوں بار اپ پر قربان ہو رہیں ہیں

انہاں بردیاں مفت وکاندیاں تے
شالا آون وت وی اوھ گھڑیاں

یہ باندیاں مفت میں بک رہیں ہیں دیدار کی خاطر
خوشا وہ لمحات جلد جلد آ جائیں

سبحان اللہ ما اجملک
ما احسنک ما اکملک

اللہ پاک ہے اور آپ سب سے زیادہ حسین ہیں
سب سے زیادہ احسان کرنے والے سب سے زیادہ کامل و اکمل

کتھے مہر علی کتھے تیری ثنا
گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں

کہاں مہرعلی اور کہاں آپ کی تعریف
یہ مشتاق انکھیں کہاں پر ٹھہر گئی ہیں

  حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب

Download complete Sharha of Aj Sik Mitran Di pdf by Mufti Khan Muhammad Qadri 

SourceAj Sik Mitran Di Vadheri Ye

Syed Muahammd Fasih Uddin Soharwardy  Aj Sik Mitran Di Vadheri Ye

https://youtu.be/iZqnbg9CvOo

Exit mobile version