Jab Ishq Sikhata Hai
جب عشق سکھاتا ہے
جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی
عطار ہو رومی ہو رازی ہو غزالی ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہے سحر گاہی
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولیٰ
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسدالہٰی
آئین جوانمردی حق گویئ و بے باکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
Abida Parveen Jab Ishq Sikhata Hai