Kaba e dil Qibla e Jaan taaqay abrooyay ali
کعبہ دل قبلہ جان طاق ابروئے علی
کعبہ دل قبلہ جان طاق ابروئے علی
ہو بہو قرآن ناطق مصحف روئے علی
خاک کے ذروں میں عطربوترابی کی مہک
باغ کے ہر پھول سے آتی ہے خوش بوئے علی
اے صبا کیا یاد فرمایا ہے مولا نے مجھے
آج میرا دل کھنچا جاتا ہے کیوں سوئے علی
دامن فردوس ہے ہر گوشہ شہر نجف
ہے مقیم خلد گویا ساکن کوئے علی
کیوں نہ ہوں کونین کی آزادیاں اس پر نثار
ہے دل بیدم اسیر دام گیسوئے علی