Site icon https://azkalam.com

Khabaram Raseed Imshab Ke Nigaar Khuahi Aamad

Khabaram Raseed Imshab Ke Nigaar Khuahi Aamad
Sar-e Man Fidaa-e Raah-e Ki Sawaar Khuahi Aamad

خبرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد
سرِ من فدای راہے کہ سوار خواہی آمد

میرے محبوب مجھے خبر ملی ہے کہ تو آج رات کو آئے گا
میر ا سراُس راہ پر قربان جس راہ پر تو سواری کرتا آئے گا

بہ لبم رسیدہ جانم ،تو بیا کہ زندہ مانم
پس ازان کہ من نمانم، بہ چہ کار خواہی آمد؟

میری جان ہونٹوں پر آگئی ہے ، تو آجا کہ میں زندہ رہوں
پھر جب میں نہ رہوں گا تو کس کام کے لئے آئے گا

غم و غصہ فراقت بکشم چنانکہ دانم
اگرم چو بخت روزے بہ کنار خواہی آمد

تیری جدائی  کا غم  اور دکھ بس میں ہی جانتا ہوں
جس دن تو پہلو میں آئے گا سب غم بھلا دوں گا

دل و جان ببرد چشمت بہ دو کعبتین و زین پس
دو جہانت داو، اگر تو بہ قمار خواہی آمد

دل و جان چھین کر لے گیئں ہیں تیر ی دو آنکھیں اپنے دانوں سے
اب دونوں جہان داو پر لگ جائیں اگر تو قمار  بازی پر آئے

می تست خون خلقے و ہمی خوری دما دم
مخور این قدح کہ فردا بہ خمار خواہی آمد

تیری شراب تو عاشقوں کا خون ہے اور تو لگاتار پیتا جا رہا ہے
اس پیالے کو ترک کر دے کہ کل تو نے بھی خماری میں آجانا ہے

کششے کہ عشق دارد نہ گزاردت بدینساں
بجنازہ گر نیائی بہ مزار خواہی آمد

عشق کی کشش بے اثر نہیں ہوتی
جنازہ پر نہ سہی مزار پر تو آئے گا

ہمہ آہوانِ صحرا سرِ خود نہادہ بر کف
بہ امید آنکہ روزے بشکار خواہی آمد

صحرا کے ہرن اپنے ہاتھوں میں اپنا سر اٹھا کے پھر رہے ہیں
اس امید پر کے تو کسی روز شکار کے لئے آئے گا

بہ یک آمدن ربودی دل و دین و جانِ خسرو
چہ شود اگر بدینساں دو سہ بار خواہی آمد

تیری ایک آمد پر خسرو کے دل وجان دین دنیا چلے گئے
کیا ہو گا جب اسی طرح دو تین با ر آئے گا

امیر خسرو
Amir Khusro

Exit mobile version