Author: Allama Iqbal

  • Een Hum Jahaney Aan Hum Jahaney

    Een Hum Jahaney Aan Hum Jahaney
    Een Baekaraney Aan Baekaraney

    ایں ہم جہانے آں ہم جہانے
    ایں بیکرانے آں بیکرانے

    یہ دنیا بھی ایک جہان ہے،آخرت بھی ایک جہان ہے
    یہ بھی بیکراں ہے ، وہ بھی لا محدود ہے

    ہر دوخیالے ہر دو گمانے
    از شعلۂ من موج دخانے

    دونوں ہی خیال ہیں ، دونوں ہی قیاس ہیں
    میرے شعلے کے دھویئں کی لہریں ہیں

    ایں یک دو آنے آں یک دو آنے
    من جاودانے ، من جاودانے

    یہ بھی ایک دو پل ہے ، وہ بھی ایک دو پل (عارضی)ہے
    میں جاوداں ہوں ، مجھے بقا حاصل ہے

    ایں کم عیارے آں کم عیارے
    من پاک جانے نقد روانے

    یہ بھی کم قیمت ہے ، وہ بھی بے قدر ہے
    میں پاک جان کھری نقدی سکہ ہوں

    ایں جا مقامے آں جا مقامے
    ایں جا زمانے آں جا زمانے

    ادھر بھی کچھ وقت کے لئے مقیم ہوں اُدھر بھی وقتی پڑاؤ ہے
    یہاں بھی کچھ پل ہیں وہاں بھی کچھ پل ہیں

    ایں جا چہ کارم آں جا چہ کارم؟
    آہے فغانے آہے فغانے

    دونوں جہانوں میں میرا کیا کام ہے
    سوائے عشق میں آہ و فغاں کرنا

    ایں رہزنِ من آں رہزنِ من
    ایں جا زیانے آں جا زیانے

    یہ بھی لٹیری ہے وہ بھی لٹیری ہے
    یہاں بھی نقصان ہے وہاں بھی گھاٹا ہے

    ہر دو فروزم ہر دو بسوزم
    ایں آشیانے آں آشیانے

    میں دونوں کو جلا بخشتا ہوں،روشن کرتا ہوں
    چاہے یہ آشیاں ہو چاہے وہ ٹھکانا ہو

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Tu Rah Naward e Shouq Hai Manzil Na Kar Qabool

    Tu Rah Naward e Shouq Hai Manzil Na Kar Qabool
    Laila Be Hum Nasheen Ho to Mahmil Na Kar Qabool

    تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول
    لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول

    اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تندو تیز
    ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

    کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں
    محفل گداز گرمی ٔ محفل نہ کر قبول

    صبح ازل یہ مجھ سے کہا جبرئیل نے
    جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول

    باطل دوئی پسند ہے حق لا شریک ہے
    شرکت میانہ ء حق و باطل نہ کر قبول

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Nishan Yahi Hai Zamane Mein Zinda Qoumon Ka

    Nishan Yahi Hai Zamane Mein Zinda Qoumon Ka
    Ke Subha O Sham Badalti Hain In Ki Taqdeerain

    نشان یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
    کہ صبح و شام بدلتی ہیں ان کی تقدیریں

    It is the sign of living nations
    their fate changes day and night;

    Kamal-E-Sidq-O-Marawwat Hai Zindagi In Ki
    Maaf Karti Hai Fitrat Bhi In Ki Taqseerain

    کمالِ صدق و مروت ہے زندگی ان کی
    معاف کرتی ہے فطرت بھی ان کی تقصیریں

    their life is sincerity and generosity to perfection,
    Nature too forgives their follies;

    Qalanderana Ada’en, Sikandarana Jalal
    Ye Ummatain Hain Jahan Mein Barhana Shamsheerain

    قلندرانہ ادائیں ، سکندرانہ جلال
    یہ اُمتیں ہیں جہاں میں برہنہ شمشیریں

    in manners qalandar‐like, in majesty as Iskander:
    these people are like naked swords.

    Khudi Se Mard-E-Khud Agah Ka Jamal-O-Jalal
    K Ye Kitab Hai, Baqi Tamam Tafseerain

    خودی سے مرد خود آگاہ کا جمال و جلال
    کہ یہ کتا ب ہے ، باقی تمام تفسیریں

    Beauty and majesty of a self‐conscious man flows from khudi:
    it is the text, the rest are commentaries.

