Kya Haal Sunawa Dil Da
Koi Mehram Raaz Na Milda Lyrics
کیا حال سناواں دل دا
کوئی محرم راز نہ مِلدا
منہ دھوڑ مٹی سر پائم
سارا ننگ نمود ونجائم
کوئی پچھن نہ ویڑھے آئم
ہتھوں الٹا عالم کھلدا
منہ پر دھول،سر پہ مٹی ہے
عزت آبرو برباد ہے
میرا حال پوچھنے آنگن میں کوئی نہیں آتا
اُلٹا سب میری ہنسی اُڑا رہے ہیں
گیا بار برہوں سر باری
لگی ہو ہو شہر خواری
روندی عمر گزاری ساری
نہ پائم ڈس منزل دا
عشق کا بھاری بوجھ سر پر اُٹھایا ہے
گلی گلی خوار و رسوا ہو رہا ہوں
روتے روتے عمر گزار دی ہے
لیکن منزل کا پتا ابھی تک نہیں چلا
دل یار کیتے کُر لاوے
تڑ پھاوے تے غم کھاوے
ڈکھ پاوے سول نبھاوے
ایہو طور تیڈے بیدل دا
دل محبوب کے لئے فریاد کرتا ہے
تڑپتا ہے اور غمگین کرتا ہے
دکھ اور مصبتیں برداشت کرتا ہے
تیرے عاشق کا یہی طور طریقہ ہے
کئی سہنس طبیب کماون
سے پڑیاں جھول پلاون
میڈے دلا دا بھید نہ پاون
پووے فرق نہیں ہک تِل دا
بے شمار طبیبوں نے علاج کیا
سینکڑوں پڑیاں گھول کر پلا دیں
مگر میرا دل کا مرض نہ جان سکے
مجھے ذرا بھی افاقہ نہیں ہوتا
پنوں ہوت نہ کھڑ مکلایا
چھڈ کلہڑی کیچ سدھایا
سوہنے جان پچھان رلایا
کوڑا عذر نبھائم گھل دا
پنوں خاں ملے بغیر چلا گیا
مجھے اکیلی چھوڑ کر کیچ سدھار گیا
جان بوجھ کر مجھے رلایا ہے
میں نیند کا بہانہ کر کےچپ رہی
سن لیلیٰ دیہانہہ پکارے
تیڈا مجنوں زار نزارے
سوہنا یار تو نے ہک وارے
کڈیں چا پردہ محمل دا
اے لیلیٰ مجنوں کی فریادیں سن
تیرا مجنوں زارو قطار روتا ہے
پیاریا! کبھی ایک بار
محمل کا پردہ ہٹا کر دیدار کرا دے
دل پریم نگر ڈوں تانگھے
جتھاں پیندے سخت اڑانگے
نہ راہ فرید نہ لانگھے
ہے پندھ بہوں مشکل دا
دل پریم نگر کی طرف کھنچا جارہا ہے
جہاں پر دشوار گزار راستے ہیں
فرید نہ راستہ ہے نہ پڑاؤ ہے
بڑا ہی مشکل سفر ہے