    Shikwa-E-Eid Ka Munkir Nahin Hun Mein, Lekin
    Qabool-E-Haq Hain Faqat Mard-E-Hur Ki Takbeerain

    شکوہ عید کا منکر نہیں ہوں میں لیکن
    قبول حق ہیں فقط مرد حُر کی تکبیریں

    I don’t deny the splendour of the days of ‘Id,
    but alas! only the takbirs of free men are acceptable to God.

    Hakeem Meri Nawa’on Ka Raaz Kya Jane
    Wara’ay Aqal Hain Ahl-E-Junoon Ki Tadbeerain

    حکیم میری نواوں کا راز کیا جانے
    ورائے عقل ہیں اھل جنوں کی تدبیریں

    What can the sage know my songs’ secret?
    the words of man of madness are beyond reason’s ken.

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

    Reference: http://iqbalurdu.blogspot.com/2011/03/armaghan-e-hijaz-34-nishan-yehi-hai.html

  • Khudai Ehtemam e Khushk o Tar Hai

    Khudai Ehtemam e Khushk o Tar Hai
    Khudawanda Khudai Dard e Sar Hai

    خدائی اہتمام خشک و تر ہے
    خداوندا خدائی درد سر ہے

    ولیکن بندگی استغراللہ
    یہ درد سر نہیں درد جگر ہے

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Woh Mera Ronaq e Mehfil Kahan Hai

    Woh Mera Ronaq e Mehfil Kahan Hai
    Meri Bijli Mera Hasil Kahan Hai

    وہ میرا رونق محفل کہاں ہے
    مری بجلی ، مرا حاصل کہاں ہے

    Where is partner of my spiritual gathering
    My thunder bolt , where is my destination

    مقام اس کا ہے دل کی خلوتوں میں
    خدا جانے مقام دل کہاں ہے

    His place is in the solitude of the Heart
    Allah knows better the exact place of the Heart

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Jinhe Main Dhoondta Tha Aasmano Mein Zameeno Mein

    Jinhe Main Dhoondta Tha Aasmano Mein Zameeno Mein
    Woh Niklay Meray Zulmat Khana Dil K Makeeno Mein

    جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں ،زمینوں میں
    وہ نکلے میرے ظلمت خانہ ء دل کے مکینوں میں

    حقیقت اپنی آنکھوں پر نمایاں جب ہوئی اپنی
    مکاں نکلا ہمارے خانہ دل کے مکینوںمیں

    اگر کچھ آشنا ہوتا مذاقِ جبہ سائی سے
    تو سنگِ آستانِ کعبہ جا ملتا جبینوں میں

    کبھی اپنا بھی نظارہ کیا ہےتو نے  اے مجنوں
    کہ لیلیٰ کی طرح تو خود بھی ہے محمل نشینوں میں

    مہینے وصل کےگھڑیوں کی صورت اڑتے جاتے ہیں
    مگر گھڑیاں جدائی کی گزرتی ہیں مہینوں میں

    مجھے روکے گا تو اے ناخدا کیا غرق ہونے سے
    کہ جن کو ڈوبنا ہو،ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں

    چھپایا حسن کو اپنے کلیم اللہ سے جس نے
    وہی ناز آفریں ہے جلوہ پیرا نازنینوں میں

    جِلا سکتی ہے شمع کشتہ کو موج نفس ان کی
    الہٰی کیا چھپا ہوتا ہے اہل دل کے سینوں میں

    تمنا درد دل کی ہو تو کر خدمت فقیروں کی
    نہیں ملتا یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں

    نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ہو تو دیکھ ان کو
    یدِ بیضا لیے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں

    ترستی ہے نگاہ نارسا جس کے نظارے کو
    وہ رونق انجمن کی ہے انھیں خلوت گزینوں میں

    کسی ایسے شرر سے پھونک اپنے خرمنِ دل کو
    کہ خورشید قیامت بھی ہو تیرے خوشہ چینوں میں

    محبت کے لیے دل ڈھونڈ کوئی ٹوٹنے والا
    یہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہیں نازک آبگینوں میں

    سراپا حسن بن جاتا ہے جس کے حسن کا عاشق
    بھلا اے دل حسیں ایسا بھی ہے کوئی حسینوں میں

    پھڑک اٹھاکوئی تیری ادائے ما عرفنا پر
    ترا رتبہ بڑھ چڑھ کے سب ناز آفرینوں میں

    نمایاں ہو کے دکھلا دے کبھی ان کو جمال اپنا
    بہت مدت سے چرچے ہیں ترے باریک بینوں میں

    خموش اے دل بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
    ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں

    برا سمجھوں انھیں مجھ سے تو ایسا ہو نہیں سکتا
    کہ میں خود بھی تو ہوں اقبال اپنے نکتہ چینوںمیں

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Yeah Paigham Dai Gai Hai Mujhe Baad e Subh e Gaahi

    Yeah Paigham Dai Gai Hai Mujhe Baad e Subh e Gaahi
    Ke Khudi Ke Arifon Ka Muqam hai Paadshahi

    یہ پیغام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی
    کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی

    تری زندگی اسی سے ، تری آبرو اسی سے
    جو رہی خودی تو شاہی ، نہ رہی تو روسیاہی

    نہ دیا نشان منزل مجھے اے حکیم تو نے
    مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے ، تو نہ رہ نشیں نہ راہی

    مرے حلقہ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں
    وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کجکلاہی

    یہ معاملے ہیں نازک ، جو تری رضا ہو تو کر
    کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق خانقاہی

    تو ہما کا ہے شکاری ، ابھی ابتدا ہے تیری
    نہیں مصلحت سے خالی یہ جہان مرغ و ماہی

    تو عرب ہو یا عجم ہو ، ترا لا الہ الا
    لغت غریب ، جب تک ترا دل نہ دے گواہی

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

  • Har Lehza Hai Momin Ki Nai Shaan Nai Aan

    Har Lehza Hai Monin Ki Nai Shaan Nai Aan
    ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن

    ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن
    گفتار میں کردار میں اللہ کی برُھان

    قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
    یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان

    ہمسایہء جبرئیل آمین بندہ خاکی
    ہے اس کا نشیمن نہ بخارا نہ بدخشاں

    یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
    قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن

    جس سے جگر لالہ میں ٹھنڈک ہو وہ شبنم
    دریاوں کے دل جس سے دھل جائیں وہ طوفان

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

    Noor Jahan: Har Lehza Hai Momin Ki Nai Shaan Nai Aan

  • Bayan Main Nukta-e-Tauheed Aa Tou Sakta Hai

     Bayan Main Nukta-e-Tauheed Aa Tou Sakta Hai
    بیاں میں نکتہء توحید آتو سکتا ہے

    بیاں میں نکتہء توحید آتو سکتا ہے
    تیرے دماغ میں بتخانہ ہو تو کیا کہیے

    وہ رمزِ شوق کہ پوشیدہ لاَ الہٰ میں ہے
    طریقِ شیخ فقیہانہ ہو تو کیا کہیے

    سرور جو حق و باطل کی کار زار میں ہے
    تو حرب و ضرب سے بیگانہ ہو تو کیا کہیے

    جہاں میں بندہ حر کے مشاہدات ہیں کیا کیا
    تیری نگاہ غلامانہ ہو تو کیا کہیے

    مقام فقر ہے کتنا بلند شاہی سے
    روش کسی کی گدایانہ ہو تو کیا کہیے

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

    YouTube: Bayan Main Nukta-e-Tauheed Aa Tou Sakta Hai

  • Har Shay Musafir Har Cheez Rahi Kya Chand Tare Kya Murg-o-Maahi

    Har Shay Musafir Har Cheez Rahi
    ہر شے مسافر ہر چیز  راہی

    ہر شے مسافر ہر چیز  راہی
    کیا چاند تارے کیا مرغ و ماہی

    تو مرد میداں تو میر لشکر
    نوری حضوری تیرے سپاہی

    کچھ قدر اپنی تو نے نہ جانی
    یہ بے سوادی یہ کم نگاہی

    دنیائے دوں کی کب تک غلامی
    یا راہبی کر یا پادشاہی

    پیر حرم کو دیکھا ہے میں نے
    کردار بے سوز گفتار واہی

    Allama Iqbal
    علامہ اقبال

    Samina Zahid Voice: Har Shay Musafir Har Cheez Rahi

azkalam.com © 2019 | Privacy Policy | Cookies | DMCA Policy